• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

وزیر اعظم کا ایک بار پھر ملک سے غربت کے خاتمے کے عزم کا اعادہ

شائع March 10, 2020
مہذب معاشرے کی پہچان غریبوں کے رہن سہن سے ہوتی ہے، وزیر اعظم — فوٹو: ڈان نیوز
مہذب معاشرے کی پہچان غریبوں کے رہن سہن سے ہوتی ہے، وزیر اعظم — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر ملک سے غربت کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں غربت کا مقابلہ کرنا ہمارا مشن ہے۔

اسلام آباد میں ڈیٹا فار پاکستان پورٹل کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'کوئی بھی ملک جہاں غریبوں کا سمندر ہو اور تھوڑے سے امیر ہوں وہ ملک کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتا، مہذب معاشرے کی پہچان غریبوں کے رہن سہن سے ہوتی ہے، پاکستان میں غربت کا مقابلہ کرنا ہمارا مشن ہے اور حکومت غربت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔'

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے اعداد و شمار کو بہتر کرنا اہمیت کا حامل ہے، عوام پر پیسہ خرچ کرتے وقت زمینی حقائق کو مدنظر نہیں رکھا جاتا، ترقیاتی فنڈز پسماندہ علاقوں میں خرچ کرنے کی ضرورت ہے، ماضی میں پنجاب کے ترقیاتی بجٹ کا 55 فیصد بجٹ لاہور پر لگا جس کی وجہ سے دیگر شہر محروم رہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ڈیٹا فار پاکستان اس لیے ضروری ہے کہ ہم لوگوں کو بتائیں گے کہ کہاں پیسا خرچ کرنے کی ضرورت ہے، اس ڈیٹا سے پتا چلے گا کہ بچیاں کیوں نہیں پڑھ رہیں، کیوں پیچھے رہ گئی ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: ایران، سعودیہ تنازع سے خطے میں غیرمعمولی غربت بڑھے گی، عمران خان

وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیٹا فار پاکستان کی ملک کو بہت ضرورت تھی، فیصلہ سازی اور فنڈز مختص کرنے میں یہ اعداد و شمار معاون ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان اعداد و شمار کے تحت صوبائی مالیاتی ایوارڈ میں آسانی ہوگی جبکہ کمزور طبقے کی خوشحالی سے ہی ملک ترقی کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار صوبے کے پسماندہ علاقے ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے اپنے ضلع میں پیسے لگانا شروع کیے تو شور مچایا گیا حالانکہ ڈی جی خان پسماندہ علاقہ ہے اور وہاں زیادہ پیسے خرچ ہونے چاہئیں۔'

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اس سے قبل کئی بار ملک سے غربت کے خاتمے کا عزم ظاہر کر چکے ہیں اور اس سلسلے میں چین کے اقدامات کی مثال بھی دیتے آئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024