• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کورونا وائرس: پی ایس ایل میچز پر حکومت سندھ کے فیصلے پر عمل کریں گے، پی سی بی

شائع March 10, 2020 اپ ڈیٹ March 13, 2020
پی ایس ایل کے مزید پانچ میچز کراچی میں شیڈول ہیں — فوٹو: اے ایف پی
پی ایس ایل کے مزید پانچ میچز کراچی میں شیڈول ہیں — فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا ہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے متعلق سندھ حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

پاکستان سپر لیگ سیزن 5 کے تیسرے مرحلے کا آغاز کراچی میں 12 مارچ سے شروع ہوگا جس کے تحت شہر میں پانچ میچز شیڈول ہیں لیکن شہر قائد میں پی ایس ایل کے میچز رپورٹ ہونے کے بعد ایونٹ کے بقیہ میچز کا شہر میں انعقاد خطرے میں پڑ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں کورونا کیسز میں اضافہ: اسکولوں کی تعطیلات بڑھانے، اجتماعات پر پابندی کی تجاویز

شہر میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث محکمہ صحت سندھ نے عوامی اجتماعات کے ایونٹ سے گریز کرنے کی تجویز دی ہے۔

ترجمان پی سی بی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے رابطے میں ہیں اور صوبائی حکومت جو فیصلہ کرے گی اسی پر عمل کریں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اب تک پی ایس ایل کے میچز کراچی میں ہی شیڈول ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 9 کیسز سامنے آنے کے بعد صوبائی محکمہ صحت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) جیسے بڑے اجتماعات پر پابندی اور اسکولوں کی تعطیلات میں اضافے کی تجویز دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ایک ہی دن میں کورونا وائرس کے مزید 9 کیسز کی تصدیق

9 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 9 کیسز کراچی میں سامنے آئے تھے جس کے بعد صوبائی سطح پر تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 13 اور ملکی سطح پر تعداد 16 ہوگئی۔

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 3 ہزار 800 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 62 ہزار 53 افراد اس وائرس سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور انہیں مکمل صحت یاب ہونے پر ہسپتالوں سے خارج کردیا گیا۔

چین میں سب سے زیادہ متاثرین ہیں اور ہلاکتیں بھی سب سے زیادہ ہوئیں جس کے بعد جنوبی کوریا دوسرا ملک جہاں سب سے زیادہ متاثرین رپورٹ ہوئے۔

دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں وائرس رپورٹ ہونے کے بعد اس سے بڑے بڑے ایونٹس متاثر ہوئے ہیں اور مزید کئی مقابلوں کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

کورونا کے سبب رواں سال جاپان میں شیڈول ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد بھی خطرے میں نظر آتا ہے جبکہ یورو کپ پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

سعودی عرب میں عمرے کی ادائیگی پر عارضی پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ مسجد نبوی میں روضہ رسول ﷺ بھی عمرے پر پابندی کے عرصے کے دوران بند کردیا گیا ہے اور جنت البقیع میں بھی زائرین کے جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

ہولی وڈ کی معروف جاسوس فلم سیریز ’جیمز بانڈ‘ نے اپنی آنے والی 25 ویں فلم ’نو ٹائم ٹو ڈائے‘ کی ریلیز منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ بھارت میں ’انٹرنیشنل انڈین فلم فیسٹیول اکیڈمی ایوارڈز‘ (آئیفا) کی سالانہ ایوارڈ تقریب بھی کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے منسوخ کردی گئی۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس کو جراثیموں کی ایک نسل Coronaviridae کا حصہ قرار دیا جاتا ہے جو مائیکرو اسکوپ میں یہ نوکدار رنگز جیسا نظر آتا ہے اور نوکدار ہونے کی وجہ سے ہی اسے کورونا کا نام دیا گیا ہے جو اس کے وائرل انویلپ کے ارگرد ایک ہالہ سے بنادیتے ہیں۔

کورونا وائرسز میں آر این اے کی ایک لڑی ہوتی ہے اور وہ اس وقت تک اپنی تعداد نہیں بڑھاسکتے جب تک زندہ خلیات میں داخل ہوکر اس کے افعال پر کنٹرول حاصل نہیں کرلیتے، اس کے نوکدار حصے ہی خلیات میں داخل ہونے میں مدد فرہم کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے کسی دھماکا خیز مواد سے دروازے کو اڑا کر اندر جانے کا راستہ بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: امریکا: کورونا وائرس سے ہلاکتیں 15 ہوگئی، متاثرین کی تعداد 300 سے تجاوز

ایک بار داخل ہونے کے بعد یہ خلیے کو ایک وائرس فیکٹری میں تبدیل کردیتے ہیں اور مالیکیولر زنجیر کو مزید وائرسز بنانے کے لیے استعمال کرنے لگتے ہیں اور پھر انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے لگتے ہیں، یعنی یہ وائرس دیگر خلیات کو متاثر کرتا ہے اور یہی سلسلہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔

عموماً اس طرح کے وائرسز جانوروں میں پائے جاتے ہیں، جن میں مویشی، پالتو جانور، جنگلی حیات جیسے چمگادڑ میں دریافت ہوا ہے اور جب یہ انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تو بخار، سانس کے نظام کے امراض اور پھیپھڑوں میں ورم کا باعث بنتا ہے۔

ایسے افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یعنی بزرگ یا ایچ آئی وی/ایڈز کے مریض وغیرہ، ان میں یہ وائرسز نظام تنفس کے سنگین امراض کا باعث بنتے ہیں۔

کورونا وائرس سے متعلق مزید خبریں پڑھنے اور معلومات جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024