پاکستانیوں کے ساتھ بھارتی فنکاروں کو کام کرنے سے روکنے پر علی سیٹھی کا جواب
کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ملک بھر میں کئی روز سے لاک ڈاؤن نافذ ہے جس کے باعث شوبز شخصیات بھی اپنے گھروں میں محصور ہیں۔
ایسے میں حال ہی میں پاکستان کے نامور گلوکار علی سیٹھی نے انسٹاگرام پر لائیو سیشن منعقد کیا جسے مداحوں کی بہت زیادہ توجہ ملی۔
علی سیٹھی نے اس سے قبل اپنے مداحوں کے لیے آن لائن کنسرٹ میں پرفارم کیا اور بعدازاں ایک ایسے لائیو سیشن کی میزبانی کی جس میں انہوں نے پاکستان کی نامور گلوکارہ فریدہ خانم اور بھارتی گلوکارہ ریکھا بھردواج کو مدعو کیا، اس سیشن کے دوران بھارتی ہدایت کار ویشال بھردواج بھی جلوہ گر ہوئے۔
علی سیٹھی کے اس سیشن کے بعد بھارت سے تعلق رکھنے والے کئی فنکار پاکستانیوں کے ساتھ مل کر آن لائن کنسرٹس اور لائیو سیشن رکھنے کا اعلان کرنے لگے۔
مزید پڑھیں: بھارتی فنکاروں کو آن لائن بھی پاکستانیوں کیساتھ کام کرنے سے روک دیا گیا
بعدازاں راحت فتح علی خان اور چند بھارتی فنکاروں کی جانب سے بھی آن لائن کنسرٹ منعقد کیا گیا، جس کے بعد بھارتی فلم ملازمین کی تنظیم فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن امپلائیز (ایف ڈبلیو آئی سی ای) نے بھارتی فنکاروں کو آن لائن بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنے سے روک دیا۔
جس کے بعد اب علی سیٹھی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اس حوالے سے گلوکار ایک مرتبہ پھر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لائیو آئے اور مداحوں کے ساتھ اس مسئلے پر بات کی۔
علی سیٹھی کا کہنا تھا کہ ’ان چند دنوں میں مجھے لوگوں کی جانب سے پیغامات موصول ہورہے کہ کسی بھارتی تنظیم نے اپنے فنکاروں پر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی کام کرنے پر پابندی عائد کردی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس حوالے سے مجھے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیوں کہ میں نے اس سب کی شروعات کیں جبکہ ہم ایسا نہیں سوچتے‘۔
علی سیٹھی کے مطابق ’یہ سیشن اچانک ہوا تھا، ہم نے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی تھی، نہ ہی ہمارا کوئی ایجنڈا تھا اس کے پیچھے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’موسیقی پر سرحدوں کا کوئی زور نہیں، ہم پوری دنیا کی موسیقی سنتے ہیں، لوگ ہمارے میوزک کو بھی سن کر پسند کرتے ہیں‘۔
علی سیٹھی کے مطابق یہ ایسی چیز ہے جسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔
خیال رہے کہ بھارتی فلم ملازمین کی تنظیم فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن امپلائیز نے اگرچہ پہلے ہی بھارتی فنکاروں، اداکاروں اور کسی بھی طرح کے شوبز و میوزک فیسٹیول کرنے والے افراد کو پاکستانی فنکاروں اور اداکاروں کے ساتھ کام کرنے سے روک رکھا تھا۔
تاہم اس تنظیم نے ایک قدم آگے جاتے ہوئے اپنے ملک کے فنکاروں کو پاکستانی فنکاروں کے ساتھ آن لائن ویڈیوز بنانے یا ان کے ساتھ کام کرنے سے بھی روک دیا۔
ایف ڈبلیو آئی سی ای نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اپنے تمام موسیقاروں، فنکاروں اور گلوکاروں سمیت تمام تکنیکی کام کرنے والے ملازمین کو ہدایت کی تھی کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ آن لائن کوئی بھی سرگرمی نہ کریں۔
تنظیم کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ تنظیم کو پتہ چلا ہے کہ کچھ بھارتی فنکار تنظیم کی بندش کے باوجود پڑوسی ملک پاکستان کے فنکاروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
تنظیم نے اپنے نوٹیفکیشن میں پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کا حوالہ دیا تھا اور کہا تھا کہ تنظیم کو پتہ چلا ہے کہ مذکورہ پاکستانی گلوکار کے ساتھ کچھ بھارتی موسیقار آن لائن کام کرنے جا رہے ہیں تاہم تنظیم اس بیان کے ذریعے ایسا قدم اٹھانے والوں کو روک رہی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کچھ بھارتی موسیقاروں اور تکنیکی عملے نے حال ہی میں راحت فتح علی خان کے ساتھ آن لائن پروگرام میں معاونت کی اور یہ کہ وہ مزید بھی ایسا کرنے جا رہے ہیں جو تنظیم کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔
نوٹیفکیشن میں ارکان کو خبردار کیا گیا کہ وہ پاکستانی فنکاروں یا اداکاروں کے ساتھ آن لائن بھی کام کرنے سے گریز کریں، دوسری صورت میں ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔