• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

چاہتا ہوں کے پی اور پنجاب کا پولیس نظام سندھ میں بھی آئے، وزیراعظم

شائع March 7, 2020 اپ ڈیٹ March 8, 2020
وزیراعظم کے مطابق کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے—فوٹو:ڈان نیوز
وزیراعظم کے مطابق کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے—فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے کراچی کی ترقی کو پاکستان کی ترقی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں ترقی کے کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور چاہتا ہوں کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا (کے پی) کا پولیس نظام سندھ میں بھی آئے۔

وزیراعظم عمران خان نے گورنر ہاؤس کراچی میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب میں اسلام آباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کہا کہ ‘میں کراچی کے لوگوں سے معذرت کرتا ہوں، اس لیے کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے نہیں آسکا’۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم عمران خان کا آج کا دورہ کراچی منسوخ

انہوں نے کہا کہ ‘آپ سب جانتے ہیں کہ آنے کی وجہ ڈیڑھ سال پہلے ہماری حکومت آنے کے بعد شروع کیے گئے منصوبوں کا افتتاح کرنا تھا’۔

وزیراعظم نے کہا کہ 'ان منصوبوں میں 3 فلائی اوورز اور 2 سڑکیں شامل ہیں، کراچی پاکستان کا وہ شہر ہے، اگر کراچی اوپر جاتا ہے تو سارا پاکستان اوپر جاتا ہے، جب کراچی کا برا وقت آتا ہے تو سارے پاکستان کو یہ متاثر کرتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'سندھ میں تحریک انصاف کی حکومت نہیں بھی ہے تو پاکستان کے مفاد میں ہے کہ کراچی میں ترقی ہو، ہماری حکومت کی پوری کوشش ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے اندر جو حدود ہے اس کو سامنے رکھتے ہوئے ہم کراچی میں ترقی کے لیے پوری کوشش کریں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اٹھارویں ترمیم کے تحت سارے فنڈز صوبوں کو چلے جاتے ہیں لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم پاکستان اور سندھ کے لیے خاص کر کراچی کے لیے پوری کوشش کریں گے کیونکہ کراچی کی ترقی کا مطلب لوگوں کو روزگار دینا اور ملک کی معاشی نمو کو بڑھانا ہے'۔

وزیراعظم نے کہا کہ 'دنیا میں بڑے بڑے شہروں کی ترقی اسی طرح ہوتے ہیں کہ ان کا نظام مختلف ہوتا ہے، ان کا بلدیاتی نظام، میٹروپولیٹن نظام مختلف ہوتا ہے اور اگر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ صوبے کے ترقیاتی فنڈ سے کراچی ٹھیک کرسکتے ہیں تو یہ ناممکن ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر لاہور باقی شہروں سے بہتر ہوا تو یہ یاد رکھیں کہ پنجاب جو 60 فیصد پاکستان ہے اس کے تقریباً آدھے ترقیاتی فنڈز لاہور پر خرچ ہوئے، اگر لاہور میں ترقیاتی کام ہوا تو باقی صوبے کو نقصان پہنچا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بلدیاتی نظام صحیح طرح نہیں بننے کی وجہ سے ہم نے یہ جو نظام بنایا ہے اور کوشش کرتے ہیں کہ صوبوں کے ترقیاتی فنڈ سے شہروں کو ٹھیک کریں جو ناممکن ہے، کوئی بھی بڑے شہر لندن، پیرس، نیویارک، تہران یا ممبئی دیکھیں، یہ شہر اس لیے بہتر چلتے ہیں کیونکہ ان کا اپنا ایک میٹروپولیٹن نظام ہے اور ان کا میئر براہ راست منتخب ہوکر آتا ہے پھر ماہرین پر مشتمل ان کی ایک کابینہ بنتی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم نے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 50 ارب روپے کی منظوری دی، گورنر سندھ

دنیا کے بڑے شہروں کے نظام کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ان کی کابینہ اپنا پیسہ اکٹھا کرتی ہے، جس کو تجربے نے ثابت کردیا ہے کہ یہ دنیا کا بہتر نظام ہے، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اب ہمارا جو بلدیاتی نظام ہے وہ یہی کررہا ہے'۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو بڑے شہر ہیں ان کے براہ راست میئر یا ناظم بنیں گے پھر وہ اپنے نظام کے تحت جو باہر ہی ملکوں میں نظام ہے ان کے مطابق کیا جائے گا۔

ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 'ہم نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پولیس بااختیار بنایا ہے اور پوری کوشش کررہے ہیں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہ ہو تاکہ پولیس کے پاس آزادی ہو، سندھ میں رینجرز ہے اس کی وجہ یہی ہے کہ پولیس کی کارکردگی اس طرح کی نہیں ہے'۔

عمران خان نے کہا کہ 'میں چاہتا ہوں کہ پوری دنیا یا پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہم جس نظام کو چلارہے ہیں وہ پولیس نظام سندھ میں بھی آئے'۔

منصوبوں کی تکمیل سے شہر کا نقشہ بدل جائے، گورنر سندھ

قبل ازیں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کراچی کے علاقے سخی حسن، فائیو اسٹار اور کے ڈی اے چورنگیوں پر تعمیر کیے گئے پلوں کا افتتاح کر دیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی حب سمیت پورے صوبے کی تعمیر و ترقی وزیر اعظم کی ترجیحات میں شامل ہے تاکہ یہاں رہنے والے بھی تمام بنیادی سہولیات سے مستفید ہوسکیں جو ان کا حق ہے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، میئر کراچی وسیم اختر اور دیگر بھی موجود تھے۔

گورنر سندھ کے پریس سیکریٹری کے مطابق ان منصوبوں کا اعلان ستمبر 2018 میں گورنر سندھ کی سربراہی میں قائم کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کی سفارش پر کیا گیا تھا، مکمل منصوبوں میں سرجانی سے لسبیلہ تک سگنل فری کوریڈور، جس میں چھ پل شامل ہیں۔

عمران اسمٰعیل نے کہا کہ ان منصوبوں کو عوام کی سہولت کے لیے کھولا جارہا ہے جبکہ ان کے اردگرد اضافی تعمیراتی کام 6 سے 8 ہفتوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے 162 ارب روپے کے منصوبوں کا اعلان کر لیا ہے جن کی تکمیل سے شہر کا نقشہ بدل جائے گا۔

گرین لائن کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کی تعمیر کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے جو بسوں کی دستیابی پر عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گرومندر سے آگے اس منصوبے کے دوسرے مرحلے کی تعمیر کا کام جاری ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے کراچی کے شہریوں کو آسان سفری سہولیات فراہم ہوں گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024