• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے چینی کمپنیوں نے غور شروع کردیا

شائع April 5, 2020
مذکورہ اجلاس میں نیپرا کے چیئرمین نے بھی حصہ لیا—فائل فوٹو: رائٹرز
مذکورہ اجلاس میں نیپرا کے چیئرمین نے بھی حصہ لیا—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: نجکاری کمیشن (پی سی) نے پاک چین انویسٹمنٹ کمپنی (پی سی آئی سی) اور بینک آف چائنا (بی او سی) کے ساتھ پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کی بحالی کے مقصد کے لیے افرادی قوت، مالی اور ٹیکس سے متعلق پہلا مسودہ شیئر کردیا۔

کمیشن نے کہا کہ پی سی آئی سی اور بی او سی کے ساتھ مالی مشیروں کی خدمات کا معاہدہ (ایف اے ایس اے) پہلے ہی دستخط کرچکا ہے اور چین کے سینوسٹیل کی ایک ٹیم حال ہی میں پاکستان کے دورے پر آئی تھی۔

مزیدپڑھیں: پاکستان اسٹیل ملز کی بندش سے متعلق تحقیقات عدم ثبوت پر بند

اعلامیے میں کہا گیا کہ افرادی قوت، مالی اور ٹیکس کی واجب الادا کا مسودہ وزارت صنعت و پیداوار اور پی ایس ایم انتظامیہ کو پیش کردیا گیا جو رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اپنے ردعمل کا اظہار کریں گے اور نجکاری سے متعلق کابینہ کمیٹی کی منظوری کے لیے مجوزہ مسودے کو پیش کیا جائے گا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو کی سربراہی میں متعدد ویڈیو کانفرنس اور اجلاس ہوئے جس میں وزیر اعظم کے مشیر برائے توانائی ندیم بابر بھی شریک تھے۔

علاوہ ازیں اجلاس میں دو آر ایل این جی پلاور پلانٹس نیشنل پاور پلانٹ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور حویلی بہادر شاہ کی نجکاری کے لیے پری کولیفائیڈ کمپنیوں سے تبادلہ خیال ہوا۔

مذکورہ اجلاس میں نیپرا کے چیئرمین نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے حکومت کو پاکستان اسٹیل ملز کی زمین فروخت کرنے سے روک دیا

کمیشن نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں پاور پلانٹس کی نجکاری سے متعلق قانونی اور تکنیکی امور کو صوبائی حکومتوں اور متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل کر حل کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ان میں نیپرا کی جانب سے 'ٹرن اپ ٹیرف'، پنجاب حکومت کی جانب سے پاور پلانٹس کے لیے زمینی تبادلوں کے قواعد میں ترمیم اور پانی کے استعمال کے معاہدوں اور آر ایل این جی معاہدوں کے تناظر میں بجلی اور پیٹرولیم وسائل کی وزارتوں کے ذریعے گیس کی فراہمی اور بجلی کی خریداری کے معاہدے شامل ہیں۔

کمیشن نے بتایا کہ پری کولیفائیڈ کمپنیوں کے لیے متعلقہ معلومات کو ورچوئل ڈیٹا روم (وی ڈی آر) پر اپ لوڈ کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: حکومت کا پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری نہ کرنے کا فیصلہ

فی الحال سرمایہ کاروں کی جانب سے ادائیگی کا کام جاری ہے لیکن موجودہ قومی اور بین الاقوامی لاک ڈاؤن صورتحال کی وجہ سے پہلے سے اہل بولی دہندگان کے سائٹ کے دورے شیڈول نہیں ہوسکے۔


یہ خبر 5 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024