وزیراعلیٰ سندھ کی ایران،افغانستان،اٹلی سے آنے والے مسافروں کی زیادہ جانچ پڑتال کی ہدایت
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایران، افغانستان، اٹلی اور اس طرح کے دیگر ممالک سے آنے والے مسافروں کی جانچ پڑتال میں زیادہ محتاط رہنے کی ہدایت کردی۔
مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس سے متعلق ٹاسک فورس کا 13واں اجلاس ہوا۔
وزیر اعلیٰ کے مشیر میڈیا کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 19 نمونے ٹیسٹ کیے گئے، ان میں سے 9 کی تشخیص مثبت آئی جبکہ 10 کو منفی قرار دیا گیا، اس طرح سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 15 ہوگئی ہے جس میں کراچی میں 14 اور حیدر آباد میں ایک کیس شامل ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ لیب ٹیسٹ کے لیے مزید دو نمونے بھیجے گئے ہیں اور ان کے نتائج کا انتظار کیا جارہا ہے، زیر علاج تمام 14 مریض مستحکم ہیں اور صحت یاب ہو رہے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ صحت سندھ نے مجموعی طور پر 162 لیب ٹیسٹ کروائے ہیں، ان میں سے 147 کو منفی قرار دیا گیا ہے اور 15 کی تشخیص مثبت آئی ہے، جبکہ دو نتائج زیر التوا ہیں۔
مشیر میڈیا نے کہا کہ اجلاس کو بتایا گیا کہ کورونا وائرس کا پہلا مریض صحت یاب ہوکر گھر لوٹ گیا ہے جبکہ دوسرا مریض، جو 67 سال کی عمر کا ہے زیادہ خطرے کا مریض تھا وہ بھی منگل کو صحت یاب ہو گیا ہے اور اُس کا ٹیسٹ منفی آچکا ہے اور کل اس کا دوبارہ ٹیسٹ کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں اب تک تشخیص ہونے والے کورونا وائرس کے تمام کیسز باہر سے سفر کرکے آنے والے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی کیس یہاں رہنے والوں میں تشخیص نہیں ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ: کورونا وائرس کے مزید 2 کیسز، پاکستان میں مجموعی تعداد 18ہوگئی
انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں ہوائی اڈے پر ایران، افغانستان، اٹلی اور اس طرح کے دیگر ممالک سے آنے والے مسافروں کی جانچ پڑتال میں زیادہ محتاط رہنا ہوگا اور مشتبہ افراد کو شہر لانے کے بجائے وہاں قرنطینہ میں رکھنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی ایئرپورٹ پر روزانہ تقریباً 4000 مسافر اترتے ہیں، لہٰذا ان کی اسکریننگ کے انتظامات کو فول پروف بنانا ہوگا۔
مراد علی شاہ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت سے بات کریں اور ان سے درخواست کی جائے کہ وہ کورونا وائرس کے مشتبہ افراد کے لیے ہوائی اڈے پر قرنطینہ کے انتظامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ نمونیا یا کورونا وائرس کی علامت والے مسافروں میں سے کسی کو بھی ہوائی اڈے سے باہر نہ لایا جائے اور نہ ہی اسے دوسروں کے سامنے ظاہر کیا جائے۔
چیف سکریٹری نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ محکمہ صحت نے ایئرپورٹ پر 32 پیشہ ور افراد کو تعینات کیا ہے، وہ ہوائی اڈے پر صحت کے عملے کو دوگنا کررہے ہیں تاکہ آنے والے ہر مسافر کی صحیح جانچ کی جاسکے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی ایئرپورٹ پر امیگریشن کاؤنٹرز پر ہیلتھ ایجوکیشن اور اسکریننگ ڈیسک قائم کی جائے گی جبکہ محکمہ صحت پروفیشنلز، ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے خصوصی تربیت دے گا۔
قبل ازیں کراچی میں کورونا وائرس کے مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد محکمہ صحت سندھ نے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) جیسے بڑے اجتماعات پر پابندی اور اسکولوں کی تعطیلات میں اضافے کی تجویز دی تھی۔
بعد ازاں سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کا کہ 'سندھ میں سامنے آنے والے تمام کیسز بیرون ملک سے آئے ہیں اور مقامی سطح پر وائرس کے پھیلاؤ کی اب تک تصدیق نہیں ہوئی'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے پالیسی بنائی ہے جس کے تحت جو بھی ایسے ممالک سے آرہا ہے جہاں کورونا وائرس پھیلا ہوا ہے اسے ہم قرنطینہ میں رکھ رہے ہیں اور ان میں کوئی علامات آتی ہے تو ہم ٹیسٹ کروا کر انہیں ہسپتال میں داخل کروارہے ہیں'۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ 'عوام کو مشورہ دیں گے ہجوم میں نہیں جائیں اور خود کو گھروں تک محدود رکھنے کی کوشش کریں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم نے پی ایس ایل اور اسکولوں کو بند رکھنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، اس حوالے سے شام کو وزیر اعلیٰ کی ٹاسک فورس کے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا'۔
تاہم ٹاسک فورس کے اجلاس میں ایسا کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔
صوبہ سندھ میں منگل کے روز کورونا وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 15 ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 8 مزید کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 5 افراد شام سے براستہ دوحہ کراچی آئے اور 3 لندن سے براستہ دبئی گزشتہ ہفتے کراچی پہنچے تھے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ متاثرہ افراد سے متعلق افراد تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ مزید ٹیسٹ کیے جاسکیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ایک ہی دن میں کورونا وائرس کے مزید 9 کیسز کی تصدیق
اس سے قبل محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے کہا تھا کہ کراچی شرقی سے تعلق رکھنے والے 53 سالہ شہری کا ٹیسٹ کیا گیا تھا جو مثبت آیا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی بذریعہ ٹوئٹ کراچی میں کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو کراچی میں سامنے آیا تھا جس کے فوری بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دوسرے کیس کی بھی تصدیق کی تھی۔
کورونا وائرس سے متعلق مزید خبریں پڑھنے اور معلومات جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔