وزیراعظم کا کراچی کے انفرا اسٹرکچر کی ترقی کے عزم کا اعادہ
کراچی: وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے انفرااسٹرکچر کی ترقی اور بندرگاہوں کو شہر کے مواصلاتی انفرااسٹرکچر سے جوڑنے کی اہمیت کا اعادہ کیا ہے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ اس سے ملک کی معاشی سرگرمیوں اور برآمدات کو فروغ ملے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس میں کراچی میں وفاقی حکومت کے تعاون سے بننے والے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت شہر کی ترقی اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وزیراعظم کی جانب سے کراچی کے لیے یہ عزم ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ سامنے آیا کیونکہ گزشتہ ہفتے گورنر ہاؤس میں وفاقی حکومت کے تعاون سے بننے والے منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر عمران خان نے ملک کے تجارتی حب کراچی کی ترقی کے لیے اپنے ذاتی وابستگی کا اظہار کیا تھا۔
ویڈیو دیکھیں: عمران خان کا کراچی کے لیے 162 ارب روپے کے پیکج کا اعلان
تاہم اسلام آباد میں ہونے والے حالیہ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے سمندری امور علی حیدر زیدی، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل دیگر وفاقی وزرا اور سینئر حکام نے شرکت کی۔
دوران اجلاس وزیراعظم نے کراچی میں صاف پانی، سیوریج اور واٹر پولیوشن سے متعلق مسائل پر خصوصی توجہ دینے کا کہا۔
مذکورہ اجلاس کے بعد جاری بیان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ 'ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے وابستہ ہے'۔
ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ اجلاس میں انہیں وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کیے گئے 162 ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
بیان کے مطابق وزیراعظم کو مکمل ہونے والے منصبوں اور پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے چلنے والے تمام منصوبوں کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بتایا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سخی حسن، فائیو اسٹار چورنگی اور کے ڈی اے فلائی اوورز، 6.4 کلو میٹر نشتر روڈ اور منگھوپیر روڈ کے ایک حصے کا گزشتہ ہفتے افتتاح کیا گیا، ساتھ ہی اس بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کے انفرا اسٹرکچر کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جو مارچ 2021 تک مکمل ہوگا۔
علاوہ ازیں یہ بھی بتایا گیا کہ 66 انچ کی پانی فراہمی کی لائن پر 95 فیصد کام مکمل ہوچکا جبکہ باقی کام رواں سال اپریل تک مکمل ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کی سربراہی میں قائم ہونے والی کراچی بحالی کمیٹی کی سفارشات پر کراچی میں حال ہی میں مکمل ہونے والے منصوبوں کا آغاز ستمبر 2018 میں ہونا تھا۔
یہ مںصوبے کابینہ ڈویژن کے ماتحت سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کی جانب سے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے ذریعے مکمل کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا دورہ کراچی منسوخ
ان مکمل شدہ منصوبوں میں سرجانی سے لسبیلا تک 16.75 کلو میٹر طویل سگنل فری کوریڈور شامل ہے جس میں 6 پل، سخی حسن چورنگی پر 700 میٹر طویل پل، فائیو اسٹار چورنگی پر 675 میٹر طویل پل اور کے ڈی اے چورنگی پر 700 میٹر طویل پل شامل ہیں۔
مذکورہ بیان کے مطابق کراچی میونسپل کارپوریشن کے فائر فائٹنگ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے سے متعلق اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اب تک ایک ارب روپے خرچ کیے جاچکے ہیں اور تقریباً 50 فائر ٹینڈرز بیڑے میں شامل ہوجائیں گے۔
دریں اثنا وزیراعظم کو جناح ایونیو پر فلائی اوور کی تعمیر، گرین لائن کے آپریشن اور سندھ کے دیگر علاقوں میں وزیراعظم کے پیکج کے تحت صاف پانی کے پلاںٹس، لیاری ایکسپریس وے کو اپ گریڈ کرنے اور کراچی نادرن بائی پاس کو مزید چوڑا کرنے سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔