سابق حکومت نے بجلی کے بحران کو حل کرنے کے لیے انتہائی غلط پالیسی بنائی اورملک میں کھربوں ٹن کوئلہ ہونے کے باوجود بیرون ملک کے کوئلے سے چلنے والے پلانٹ لگائے۔
اس کے باعث پورا ملک کوئلے کی آلودگی کی لپٹ میں آچکا ہے۔ کافی جدوجہد کے بعد کیماڑی سے کوئلے کی ہینڈلنگ کو بند کرایا گیا تھا مگر اب دوبارہ یہاں سے کوئلے کی ہینڈلنگ کی جارہی ہے جو بہت بڑے پیمانے پر ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہی ہے۔ ساحل پر کوئلے کے جہاز کا پھسنا یہ ان بڑی مصیبتوں میں سے ایک ہے جس کا سامنا ساحلی علاقے میں رہنے والے لوگ کرتے ہیں۔ جہاز سے ڈمپر اور ٹریلوں میں کوئلہ انتہائی زیادہ مقدار میں بھر دیا جاتا ہے، ڈمپر کیماڑی سے شروع ہوکر کر ملک میں جہاں جہاں کوئلے کے پلانٹ لگے ہوئے ہیں یا پھر سیمنٹ کے جو چکوال اور چراٹ تک میں موجود ہے۔ پورے راستے میں آلودگی پھیلاتے جاتے ہیں، ان سے کوئلہ گرتا رہتا ہے،
کاش کوئی ہمیں اس مصیبت سے مکمل نجات دلادے۔
تبصرے (1) بند ہیں