• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاک فوج ملکی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے، آرمی چیف

شائع February 22, 2020
آپریشن ردالفساد 22 فروری 2017 کو شروع کیا گیا تھا — فوٹو: آئی ایس پی آر
آپریشن ردالفساد 22 فروری 2017 کو شروع کیا گیا تھا — فوٹو: آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج ملک کی سلامتی کو درپیش تمام خطرات کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے آپریشن ردالفساد کے 3 سال مکمل ہونے پر بیان جاری کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ماضی کے تمام آپریشنز کے فوائد کو مستحکم کرنے، دہشت گردی کے خطرات کے بلاامتیاز خاتمے اور پاکستان کی سرحدوں پر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے آپریشن ردالفساد 22 فروری 2017 کو شروع کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: آپریشن ’رد الفساد‘ کا راولپنڈی سے آغاز

بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردی سے سیاحت کی جانب اس سفر میں قوم کی حمایت سے اور جانی و مالی قربانیاں دے کر سیکیورٹی فورسز اور خفیہ اداروں نے بے پناہ کامیابیاں حاصل کیں۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں شہدا کو سلام پیش کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہمارے اصلی ہیروز اور ہمارا فخر ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ انتہا پسندوں کے نظریے کو شکست دینے اور مسلح افواج سے تعاون پر ہم اپنی قوم کو سلام پیش کرتے ہیں۔

شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور خطے میں پائیدار امن و استحکام کے لیے 2 دہائیوں سے جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ کے فوائد کو مستحکم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن ردالفساد کے تحت پنجاب رینجرز کی کارروائی، 2 ’دہشت گرد‘ ہلاک

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج ہر قیمت پر پاکستان کی سلامتی اور سیکیورٹی کو درپیش تمام خطرات سے آگاہ ہے اور انہیں ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے شروع کیے گئے پاک فوج کے آپریشن رد الفساد کے 3 سال مکمل ہونے پر اسے انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ’کامیاب ماڈل‘ قرار دیا۔

آپریشن کے اعدادوشمار بتاتے ہوئے ہوئے حکومتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ انٹیلیجنس پر مبنی ایک لاکھ 49 ہزار سے زیادہ کارروائیاں کی گئیں، 3 ہزار8 سو سے زائد انتباہ جاری کیے گئے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے 4 سو کے قریب دہشت گرد حملوں کی وارننگز دی گئی تھیں۔

یاد رہے کہ 22 فروری 2017 کو پاک فوج نے ملک بھر میں آپریشن ’رد الفساد‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت لاہور میں سیکیورٹی اجلاس میں کیا گیا تھا اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس آپریشن کو شروع کرنے کا مقصد ملک بھر کو اسلحہ سے پاک کرنا، بارودی مواد کو قبضے میں لینا، ملک بھر میں دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024