کورونا وائرس: چاروں صوبوں، گلگت بلتستان میں نئے کیسز، ملک میں 453 افراد متاثر
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان میں مزید نئے کیسز سامنے آگئے ہیں۔
صوبہ سندھ اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں مزید 37 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، پنجاب میں 45، بلوچستان میں 58، خیبر پختونخوا میں 4 اور گلگت بلتستان میں مزید 8 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 453 تک جاپہنچی ہے۔
سندھ
محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے پہلے سندھ میں 3 نئے کیسز کی تصدیق کی، بعد ازاں انہوں نے مزید 2 نئے کیسز کی بھی تصدیق کردی۔
انہوں نے بتایا کہ پانچوں نئے کیسز کراچی میں سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کُل مریضوں کی تعداد 213 تک پہنچ چکی ہے۔
چند گھنٹے بعد میران یوسف نے کراچی میں مزید 4 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں مریضوں کی تعداد 217 ہوگئی ہے۔
بعد ازاں انہوں نے کراچی میں مزید 28 افراد کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی جس کے بعد سندھ میں اس وبا میں مبتلا افراد کی تعداد 245 ہوگئی۔
اگر صوبے کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو میران یوسف کے مطابق 151 کیسز تفتان سے سکھر آنے والے زائرین کے ہیں جبکہ 93 کیسز کراچی اور ایک حیدر آباد سے ہے۔
پنجاب
علاوہ ازیں پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 45 نئے کیسز سامنے آگئے۔
وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ صوبے میں اس وقت مجموعی طور پر 78 کورونا وائرس کے کیسز ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان 78 لوگوں میں سے 60 لوگ وہ ہیں جو زائرین ہیں اور ہمارے قرنطینہ مراکز میں موجود ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جن مریضوں میں کورونا وائرس ہے وہ اگر اکٹھے بھی رہے تو اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ اس سے پھیلاؤ نہیں ہوگا، تاہم ہم نے منفی کیسز کو الگ کردیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب میں کیسز کی تعداد 33 تھی جس کے بعد آج یہ تعداد 45 نئے کیسز کے ساتھ 78 تک جا پہنچی ہے۔
بلوچستان
دوسری جانب بلوچستان میں بھی مزید 22 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی۔
اس حوالے سے صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ اب تک صوبے میں 45 افراد میں کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔
بعد ازاں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے صوبے میں کورونا وائرس کے 76 مریضوں کی تصدیق کی۔
ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریضوں کی تعداد اس سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 353 افراد کے نمونے لیبارٹری بھیجے گئے تھے جن میں سے 76 کے نتیجے مثبت آئے ہیں۔
چند گھنٹے بعد ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے بیان میں کہا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 81 ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزید 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی جنہیں علاج کے لیے آئسولیش رومز میں منتقل کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیبارٹری رپورٹس آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
خیبرپختونخوا
ادھر خیبرپختونخوا کے حکام کی جانب سے پہلے دیے گئے اعداد و شمار تصحیح کرتے ہوئے صوبے میں 4 نئے کیسز کی تصدیق کردی۔
ابتدائی طور پر محکمہ ریلیف کے ترجمان لطیف الرحمٰن نے کہا تھا کہ صوبے میں آج 15 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
تاہم بعد ازاں صوبائی وزیر صحت کی ٹیم کے رکن زین رضا نے ڈان کو بتایا کہ صوبے میں نئے کیسز کی تعداد 15 نہیں 4 ہے۔
بعد ازاں صوبائی محکمہ صحت نے بتایا کہ ان 4 نئے کیسز میں سے 2 کی بیرون ملک کی سفری تاریخ ہے۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں محکمے نے بتایا کہ ایک مریض گزشتہ تصدیق شدہ کیس سے تعلق رکھنا ہے جبکہ چوتھے کیس کی کوئی سفری تاریخ یا تصدیق شدہ کیس سے تعلق نہیں۔
گلگت بلتستان
محکمہ صحت گلگت بلتستان کے فوکل پرسن ڈاکٹر شاہ زمان نے مزید 8 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 21 ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں 82 نمونوں کے لیبارٹری ٹیسٹ کیے جارہے ہیں جبکہ آئندہ دو روز میں عوامی مقامات پر اسپرے کا آغاز کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ان نئے کیسز کے ساتھ اب تک ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 453 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس عالمی وبا سے پاکستان میں 2 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔
متاثرہ افراد کے حساب سے صوبہ سندھ 245 کی تعداد کے ساتھ سب سے زیادہ متاثر ہے جبکہ اس کے بعد پنجاب میں 78، بلوچستان میں 81، خیبرپختونخوا میں 23، گلگت بلتستان میں 15، اسلام آباد میں 2 افراد اور آزاد کشمیر میں ایک شخص متاثر ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔
- 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔
- 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی، 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔
- 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔
- 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔
- 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔
- 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔
بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔
- 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔
- 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔
- 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔
- 14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔
- 15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔
- 16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔
- 17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔
- 18 مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت خیبرپختونخوا میں سامنے آئی جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہی عالمی وبا سے دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی، اس کے علاوہ اسی روز صوبے میں مزید 64 کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 301 تک ہوگئی تھی۔