• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

امریکا میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے خدشے کا اظہار

شائع February 26, 2020
— رائٹرز فوٹو
— رائٹرز فوٹو

چین کے بعد جنوبی کوریا، اٹلی اور جاپان میں تیزی سے پھیلنے والے نئے نوول کورونا وائرس کی وبا کے ممکنہ پھیلاﺅ کے لیے اب امریکا کو بھی تیار ہوجانا چاہیے، کیونکہ ایسا ہوکر رہے گا۔

یہ انتباہ امریکا کے سرکاری سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینٹیشن کی(سی ڈی سی) جانب سے جاری کرتے ہوئے کہا کہ عام لوگوں کے لیے فوری خطرہ تو اب بھی زیادہ نہیں، مگر کورونا وائرس امریکا میں اپنے پاﺅں پھیلا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کو کووڈ 19 کا نام دیا گیا ہے۔

سی ڈی سی کے نیشنل سینٹر فار امیونیزائشن اینڈ ریسیپیرٹری ڈیزیز کی ڈائریکٹر نینسی میسونیئر نے منگل کو پریس بریفننگ کے دوران کہا 'ہمیں توقع ہے کہ ہم اس ملک میں اس وائرس کو کمیونٹی کی سطح پر پھیلتے ہوئے دیکھیں گے، اب بس یہ سوال ہے کہ ایسا کب تک ہوگا'۔

سی ڈی سی کی جانب سے وائرس کی وباءپھیلنے کی صورت میں شہروں، کمپنیوں اور اسکولوں کے حوالے سے اقدامات کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔

نینسی میسونیئر نے بتایا 'ہم امریکی عوام سے ہمارے ساتھ مل کر کام کرنے کا کہہ رہے ہیں تاکہ حالات کے لیے تیار رہ سکیں، اب وقت ہے کہ کمپنیاں، ہسپتال، کمیونٹیز، اسکولں اور لوگ اس وائرس کے لیے تیاری کرلیں'۔

نوول کورونا وائرس سے متعدد ممالک میں اب تک 81 ہزار سے زائد متاثر جبکہ 27 سو سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں، چین میں اس کے پھیلاﺅ کی رفتار میں کمی آئی ہے مگر اٹلی، جنوبی کوریا اور جاپان میں یہ تیزی سے پھیلنے لگا ہے۔

اٹلی میں متعدد کیسز کے بعد متعدد یورپی ممالک میں اس وائرس کے لیے پہلے کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ امریکا میں اب تک 57 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں سے بیشتر ڈائمنڈ پرنسز کروز شپ سے آئے۔

امریکا کے شہر لاس اینجلس میں کورونا وائرس کے حوالے سے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان بھی منگل کی دوپہر کو کیا گیا تھا۔

اس شہر کے میئر نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد اس علاقے میں وائرس کے پھیلاﺅ کے حوالے سے تیار ہونا ہے۔

پیر کو وائٹ ہاﺅس کی جانب سے وائرس کے خلاف لڑنے کے لیے کانگریس سے 1.25 ارب ڈالرز کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے صورتحال ماریکا کے کنٹرول میں ہے، ہم تمام متعلقہ ممالک سے رابطے میں ہیں، سی ڈی سی اور عالمی ادارہ صحت بھرپور محنت کررہے ہیں اور اسٹاک مارکیٹ بھی اب مجھے اچھی نظر آنے لگی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024