• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ٹڈی دل کے حملوں سے نمٹنے کے لیے چین کی مدد طلب

شائع February 19, 2020
ٹڈی دل نے گزشتہ سال حملہ کرکے کپاس کی فصل کو بری طرح متاثر کیا اور اب وہ گندم کی فصل کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے — فائل فوٹو:اے پی پی
ٹڈی دل نے گزشتہ سال حملہ کرکے کپاس کی فصل کو بری طرح متاثر کیا اور اب وہ گندم کی فصل کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے — فائل فوٹو:اے پی پی

اسلام آباد: ملک میں ٹڈی دل کے حملوں سے نمٹنے کے لیے چین اپنی تکنیکی ماہرین کی ایک ٹیم پاکستان بھیجے گا۔

واضح رہے کہ ٹڈی دل نے گزشتہ سال حملہ کرکے کپاس کی فصل کو بری طرح متاثر کیا تھا اور اب وہ گندم کی فصل کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ موسم گرما میں آنے والی ٹڈی دل نومبر 2019 تک خطرناک حد تک شدت اختیار کرگئی تھی اور اسی کو دیکھتے ہوئے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے انتباہ جاری کیا تھا کہ ٹڈی دل چولستان سے تھرپارکر تک اپنی افزائش کے مقام کو چھوڑ چکی ہے۔

مزید پڑھیں: ٹڈی دل کے حملوں سے بچاؤ کیلئے بھارت سے دوائیں درآمد کرنے کا امکان

بعد ازاں وفاقی حکومت نے رواں ماہ ایمرجنسی نافذ کی تھی جبکہ مضبوط رد عمل کے لیے اب بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔

اس حوالے سے وزیر غذائی تحفظ اور تحقیق مخدوم خسرو بختیار نے چینی سفیر یاؤ جنگ سے ملاقات کی اور فضائی تعاون سمیت ٹڈی دل کی افزائش روکنے کے لیے کیڑے مار دوا کی ضرورت پر زور دیا۔

چینی سفیر نے کیڑے مار دوا کی ترسیل اور اسپرے کے آلات پاکستان کو ہنگامی بنیادوں پر دینے پر غور کرنے اور بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ملاقات کے دوران خسرو بختیار نے پڑوسی ممالک کی جانب سے ٹڈی دل کو کنٹرول کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی اہمیت کو بھی واضح کیا۔

یہ بھی دیکھیں: اوکاڑہ میں ٹڈی دل پر قابو پانے کا انوکھا طریقہ

چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین پاکستان سے زراعتی مصنوعات کی درآمد کو بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

علاوہ ازیں وزارت کے سینیئر حکام نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چینی تکنیکی ماہرین کا وفد اسلام پہنچے گا تاکہ ٹڈی دل کی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے، وزارت کے حکام اور پاکستانی ماہرین سے گفتگو کے علاوہ چینی ٹیم ٹڈی دل سے متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024