کراچی:گلشن اقبال اور صدر میں کورونا کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ
کراچی کے علاقے گلشن اقبال، صدر اور نارتھ ناظم آباد میں کووڈ 19 کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ ان علاقوں سمیت سندھ میں اکثر کیسز سکھر میں سامنے آئے ہیں۔
اس عالمی وبا سے یہاں انتقال کرنے والوں میں زیادہ تر افرادا ہائپرٹینشن (بلند فشار خون) اور ذیابیطس کے مریض تھے اور ان میں سے 37 فیصد افراد کی عمر 60 سے 69 سال جبکہ 26 فیصد کی عمر 70 سے 79 سال بتائی گئی۔
یہ تجزیہ ڈائریکٹریٹ جنرل ہیلتھ سروسز سندھ کے تحت کام کرنے والے صوبائی اور علاقائی بیماریوں کی نگرانی اور ردعمل کے یونٹس کی تیار کردہ ایک رپورٹ کا حصہ تھا۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: پاکستان میں متاثرین کی تعداد 4ہزار 788، اموات 72 ہوگئیں
رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کو آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کی جانب سے کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے بارے میں اطلاع موصول ہوتے ہی کووڈ 19 پر نگرانی شروع کردی گئی تھی۔
یہ رپورٹ 26 فروری سے 9 اپریل تک سندھ کے مختلف ہسپتالوں اور لیبارٹریز سے اکٹھے کیے گئے اعداد و شمار پر مبنی ہے، جس کے مطابق کورونا کے ایک ہزار 60 کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ وائرس سے 20 ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
اضلاع کے حوالے سے دیکھا جائے تو کووڈ 19 کے سب سے زیادہ 272 کیسز سکھر میں رپورٹ ہوئے، جس کے بعد کراچی شرقی میں 178، حیدرآباد میں 147، کراچی وسطی میں 141، کراچی جنوبی میں 111، کراچی غربی میں 50، ملیر میں 48 اور لاڑکانہ میں 13 کیسز کی تصدیق ہوئی۔
ڈویژن کے حساب سے کراچی ڈویژن میں مجموعی طور پر 604 کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد سکھر میں 275، حیدرآباد میں 153 اور شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں 14، 14 کیسز رپورٹ ہوئے۔
کراچی کے علاقوں پر نظر ڈالیں تو کورونا کے سب سے زیادہ 127 کیسز گلشن اقبال میں رپورٹ ہوئے، اس کے بعد صدر میں 109 کیسز ہیں جن میں ڈی ایچ اے اور کلفٹن کے علاقے بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ نارتھ ناظم آباد میں 65، ملیر میں 41، جمشید ٹاؤن میں 42، نارتھ کراچی میں 30، اورنگی ٹاؤن میں 28، گلبرگ میں 22، لیاری میں 15، لیاقت آباد میں 14، شاہ فیصل میں 9، کیماڑی میں 8 اور کورنگی میں 4 کیسز کی تصدیق ہوئی۔
لانڈھی اور سائٹ کے علاقوں میں 7 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ بلدیہ اور گڈاپ ٹاؤن میں 2، دو کیسز رپورٹ ہوئے۔
یہ بھی دیکھیں: 'کورونا وائرس کے روزانہ 30 سے 40 ہزار ٹیسٹ کئے جا سکتے ہیں'
ان اعداد و شمار کے اندازے سے معلوم ہوا کہ رپورٹ ہونے والے 21 فیصد کیسز میں لوگوں کی عمر 20 سے 29 سال تھی جبکہ 19 فیصد میں عمر 30 سے 39سال تھی مزید یہ کہ 70 اور اس سے زیادہ کی عمر کے افراد اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے جبکہ ان کے بعد 60 سے 69 سال کی عمر کے افراد میں کیسز بڑی تعداد میں رپورٹ ہوئے۔
وقت کے حساب سے دیکھا جائے تو 21 فیصد افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق 16 مارچ کو ہوئی جبکہ 15 فیصد کے کیسز 30 مارچ کو رپورٹ ہوئے، یہ اعداد و شمار سکھر میں ٹھہرائے گئے زائرین اور حیدرآباد میں تبلیغی جماعت کے ارکان کے بارے میں کیسز کی عکاسی کرتے ہیں۔
جنس کے حساب سے بات کی جائے تو 70 فیصد مریض مرد تھے جبکہ 30 فیصد خواتین میں کورونا کی تصدیق ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق 54 فیصد افراد جن میں کورونا کی تشخیص ہوئی وہ باہر سے سفر کرکے پاکستان آئے تھے جبکہ باقی کیسز مقامی سطح پر منتقلی کے تھے۔
علاوہ ازیں فیلڈ ایپیڈیمولوجی اینڈ لیبارٹری ٹریننگ پروگرام (ایف ای ایل ٹی پی) کے صوبائی ٹیکنیکل سپورٹ آفیسر ڈاکٹر آصف علی سید کے مطابق اس ڈیٹا کی مدد سے یہ جاننے میں آسانی ہوگی کہ کورونا وائرس کے خلاف کن علاقوں پر زیادہ فوکس کرنے کی ضرورت ہے اور وہ کون سے علاقے ہیں جہاں بزرگ آبادی کو اس وائرس سے خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے جیسے نئے کیسز کی تصدیق ہورہی ہے یہ ڈیٹا اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے۔
یہ خبر 11 اپریل 2020 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔