• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کورونا وائرس، اٹلی کے ہسپتالوں کا حال ظاہر کرنے والی وائرل ویڈیو

شائع March 20, 2020
— رائٹرز فوٹو
— رائٹرز فوٹو

اٹلی نئے نوول کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہونے والا چین کے بعد دوسرا بڑا ملک ہے جہاں اب تک اس مرض سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

درحقیقت وہاں مریضوں کی تعداد میں اتنی تیزی سے اضافہ ہوا ہے کہ ہسپتالوں میں جگہوں کی کمی کا سامنا ہے جبکہ ڈاکٹروں اور طبی عملے کو بھی مشکلات درپیش ہیں۔

اس وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ خطے لمبارڈی کے شہر بیرگامو میں ایک ہسپتال کی ایسی دل ہلا دینے والی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں مریضوں کی سنگین حالت اور طبی عملے کی جدوجہد کو دکھایا گیا ہے۔

یہ ویڈیو اسکائی نیوز نے جمعرات کو نشر کی تھی جو کہ اس شہر کے پاپا گیوانی 13 ہاسپٹل کی ہے جس میں ایک ایمرجنس ارائیول وارڈ کو دکھایا گیا ہے، جسے آئی سی یو بھرنے کے بعد انتہائی نگہداشت یونٹ میں تبدیل کیا گیا۔

جمعے کی صبح تک اس شہر میں 46 سو سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی اور اٹلی کے کسی بھی شہر یا قصبے سے زیادہ کیسز ریکارڈ ہوچکے ہیں، تاہم اموات کی درست تعداد فی الحال معلوم نہیں۔

اس ویڈیو کو آپ اس لنک میں دیکھ سکتے ہیں۔

اس ویڈیو میں وارڈز کو دکھایا گیا ہے جہاں گنجائش سے زیادہ مریض ہیں اور عملے کو بلاتکان کام کرنا پڑرہا ہے۔

ہسپتال کے ایمرجنسی کیئر کے سربراہ ڈاکٹر رابرٹو کوسنٹینی نے نشریاتی ادارے کو بتایا 'یہ بہت شدید نمونیا ہے، اور یہ ہر طبی نظام کے لیے بہت زیادہ دبائو کا باعث ہے کیونکہ روزانہ 50 سے 60 مریض نمونیا کے ساتھ ہمارے ایمرجنسی کے شعبے میں آرہے ہیں اور ان میں سے بیشتر کی حالت اتننی سنگین ہے کہ اننہیں بہت زیادہ مقدار میں آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے'۔

انہوں نے مزید بتایا 'اس کے نتیجے میں ہمیں اپنے ایمرجنسی روم اور ہسپتال کا انتظام دوبارہ بدلنا پڑا اور اب تین آئی سی یو یونٹ بنا دیئے گئے ہیں'۔

شہر بھر کی انتظامیہ کو اس وقت بحران کا سامنا ہے اور بدھ کو 15 فوجی ٹرکوں میں 60 لاشوں کو مختلف حصوں سے اکٹھا کرکے شمالی اٹلی کے 12 دیگر شہروں میں آخری رسومات کے لیے منتقل کیا گیا تھا کیونکہ شہری انتظامیہ کے لیے انتظامات مشکل ہوگئے تھے۔

گرجا گھروں کو مذہبی سروسز سے روک دیا گیا ہے اور اب ان کو کفن جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، جبکہ ایک ہسپتال میں موجود جمنازیم کو عارضی مردہ گھر میں بدل دیا گیا ہے۔

اس شہر میں رہائشی 8 مارچ سے گھروں میں مقید ہیں جب شمالی اٹلی کے 14 صوبوں میں لازمی قرنطینہ کے قوانین کا اطلاق ہوا تھا۔

اس شہر کے ایک اخبار میں تعزیت نامے کے لیے جو صفحات مخصوص ہیں، ان کے لیے عموماً 2 یا 3 صفحات درکار ہوتے ہیں، مگر اب یہ تعداد 10 تک جاپہنچی ہے۔

تاہم اٹلی میں تمام تر بری خبروں کے ساتھ ایک اچھی خبر اس وقت سامنے آئی جب 22 دن کے بچے جس میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، صحت یاب ہوگیا اور اسے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

اٹلی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 41 ہزار سے زائد وہاں ہلاکتوں کی تعداد 3400 سے زیادہ ہوچکی ہے ۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا ہے کہ اٹلی میں انہیں اسٹاف نہیں مل رہا ، نرسز نہیں مل رہیں، ڈاکٹرز نہیں مل رہے اور سب سے بڑھ کر آئی سی یو وینٹی لیٹرز نہیں مل رہے لہٰذا ہمیں خوف یہ ہے کہ اگر ایک اٹلی کی طرح تیزی سے کیسز بڑھے تو ہمارے لیے بہیت مشکل ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وائرس سے پاکستان کو 2 خطرے ہیں، اگر یہ یورپ کی طرح یہاں تیزی سے پھیلتا ہے اور 4 سے 5 فیصد لوگوں کو ہسپتالوں کی ضرورت پڑتی ہے تو یہ بہت بڑا مسئلہ ہوسکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024