• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

'میڈیا پر آکر عمران خان سے متعلق جو مرضی کہو، عزت اللہ دینے والا ہے'

شائع February 12, 2020
انسان ڈرتا ہے، تجربات اور ناکامیوں سے خوفزدہ ہوتا ہے، عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز
انسان ڈرتا ہے، تجربات اور ناکامیوں سے خوفزدہ ہوتا ہے، عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عزت اور ذلت دینے والی ذات اللہ کی ہے لہٰذا شام کو میڈیا پر آکر عمران خان سے متعلق جو مرضی کہو عزت اللہ دینے والا ہے۔

اسلام آباد میں 'نیشنل انکیوبیشن سینٹر اسٹارٹ اَپس' کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'پوری دنیا میں جو بڑے کام ہوتے ہیں وہ آئیڈیاز کی بنیاد پر ہی ہوتے ہیں، اچھے سے اچھے آئیڈیاز والے لوگ اس لیے کامیاب نہیں ہوتے کیونکہ وہ راستے میں ہی ہار مان جاتے ہیں اور خوفزدہ ہوجاتے ہیں کہ لوگ کیا کہیں گے اور ناکامیوں سے ڈرتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'کامیاب انسان وہ ہوتا ہے جو آئیڈیاز کے پیچھے کشتیاں جلا کر جاتا ہے اور واپس نہ جانے کا فیصلہ کر لیتا ہے، جب آپ ہار نہ مانتے ہوئے بار بار کوشش کرتے ہیں اور اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہیں تو مضبوط ہوجاتے ہیں اور اپنے مشن کے قریب پہنچ جاتے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ اسٹارٹ اَپس لانے والے وہ لوگ ہیں جن میں اپنے آئیڈیاز کے پیچھے جانے کا حوصلہ ہے اور وہ معاشرہ جو ایسے لوگوں کی مدد اور حوصلہ افزائی کرتا ہے وہ آگے بڑھتا ہے، زوال پذیر معاشرہ کبھی ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا۔'

انہوں نے کہا کہ 'اللہ نے انسان کو جو طاقت دی ہے وہ پوری زندگی میں اس طاقت کا 4 فیصد بھی استعمال نہیں کرتا اس لیے کیونکہ انسان ڈرتا ہے، تجربات اور ناکامیوں سے خوفزدہ ہوتا ہے، یہ خوف ہی ہوتا ہے جو انسان کو اس کی اصل طاقت کے استعمال سے روکتا ہے۔'

وزیر اعظم نے کہا کہ 'زندگی اور موت اللہ نے اپنے ہاتھ میں رکھی ہے، عزت اور ذلت دینے والی ذات بھی اللہ کی ہے لہٰذا شام کو میڈیا پر آکر عمران خان سے متعلق جو مرضی کہو عزت اللہ دینے والا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'نئی چیز، نئے راستے اور نئی سوچ آزاد ذہن رکھنے والے رکھتے ہیں، غلام ذہن تو پیچھے پیچھے چلتا ہے، آزاد انسان اپنے راستے بناتا ہے اور بڑے کام کرتا ہے۔'

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024