• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کیلئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان

شائع April 4, 2020
معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ اسلحے، توپوں، میزائلوں سے نہیں جیتی جا سکنی— اسکرین شاٹ: ڈان نیوز
معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ اسلحے، توپوں، میزائلوں سے نہیں جیتی جا سکنی— اسکرین شاٹ: ڈان نیوز

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کورونا وائرس کے خلاف انتہائی ذمے داری سے فرائض انجام دینے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر اضافی پیکج کا اعلان کردیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح دنیا کی ترقی یافتہ ترین معیشتیں بھی 100فیصد تمام وسائل بروئے کار لانے کے باوجود اس وبا کا کوئی حل نہیں نکال سکیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد 2696، اموات 40 ہوگئیں

ان کا کہنا تھا کہ کوئی ریسرچ ٹیکنالوجی سے جڑا علاج اب تک دریافت نہیں ہو سکا لہٰذا پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے یہ اور زیادہ بڑا امتحان ہے کہ ہم نے جہاں ایک طرف کورونا کے خلاف لڑنا ہے وہیں غربت، افلاس اور بیروزگاری کے خلاف بھی لڑنا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہمارا میچ کورونا بمقابلہ بھوک، غربت اور بیروزگار سے ہے اور وزیر اعظم پاکستان اس کو ٹوئنٹی 20 میچ سمجھ کر نہیں کھیلنا چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ اس وبا پر قابو پانے کے بعد بھی معیشت پر مرتب ہونے والے اس کے منفی اثرات سے نبردآزما ہونے کے لیے بھی ایک خصوصی معاشی روڈ میپ اور پالیسی کی ضرورت ہے جس کا ابھی سے منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وائرس سے ہلاک افراد کو خراج عقیدت، چین میں 3 منٹ کی خاموشی

اس موقع پر انہوں نے ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کا پیکج دینے کا اعلان کیا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ہمت جرات اور بہادری سے اپنے فرائض انجام دینے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کے لیے وزیر اعظم کی ہدایت پر ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کے برابر پیکج جاری کیا جا رہا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پتہ ہے کہ یہ ان کی خدمات کا نعم البدل نہیں ہے لیکن یہ ان کی خدمات کا اعتراف ہے اور اس بات کو یقینی بنانا میڈیا سمیت ہم سب کی اولین ذمے داری اور ترجیح ہے کہ یہ ڈاکٹرز ہمارے سپاہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنگ اسلحے، توپوں اور میزائلوں سے نہیں جیتی جا سکنی بلکہ یہ جنگ ہمارے یہ سپاہی جذبہ ایمانی اور اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے جیت رہے ہیں اور انشااللہ ہم ایک مٹھی بن کے اس دشمن کا مقابلہ کر کے اس کو شکست دیں گے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی رونگٹے کھڑے کردینے والی رفتار

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں عوام سے بھی یہ اپیل کرنا چاہتی ہوں کہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کا کام علاج کرنا ہے اور آپ کا کام احتیاط کرنا ہے، جب عوام اور طبی عملہ اور ڈاکٹرز اس سوچ کے ساتھ اپنی اپنی جگہ اپنا فرض نبھائیں گے تو انشااللہ فتح آپ کے قدم چومے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کا جو نقطہ نظر ہے کہ ہمیں لاک ڈاؤن کی طرف بھی جانا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس لاک ڈاؤن کے متاثرین کے ریلیف کے لیے بھی ہم نے نچلی سطح پر ان کو کھانے کی اشیا، نقد رقم کی منتقلی اور نوکری کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے بھی لائحہ عمل ترتیب دینا ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ یہی وہ سوچ تھی انہوں نے حقیقت کا روپ دیا اور کل تعمیرات کے شعبےکو ایک صنعت کا درجہ دیا اور جو ہمارا محنت کش مزدور اور دھاڑی دار طبقہ تھا اس کو 15 اپریل کے بعد اس انڈسٹری کے ساتھ جوڑنے کے ساتھ ان کے روزگار کو تحفظ دینے جا رہے ہیں کیونکہ جتنے بڑے پیمانے پر یہ وبا پھیلی ہے تو کوئی حکومت بھی گھر بٹھا کے 22 کروڑ شہریوں کو راشن اور غذائی اشیا فراہم نہیں کر سکتی۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل نے وائرس کی روک تھام کیلئے لوکیشن ڈیٹا جاری کردیا

انہوں نے مزید کہا کہ ہم مستحق، نادار اور پسے ہوئے طبقے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور انہی کے لیے وہ تمام پالیسیز اور ترجیحات کا رخ ہے، میں پرامید ہوں کہ کل کے وزیر اعظم کے اعلان کے بعد صرف کنسٹرکشن کی صنعت کا پہیہ ہی نہیں چلے گا بلکہ غریب کے گھر کا چولہا بھی جلے گا۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہمارا حکومتی ذمے داریوں سے جڑا قومی بیانیہ اور اس کے ساتھ غیرحکومتی کاوشیں دونوں نے مل کے موجودہ حالات کا مقابلہ کرنا ہے اور عوام کے زخموں پر مرحم رکھنا ہے۔

یاد رہے کہ چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس سے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی متاثر ہو رہا ہے اور اب تک ملک میں 2 ہزار 696 افراد متاثر اور 40 ہلاک ہو چکے ہیں۔

دنیا بھر میں اب تک وائرس سے 59 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 11 لاکھ سے زائد متاثر ہوچکے ہیں جہاں سب سے زیادہ 14ہزار ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024