• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بازار حصص میں مندی برقرار، 100 انڈیکس میں پھر 1300 سے زائد پوائنٹس کی کمی

شائع March 25, 2020
مارکیٹ میں مسلسل مندی جاری ہے—فائل فوٹو: اے پی
مارکیٹ میں مسلسل مندی جاری ہے—فائل فوٹو: اے پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک مرتبہ پھر مندی کا رجحان برقرار رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 336 پوائنٹس کم پر بند ہوگیا۔

بدھ کو کاروبار کا آغاز ہوا تو ایک گھنٹے کا وقت گزرنے سے قبل ہی کے ایس ای 100 انڈیکس 4 فیصد سے زائد ایک ہزار 270 پوائنٹس گر کر 27 ہزار 294 پوائنٹس پر آگیا۔

اس کے علاوہ کے ایس ای 30 انڈیکس 5.33 فیصد تک گر کر 11 ہزار 859 پوائنٹس آگیا جس کے بعد کاروبار کو روکنا پڑا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس—اسکرین شاٹ
کے ایس ای 100 انڈیکس—اسکرین شاٹ

یہاں یہ مدنظر رہے کہ رواں ہفتے میں دوسرے جبکہ 3 ہفتوں میں 8ویں مرتبہ روکا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج: کے ایس ای 100 انڈیکس 2100 سے زائد پوائنٹس کم

واضح رہے کہ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان کے اپنائے گئے نئے قوانین کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران غیر معمولی صورتحال کی روشنی میں انفرادی اسٹاک میں ٹریڈنگ روکنے کے عمل پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے 7.5 فیصد سے 5 فیصد کردیا گیا۔

اس کے علاوہ مارکیٹ میں کاروبار روکنے کے عمل کو بھی 5 فیصد سے کم کرکے 3 فیصد میں تبدیل کیا گیا ہے اور اسے کے ایس ای 30 انڈیکس کے بڑے کیمپ سے جوڑا گیا ہے۔

آج کاروبار کی معطلی معلوم کے 45 منٹ بجائے 2 گھنٹے تک رہی، جس کے بعد دوبارہ جب کاروبار کھلا تو ہیجانی صورتحال نظر آئی۔

تاہم ایک موقع پر انڈیکس میں 600 پوائنٹس کی ریکوری ہوئی اور یہ 27 ہزا 994 پوائنٹس تک پہنچا لیکن یہ مارکیٹ کے بند ہونے تک اسی رجحان کو برقرار نہ رکھ سکا اور انڈیکس ایک ہزار 336 پوائنٹس کی بندش کے بعد 27 ہزار 228 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوگیا۔

علاوہ ازیں اے کے ڈی سیکیورٹی میں ڈپٹی ہیڈ ریسرچ علی اصغر پونا والا نے ڈان کو بتایا کہ موجودہ سطح (27 ہزار 295 پوائنٹس) پر کے ایس ای 100 انڈیکس کے آنے نے سال 2020 کے دوران اپنی قدر کا ایک تہائی حصہ مٹادیا۔

انہوں نے مزید بتایاکہ پاکستان میں 26 فروری کو پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد سے تقریباً29 فیصد کمی دیکھی گئی اور 20 سیشنز میں سے 15 سیشنز سرخ رہے۔

علی اصغر پونا والا کے مطابق اس طرح کے بینچ مارک تقریباً 27 ہزار 300 آخری مرتبہ تقریباً 6 سال قبل اس وقت دیکھے گئے تھے جب اپریل 2014 میں 100 انڈیکس 27 ہزار 159 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا تھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار ایک سو پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز، متاثرین کی تعداد 997 ہوگئی

منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 826 پوائنٹس گرنے جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 928 پوائنٹس گرنے کے بعد کاروبار کو عارضی طور پر معطل کردیا گیا۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے 3 مرتبہ جبکہ اس سے قبل گزرنے والے ہفتے میں بھی 3 مرتبہ کاروبار کو روکنا پڑا تھا۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث مختلف صوبوں اور علاقوں کی جانب سے لاک ڈاؤن کے اعلان اور آرمی کو طلب کیے جانے کے ایک روز بعد سے ہی مارکیٹ مندی کا شکار نظر آرہی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور ملک میں مجموعی متاثرین کی تعداد 1000 کے قریب پہنچ چکی ہے۔

ملک میں سب سے زیادہ کیسز سندھ میں سامنے آئے ہیں جہاں تعداد 410 ہے جبکہ اس کے بعد پنجاب میں 296 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024