ریپ ملزم ہاروی وائنسٹن کورونا وائرس سے صحتیاب
جنسی جرائم میں 23 سال کی سزا کاٹنے والے ہولی وڈ پروڈیوسر 68 سالہ ہاروی وائنسٹن میں گزشتہ ماہ کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی تاہم اب رپورٹس ہیں کہ وہ پہلے سے کافی بہتر محسوس کررہے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق کورونا کی تشخیص کے بعد ہاروی وائنسٹن کو نیویارک کے وینڈے کریکشنل فیسلٹی میں 14 روز کے لیے قرنطینہ کیا گیا تھا تاہم اب وہ صحتیاب ہوکر وہاں سے باہر آچکے ہیں۔
ہاروی وائنسٹن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’انہیں میڈیکل آئیسولیشن سے ریلیز کردیا گیا ہے اور اب ان کی صحت پہلے سے بہتر ہے‘۔
مزید پڑھیں: جنسی جرائم میں سزا کاٹنے والے ہاروی وائنسٹن میں کورونا وائرس کی تشخیص
البتہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ 68 سالہ پروڈیوسر میں کورونا کی کونسی علامات ظاہر ہوئیں تھی۔
دوسری جانب جیل عہدیدار کریگ روتفیلڈ کا کہنا تھا کہ وہ قانون کو فالو کرتے ہوئے ہاروی وائنسٹن کی صحت سے متعلق کوئی بیان نہیں دے سکتے۔
دوسری جانب ہاروی وائنسٹن کی ٹیم نے جیل میں پروڈیوسر کو ملنے والی سہولیات کی رپورٹس کو بے بنیاد ٹھہراتے ہوئے بتایا کہ نہ تو ان کے پاس موبائل فون ہے اور نہ ہی ٹیلی ویژن۔
خیال رہے کہ ہاروی وائنسٹن پر پہلی بار اکتوبر 2017 میں کم سے کم 3 درجن خواتین نے ریپ اور جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے جس کے بعد دیگر خواتین بھی سامنے آئیں اور انہوں نے بھی پروڈیوسر پر الزامات لگائے۔
یہ بھی پڑھیں: ریپ مقدمے میں ہاروی وائنسٹن کو 23 سال قید کی سزا سنادی گئی
ہاروی وائنسٹن پر خواتین کی جانب سے ریپ اور جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے جانے کے بعد ہی دنیا بھر میں 'می ٹو' مہم کا آغاز ہوا تھا اور ان پر مجموعی طور پر 100 خواتین نے ریپ، جنسی غلام بنانے اور جنسی استحصال کے الزامات لگائے تھے۔
ہاروی وائنسٹن نے خود پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے سب کام خواتین کی باہمی رضامندی کے ساتھ کیے تھے۔
انہیں کم سے کم ریپ اور جنسی استحصال کے تین کیسز میں 23 سال کی سزا سنائی گئی، جن کیسز میں انہیں سزا سنائی گئی ان میں سے پہلا کیس 2013 میں ایک ہوٹل کے کمرے میں پیش آیا جس دوران انہوں نے ابھرتی ہوئی اداکارہ جیسیکا من کو ریپ کا نشانہ بنایا۔
انہیں جس دوسرے کیس میں سزا سنائی گئی وہ 2006 میں پیش آیا، جس دوران انہوں نے پروڈکشن اسسٹنٹ مریم ہیلی کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا جب کہ تیسرا کیس 1990 کی دہائی میں پیش آیا، جس دوران انہوں نے اداکارہ اینا بیلا شیورہ کو ان کے اپارٹمنٹ میں ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس کا شکار ہونے والی نامور شخصیات
ہاروی وائنسٹن کو امریکی ریاست نیویارک کی عدالت نے فروری میں خواتین کے ریپ کا مجرم قرار دیا تھا اور انہیں رواں ماہ 11 مارچ کو خواتین کے ریپ کرنے اور ان کی تذلیل کرنے کے جرم میں 23 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
ہاروی وائنسٹن کو سزا سنائے جانے کے بعد کچھ وقت کے لیے ہسپتال میں رکھا گیا تھا کیوں کہ انہیں دل کے عارضے سمیت صحت کے دیگر مسائل لاحق تھے جب کہ گزشتہ برس ایکسیڈنٹ ہونے کی وجہ سے بھی انہیں کچھ طبی مسائل کا سامنا تھیں۔
کچھ دن ہسپتال میں رہنے کے بعد ہاروی وائنسٹن کو نیویارک کے رکر آئی لینڈ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔