• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

رمضان نشریات میں حاضرین کی شرکت، تحائف کی نمائش پر پابندی عائد

شائع April 15, 2020 اپ ڈیٹ April 28, 2020
نعت، کوئز یا تقریری مقابلے جدید ٹیکنالوجی مثلاً ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیے جائیں—تصویر: بشکریہ فیس بک
نعت، کوئز یا تقریری مقابلے جدید ٹیکنالوجی مثلاً ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیے جائیں—تصویر: بشکریہ فیس بک

پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے کورونا وائرس کے پیشِ نظر ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی رمضان نشریات کے لیے خصوصی ہدایات جاری کردیں۔

پیمرا کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ’چونکہ عالمی وبا سے بچاؤ کے لیے ماہرین سماجی فاصلے کی تجویز دی ہے اس لیے پیمرا کے تمام لائسنس یافتگان کو گزشتہ برس کی رمضان نشریات کے طریقہ کار پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے‘۔

اس کے ساتھ ہی پیمرا نے سحر اور افطار کی نشریات میں حاضرین کی شرکت پر بھی پابندی عائد کردی۔

یہ بھی پڑھیں: رمضان نشریات: شوبز شخصیات کی میزبانی پر پابندی کی قرارداد منظور

اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام ٹی وی چینلز وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے سماجی فاصلے اور قرنطینہ کے حوالےسے جاری کردہ ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔

پیمرا کے ہدایت نامے کے مطابق

  • اگر ایک سے زائد افراد نشریات کی میزبانی کررہے ہیں تو دونوں کے درمیان فاصلہ ایک میٹر سے کم نہیں ہونا چاہیے نشریات کے دوران سیٹ پر صرف ایک مہمان ہونا چاہیے۔

  • وبا کے باعث دنیا کو بھوک، غربت، وسائل کی کمی اور بے روزگاری کا سامنا ہے اس لیے تحائف، موٹر بائیکس، کاروں یا ٹی وی وغیرہ کی نمائش نہ کی جائے کیوں کہ اس کے منفی سماجی اثرات مرتب ہوں گے۔

  • نعت، کوئز یا تقریری مقابلے جدید ٹیکنالوجی مثلاً ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیے جائیں۔

  • چونکہ حکومت پاکستان کی جانب سے اجتماعات پر پابندی ہے اس لیے وائرس سے تحفظ کے لیے شہرِ رمضان یا بڑے سیٹس نہیں لگائے جائیں۔

  • رمضان نشریات سے منسلک متعلقہ عملے کو مناسب حفاظتی کٹس فراہم کی جائے۔

  • آن اسکرین یا آف اسکرین دو افراد کے درمیان کم از کم فاصلہ ایک میٹر سے زائد ہونا چاہیے۔

  • نشریات کے لیے اسٹوڈیو میں استعمال ہونے والے آلات/گیجٹس کو باقاعدگی کے ساتھ جراثیم سے پاک کیا جائے۔

  • اسٹوڈیوز کے اندر اور داخلی مقامات پر ہینڈ سینیٹائزرز اور ہاتھ دھونے کی سہولت مہیا کی جائے۔

  • وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے جاری کردہ نوٹیفکیشنز پر عمل کیا جائے جس کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

  • اسٹوڈیو کے داخلی مقام پر جراثیم کش واک تھرو گیٹ کا انتظام کیا جائے۔

  • مزید یہ کہ نماز تراویح کے لیے وفاقی حکومت کی جاری کردہ ہدایات پر عمل کیا جائے۔

اس کے ساتھ پیمرا نے ٹی وی چینلز کو ان بنیادی نکات کا بھی خیال رکھنے کی ہدایت کی کہ کوئی بھی ایسا مواد نہ نشر کیا جائے جو اسلام یا پاکستان کے نظریے کے خلاف ہو۔

مزید پڑھیں: رمضان نشریات: عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر 8 چینلز کو نوٹسز جاری

اس کے علاہ ٹی وی چینلز اس بات کو یقینی بنائیں کہ پروگرام میں کسی بھی ملازم یا مہمان کی جانب سے نفرت انگیز بیان کو نشر نہیں کیا جائے۔

اس کے علاہ اس قسم کی گفتگو بھی نہ کی جائے جو نفرت انگیز ہونے کے زمرے میں آتی ہو مثلاً کسی کو پاکستان مخالف، غدار یا اسلام کا مخالف کہنا۔

پیمرا نے واضح طور ہر ہدایت کی کہ اگر کسی مہمان کی جانب سے نفرت انگیز بیان دیا گیا ہو تو چینل اس کی شرکت کو روکے اور اس کے ساتھ ناظرین کو یہ بآور کروائے کہ کسی کو بھی کسی دوسرے شہری کو کافر، پاکستان دشمن، اسلام یا کسی اور مذہب کا مخالف قرار دینے کا اختیار نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024