عالمی بینک کی 50 کروڑ ڈالر کی امداد سے سماجی شعبے کو فروغ ملنے کا امکان
اسلام آباد: عالمی بینک نے آئندہ ماہ پاکستان کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی رقم منظور کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے تاکہ انسانی سرمایے کے لیے ضروری نظامِ صحت اور تعلیم میں شہری رجسٹریشن اور اہم اعداد و شمار کو بہتر بنایا جاسکے۔
ساتھ ہی قومی سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو محفوظ بنایا جاسکے تاکہ وہ مؤثر انداز میں دباؤ کا سامنا کرسکے۔
سیکیورنگ ہیومن انویسٹمنٹس ٹو فوسٹر ٹرانسفامیشن (شفٹ) نامی منصوبہ شہری رجسٹریشن اور اہم اعداد و شمار کا معیار، پیدائش اور موت کے سرٹیفکیٹس کی شرح بہتر بنائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: آئی ایم ایف کا پاکستان کی مدد کیلئے ایک ارب 38 کروڑ ڈالر کا پیکج منظور
اس کے علاوہ منصوبے سے ملک کو انسانی سرمایے کو اکٹھا کرنے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کی صلاحیت حاصل ہوگی۔
یہ منصوبہ ملک میں صحت کے لیے عالمگیر صحت سہولت پالیسی پر عملدرآمد، حفاظتی ٹیکوں، تعلیم کے بہتر معیار، معاشی سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت اور پہچان میں اضافے، سماجی تحفظ کے پروگرام کی تشکیل، تعلیم اور غذائی سرگرمیوں میں توسیع، کمزوروں اور غریبوں کو کورونا وائرس سے ہونے والے مالی اثرات سے نمٹنے کے لیے رقم کی منتقلی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت، آئی ایم ایف 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کو ’منجمد‘ کرنے پر متفق
اس منصوبے کے لیے تیار کردہ دستاویز کے مطابق پاکستان میں میکرو اکنامک خطرات بہت زیادہ ہیں کیوں کہ کورونا وائرس کے اثرات موجودہ استحکام کی کوششوں اور درمیانی مدت کی اسٹرکچرل اصلاحات کو کمزور کردیں گے اور وبا کے باعث مزید نقصان پہنچائیں گے۔
یہ خبر 19 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔