• KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am
  • KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am

آج کے اداکار ماضی کے اداکاروں کی طرح پروفیشنل نہیں، جاوید شیخ

شائع March 10, 2020
جاوید شیخ کا شمار پاکستان کے بہترین اداکاروں میں کیا جاتا ہے — فوٹو: فیس بک
جاوید شیخ کا شمار پاکستان کے بہترین اداکاروں میں کیا جاتا ہے — فوٹو: فیس بک

جاوید شیخ کا شمار پاکستانی شوبز انڈسٹری کے ان ستاروں میں کیا جاتا ہے جنہوں نے صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں خوب نام کمایا۔

جاوید شیخ حال ہی میں نجی ٹی وی چینل جیو کے شو جشن کرکٹ کا حصہ بنے جہاں انہوں نے اپنے 4 دہائیوں پر مبنی کیریئر سے متعلق کئی پہلوؤں پر بات کی۔

جاوید شیخ ریڈیو پاکستان کے ایک پروجیکٹ کے سیٹ پر 'ایکسٹرا اداکار' کے طور پر کام کرتے تھے تاہم آج وہ پاکستانی سینما انڈسٹری کے سب سے بڑے اداکار مانے جاتے ہیں۔

جاوید شیخ کے مطابق ’میں نے ٹی وی، فلم اور ریڈیو میں ایکسٹرا اداکار کے طور پر کام کیا، میں ان پروجیکٹس میں صرف ایک شاٹ یا ایک لائن کے لیے ہی جلوہ گر ہوتا تھا‘۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ ریڈیو پاکستان کو دیے 5 اوڈیشنز میں ناکام ہوئے، جس کے بعد بہت جدوجہد کرکے انہیں چھٹے اوڈیشن کا موقع ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’لوگ مجھے کہتے تھے کہ جب میں اوڈیشن دیتا ہوں تو مجھے یہ معلوم نہیں کہ لائنز کس طرح بولنی ہیں یا میرے تاثرات بھی صحیح نظر نہیں آتے‘۔

جاوید شیخ نے بتایا کہ ان کا چھٹا اوڈیشن صحیح رہا، جس کے بعد انہیں ایک کردار کے لیے منتخب کیا گیا، انہوں نے ندیم بیگ، محمد علی اور وحید مراد کی فلم ’جاگ اٹھا ہے انسان‘ میں کام کیا۔

اداکار کے مطابق ’میں اپنے چند دوستوں کے ساتھ ایک دیوار پر بیٹھ کر اس فلم کی شوٹنگ دیکھ رہا تھا جب ایک شخص نے ہمیں آواز دے کر بلایا اور پوچھا کہ ہم اس فلم میں ایکسٹرا اداکاروں کے طور پر کام کرنا چاہیں گے جس پر ہم سب خوشی خوشی رضامند ہوگئے’۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں ان تمام اداکاروں کو دیکھ کر بےحد پرجوش تھا، محمد علی میرے پسندیدہ اداکار تھے‘۔

مزید پڑھیں: ’وجود‘ کے ساتھ جاوید شیخ کی ہدایتکاری میں واپسی

جاوید شیخ نے ہنستے ہوئے بتایا کہ فلم میں انہوں نے ایک سین میں کام کیا جس میں وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ اونٹ پر بیٹھے تھے لیکن ان کے چہرے نقاب سے چھپا دیے گئے تھے، وہ چہرے چھپے ہونے پر افسردہ تھے، جس کے بعد انہوں نے فلم کی ٹیم سے سوال کیا کہ ان کے چہرے کیوں چھپائے گئے ہیں تو بتایا گیا کہ سیٹ پر لڑکیاں موجود نہیں اس لیے ان سب کو لڑکی کے طور پر پیش کیا گیا۔

شو کے دوران جب جاوید شیخ سے آج کے اور ماضی کے اداکاروں کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ آج کے اداکار ماضی کے اداکاروں کی طرح پروفیشنل نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آج کل اداکار سیٹ پر ہر وقت موبائل فونز میں مصروف رہتے ہیں، میری نظر میں ایک پروفیشنل اداکار سیٹ پر کبھی اپنا فون ساتھ نہیں لاتا، ایک اداکار کے لیے ضروری ہے کہ کوئی بھی چیز اس کا دیہان نہ بٹائے، تاکہ وہ اپنے کردار میں رہے، اس لیے آج کے اداکار اور ماضی کے اداکاروں میں بہت فرق ہے‘۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی فلم انڈسٹری دوبارہ بہتری کی جانب آگے بڑھ رہی ہے۔

جاوید شیخ کے مطابق 60 اور 70 کی دہائی میں سینما انڈسٹری کا بہترین دور تھا اور اب دوبارہ وہی دور واپس آرہا ہے۔

واضح رہے کہ جاوید شیخ اپنے کیریئر میں کئی بولی وڈ فلموں میں بھی کام کرچکے ہیں اور دوبارہ ان فلموں میں کام کرنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان یہی صورتحال رہے گی وہ بولی وڈ فلموں کا حصہ نہیں بنیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024