شدید تنقید کے باعث پی ٹی آئی کا تنخواہوں میں اضافے کا بل واپس لینے کا عندیہ
اراکینِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق تیار کیے گئے بل پر حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اپوزیشن کی جانب سے تنقید کے بعد سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی سربراہ سجاد حسین طوری نے کہا کہ اگر بل پر اتفاق رائے قائم نہیں ہوا تو واپس لے لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سجاد حسین طوری آزاد امیدوار کے طور پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے تاہم گزشتہ برس انہیں سینیٹ میں پی ٹی آئی کا پارلیمانی سربراہ مقرر کیا گیا تھا اور گزشتہ روز سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کی جانب سے سینیٹ میں تنخواہوں میں اضافے کا بل 3 فروری کو پیش کیا جائے گا۔
ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے سجاد حسین طوری نے کہا کہ کچھ لوگ نمبر گیم کی وجہ سے بل کی مخالفت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہوں میں اضافے کی ضرورت ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ 104 اراکین میں سے 85 فیصد نے بل کی حمایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: مہنگائی کے اثرات: اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ، مراعات میں اضافے کا بل تیار
سجاد حسین طوری نے مزید کہا کہ وہ بل سے متعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے مشاورت کریں گے اور اگر اتفاق رائے نہ ہوسکا تو بل واپس لے لیں گے۔
دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تنخواہوں میں تجویز کردہ اضافے کو نامناسب قرار دے دیا اور کہا کہ ملک اب تک معاشی بحران سے باہر نہیں نکلا۔
انہوں نے کہا کہ اگر اراکین اسمبلی تنخواہوں میں اضافہ کریں گے تو خزانے پر غیر ضروری بوجھ پڑے گا۔
اسد قیصر نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ تب کیا جائے جب ملکی خزانہ اس بوجھ کو برداشت کرسکے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماؤں نے اراکینِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں دو گنا اضافے کے بل کی مخالفت کی ہے جو کل (پیر کو) سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات اسد عمر نے کہا کہ امید ہے کہ میڈیا میں پارلیمنٹ کے ارکان کی تنخواہ بڑھانے سے متعلق سینیٹ کی قرارداد کی خبریں درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'ان حالات میں بالکل بھی مناسب نہیں کہ عوامی نمائندے اپنی مراعات میں اضافہ کریں'۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے جو تنخواہ ملتی ہے اس سے گھر کا خرچہ پورا نہیں ہوتا، وزیراعظم
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے بیان دیا کہ ان کی جماعت بل کی حمایت نہیں کرے گی۔
ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں شیری رحمٰن نے کہا کہ 'اس وقت پاکستانی عوام کو معاشی بحران کا سامنا ہے اور ایسے موقع پر دیگر افراد سے تنخواہوں کی برابری نہیں کی جاسکتی'۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری پیسے کو اس وقت عوام کے ریلیف پر خرچ ہونا چاہیے۔