• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
سلووینا میں تعمیر کی گئی خوبصورت منظر کا بیرونی منظر—فوٹو: اے ایف پی
سلووینا میں تعمیر کی گئی خوبصورت منظر کا بیرونی منظر—فوٹو: اے ایف پی
شائع February 4, 2020 اپ ڈیٹ February 5, 2020

سلووینیا میں 50 سال بعد کھلنے والی پہلی مسجد

براعظم یورپ کے ملک سلووینیا میں مالی رکاوٹوں اور دائیں بازو کی اپوزیشن کی جانب سے کھڑی کردہ مشکلات کے باوجود مسجد کھول دی گئی۔

سلووینیا کے دارالحکومت لجوبلجانا میں کھولی گئی اس مسجد کی تعمیر کی ابتدائی اجازت 50 سال پہلے لی گئی تھی۔

سلووینا میں تعمیر کی گئی خوبصورت مسجد کا بیرونی منظر—فوٹو: اے ایف پی
سلووینا میں تعمیر کی گئی خوبصورت مسجد کا بیرونی منظر—فوٹو: اے ایف پی

اس منصوبے کے مخالفین جس میں قطری فنڈنگ پر تنقید کرنے والے بھی شامل تھے وہ لوگ اس کی تعمیر کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرتے رہے اور ان کی جانب سے کبھی مذکورہ مقام پر خنزیر کا سر اور خون بھی پھینکا جانے لگا تھا۔

تاہم اب 50 سال بعد اس مسجد کو کھول دیا گیا ہے۔

مسجد کی تعمیر کے لیے 50 سال پہلے اجازت کیلئے رابطہ کیا گیا تھا—فوٹو: اے ایف پی
مسجد کی تعمیر کے لیے 50 سال پہلے اجازت کیلئے رابطہ کیا گیا تھا—فوٹو: اے ایف پی

اس حوالے سے اسلامی کمیونٹی کے سربراہ مفتی نیزاد گریبس کا کہنا تھا کہ مسجد کا کھلنا 'ہماری زندگیوں میں ایک اہم موڑ ہے'۔

ایک پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ سلووینیا مسجد حاصل کرنے والی آخری یوگوسلاویا کی ریاست ہے اور اس نے لجبلجانا کو صوبائی ٹاؤن بنانے کے بجائے دارالحکومت بنایا۔

مسجد کا مینار 131 فٹ اونچا ہے—فوٹو: اے ایف پی
مسجد کا مینار 131 فٹ اونچا ہے—فوٹو: اے ایف پی

واضح رہے کہ بنیادی طور پر کیتھولک الپائن ملک میں مسلمانوں نے 1960 کی دہائی کے آخر میں مسجد تعمیر کرنے کی درخواست دی تھی جبکہ اس وقت سلووینیا سابق کمیونسٹ یوگوسلاویا کا حصہ تھا۔

بالآخر 15 سال بعد انہیں اس کی تعمیر کی اجازت ملی لیکن وہ مالی مشکلات کے ساتھ ساتھ دائیں بازوں کے سیاست دانوں اور گروہوں کی جانب سے مشکلات سے دوچار ہوگئے۔

مسجد کا اندرونی منظر بھی نہایت خوبصورت ہے—فوٹو:اے ایف پی
مسجد کا اندرونی منظر بھی نہایت خوبصورت ہے—فوٹو:اے ایف پی

مفتی نیزاد گریبس 2013 میں شروع ہونے والی اس مسجد کی تعمیر میں 3 کروڑ 90 لاکھ ڈالر (3 کروڑ 40 لاکھ یورو) لاگت آئی جس میں 2 کروڑ 80 لاکھ یورو قطر کے عطیہ کردہ تھے۔

اسلامک کلچرک سینٹر میں ایک باسکٹ بال کورٹ بھی ہے—فوٹو:اے ایف پی
اسلامک کلچرک سینٹر میں ایک باسکٹ بال کورٹ بھی ہے—فوٹو:اے ایف پی

یاد رہے کہ لجوبلجانا کے نیم صنعتی علاقے میں واقع مسجد میں ایک ہزار 400 افراد آسکتے ہیں جہاں 6 منزلہ اسلامک کلچرل سینٹر ہے۔

مسجد و مرکز کی تعمیر میں 3 کروڑ ڈالر سے زائد کی لاگت آئی—فوٹو: اے ایف پی
مسجد و مرکز کی تعمیر میں 3 کروڑ ڈالر سے زائد کی لاگت آئی—فوٹو: اے ایف پی

اس سینٹر میں کمیونٹی آفسز، ایک تعلیمی مرکز جس میں ایک لائبریری، ریسٹورنٹ، باسکٹ بال کورٹ، مسلمان عالم کے لیے رہائش اور 40 میٹر (131فٹ) اونچا مینار ہے۔

مرکز کی تمام عمارتیں اسٹیل، گلاس اور لکڑی کے ساتھ سفید کونکریٹ سے بنی ہیں، اس کے علاوہ بلیو ٹیکسٹائل سے بنا ہوا ایک بڑا گنبد بھی موجود ہے جو استنبول کی بلیو مسجد کی یاد دلاتا ہے۔

مسجد میں ایک بلیو رنگ کا گنبد بھی ہے جو استنبول کی بلیو مسجد کی یاددلاتا ہے—فوٹو: اے ایف پی
مسجد میں ایک بلیو رنگ کا گنبد بھی ہے جو استنبول کی بلیو مسجد کی یاددلاتا ہے—فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (1) بند ہیں

عبداللہ مشوانی Feb 04, 2020 07:18pm
سبحان اللہ