• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستان میں کورونا وائرس کی تصدیق کیلئے آپ کو کہاں جانا چاہیے؟

خود کو کووڈ 19 کا مریض سمجھنے والے افراد کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ کس طرح وائرس کی تصدیق کے لیے مفت ٹیسٹ کرائیں۔
شائع March 31, 2020

پاکستان میں مارچ کے وسط سے نئے نوول کورونا وائرس کے کیسز کی شرح میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور 31 مارچ کی شام تک یہ تعداد 1876 تک پہنچ چکی ہے۔ 25 ہلاکتیں اور 58 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

پاکستان میں نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔

جیسے صوبوں میں لاک ڈائون، سماجی دوری اختیار کرنے پر زور، آگاہی مہم اور دیگر۔

تاہم علامات کے باعث خود کو کووڈ 19 کا ممکنہ مریض سمجھنے والے افراد کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ کس طرح وہ وائرس کی تصدیق کے لیے مفت ٹیسٹ کراسکتے ہیں۔

ڈان ڈاٹ کام نے اس سلسلے میں طبی حکام سے رابطہ کرکے تمام معلومات حاصل کیں اور درج ذیل میں انہیں دیا جارہا ہے۔

اگر کسی مریض کو اپنی علامات سے کورونا وائرس کا شک ہو تو اسے حکومت کی جانب سے نامزد سرکاری یا نجی ہسپتال سے رجوع کرنا چاہیے۔ قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے عہدیدار ڈاکٹر ممتاز علی خان کے مطابق ملک کے تمام تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں اور ٹیرٹائری کیئر ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے نمونے جمع کیے جارہے ہیں۔

این آئی ایچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام کے مطابق ہسپتال میں ایک ڈاکٹر مریض میں علامات کا معائنہ کرکے تعین کرنے گا کہ وہ کورونا وائرس کا مریض/مریضہ ہے یا نہیں۔

مریض سے مختلف سوالات پوچھے جاسکتے ہیں جیسے سفری تاریخ یا کن لوگوں سے قریبی تعلق میں رہا، وغیرہ۔

اگر ڈاکٹر کی جانب سے کورونا وائرس کے شک کو مسترد کردیا جائے تو مریض کو واپس جانا ہوگا۔

اگر ڈاکٹر اس نتیجے پر پہنچے کہ مریض کی علامات واضح ہے، تو تھوک کا نمونہ نامزد مرکز کو بھیجا جائے گا، جہاں کورونا وائرس ٹیسٹنگ آلات موجود ہوں گے۔

یہ ٹیسٹ مفت کیا جائے گا۔

نمونے جمع کرنے والے مراکز

خیال رہے کہ نیچے درج کیے گئے مراکز میں نمونے جمع کرکے مفت ٹیسٹ کے لیے مرکزی مراکز میں بھیجے جاتے ہیں اور وہاں کسی فرد کی درخواست پر ٹیسٹ نہیں ہوتے۔

تاہم کچھ نجی لیبارٹریز میں فیس کے عوض ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

پنجاب

سروسز ہسپتال، لاہور

نشتر ہسپتال، ملتان

بے نظیر ہسپتال، راولپنڈی

آزاد کشمیر

شیخ خلیفہ بن زید النہیان ہسپتال، مظفرآباد

عباس انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنسز، مظفرآباد

شیخ خلیفہ بن زید النیہان ہسپتال، راولا کوٹ

ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال، ہری پور

ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال، کوٹلی

سندھ

چاندکا میڈیکل کالج ہسپتال، لاڑکانہ

غلام محمد مہر میڈیکل کالج، سکھر

پیپلز میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال، نوابشاہ

سول ہسپتال، کراچی

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، کراچی

لیاری جنرل ہسپتال، کراچی

انڈس ہسپتال، کراچی

آغا خان ہسپتال، کراچی

ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، اوجھا، کراچی

ضیا الدین ہسپتال، کراچی

پی این ایس شفا، کراچی

چغتائی لیب، کراچی

لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل ایند ہیلتھ سائنسز، حیدرآباد

گمبٹ انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنسز، خیرپور

پورے صوبے میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسز

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں شہری ضلعی طبی حکام سے رابطہ کرسکتے ہیں جو گھروں میں آکر نمونے اکٹھے کریں گے

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا میں پولیس سروسز ہسپتال کو کورونا وائرسز کیسز کے لیے مرکزی حیثیت دی گی ہے۔

ان مراکز کے علاوہ شہری اپنے قریبی طبی مرکز یا ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال میں اسکریننگ کے لیے جاسکتے ہیں یا ہیلپ لائن 1166 پر رابطہ کرکے وہاں سے ہدایات حاصل کرسکتے ہیں کہ کیا کرنا چاہیے۔