• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

امریکا میں وائرس متاثرین ایک لاکھ 4 ہزار سے زائد، اٹلی میں اموات 9 ہزار 134 ہوگئیں

شائع March 28, 2020
اٹلی میں وائرس سے مزید 919 افراد ہلاک ہوگئے — فائل فوٹو: رائٹرز
اٹلی میں وائرس سے مزید 919 افراد ہلاک ہوگئے — فائل فوٹو: رائٹرز

دنیا کے تقریباً 177 ممالک میں پھیلنے والے مہلک کورونا وائرس کی وجہ سے امریکا اور اٹلی سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہوچکے ہیں، واشنگٹن نے وائرس سے ایک لاکھ 4 ہزار سے زائد افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق کردی۔

اس طرح مجموعی طور پر دنیا میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 لاکھ 98 ہزار جبکہ اموات 27 ہزار 762 تک پہنچ چکی ہیں۔

عالمی سطح پر نوول کورونا وائرس کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ برس کے اواخر میں چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان میں سامنے آنے والے وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد میں رواں ماہ سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: ترقی پذیر ملکوں کیلئے بھاری فنڈنگ درکار ہے، آئی ایم ایف

28 مارچ (آج) دوپہر ڈھائی بجے تک ویب سائٹ پر فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق اٹلی، اسپین اور چین میں تاحال سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔

مجموعی ہلاکتوں کی تعداد اٹلی میں 9 ہزار 134، اسپین میں 5 ہزار 138 اور چین (ووہان) میں 3 ہزار 177ریکارڈ کی گئیں۔

علاوہ ازیں امریکا میں وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار 700 تک پہنچ چکی تھی۔

ویٹ سائٹ پر فراہم کردہ معلومات کے مطابق دنیا کے 10 ممالک میں 4 لاکھ 92 ہزار 775 افراد جبکہ دنیا کے دیگر ممالک میں ایک لاکھ 5 ہزار 407 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: مزید نئے کیسز سے تعداد 1398، اموات 11 ہوگئیں

دنیا کے 10 بڑے متاثرہ ممالک میں ترتیب وار امریکا، اٹلی، چین، اسپین، جرمنی، فرانس، ایران، برطانیہ، سوئزرلینڈ اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔

اگر دنیا کے ان 10 ممالک کی بات کی جائے جہاں وائرس کی وجہ سے مجموعی طور پر 24 ہزار 817 اموات ہوئیں تو ان میں اٹلی، اسپین اور چین کا شہر ووہان سر فہرست ہیں جبکہ ایران میں 2 ہزار 378، فرانس میں ایک ہزار 995، برطانیہ میں 759، نیدرلینڈ میں 546، امریکا (نیویارک) میں 450، جرمنی میں 351 اور بیلجیئم میں 289 اموات ریکارڈ کی گئیں ہیں۔

دوسری جانب چین میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس منظر عام پر نہیں آیا لیکن غیر ملکی یا غیر مقامی افراد میں کورونا وائرس کے طبی ٹیسٹ مثبت آرہے ہیں۔

میکسیکو میں 717 کیسز 12 اموات کی اطلاع

میکسیکو کی وزارت صحت کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ 717 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ ایک روز قبل ان کی تعداد 585 تھی۔

وزارت نے یہ بھی کہا کہ میکسیکو میں اس وائرس سے مجموعی طور پر 12 اموات ہوئیں جبکہ ایک قبل یہ تعداد 8 تھی۔

اردن میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت

اردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی پیٹرا کے مطابق کورونا وائرس سے 80 سالہ خاتون ہلاک ہوگئیں۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ یہ اردن میں وائرس سے پہلی ہلاکت ہے۔

خیال رہے کہ اردن میں 235 تصدیق شدہ وائرس کے متاثرین موجود ہیں۔

21 مارچ کو اردن نے اپنی فضائی حدود اور دیگر سرحدی گزرگاہوں کو بند کرنے کے بعد غیر معینہ مدت تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا۔

امریکا میں 22 کھرب ڈالر کے امدادی پیکج

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی جانب سے تقریباً متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد 22 کھرب ڈالر کے اقتصادی ریلیف پیکج پر دستخط کر کے قانون کی شکل دے دی۔

اس پیکج کا مقصد گنجائش سے زیادہ بوجھ تلے دبے صحت کے نظام کو وسائل فراہم کرنا، معاشی سرگرمیوں کو مدد فراہم کرنا اور کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے اثرات سے مشکلات کا شکار خاندانوں کی مدد کرنا ہے۔

اوول آفس میں بل پر دستخط کرنے کے بعد امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’اس سے ہماری قوم کے خاندانوں، ورکررز اور کاروباروں کو فوری طور پر درکار ریلیف ملے گا‘ ۔

گھریلو تشدد میں اضافے کا خدشہ

کورونا وائرس کے عدم پھیلاؤ کے لیے شہریوں کو گھروں میں رہنے پر زور دیا جارہا ہے جبکہ گھریلو تشدد کا نشانہ بننے والوں کی مدد کرنے والی ایسوسی ایشنز نے گھریلو تشدد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جرمن فیڈرل ایسوسی ایشن برائے خواتین کے مشاورتی مراکز اور ہیلپ لائنز (بی ایف ایف) نے کہا کہ برلن سے لے کر پیرس، میڈرڈ، روم اور بریٹیسلاوا تک بہت سے لوگوں کے لیے ان کا گھر پہلے سے ہی غیر محفوظ جگہ ہے۔

اٹلی میں سماجی فاصلہ نہ رکھنے پر جرمانہ

آسٹریلیا نے کورونا وائرس کے عدم پھیلاؤ کے لیے سماجی فاصلہ نہ رکھنے والوں کے خلاف جرمانے کا فیصلہ کرلیا۔

کینبرا نے سماجی فاصلہ رکھنے کے لیے واضع کردہ اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کے لیے سخت رویہ اختیار کرلیا۔

علاوہ ازیں آسٹریلیا نے ساحل سمندر کو عوامی تفریح کے لیے بند کردیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024