عابد شیر علی نے فیصل واڈا کے خلاف برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی میں شکایت درج کروادی
لندن: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیصل واڈا کے خلاف برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) میں شکایت درج کروادی۔
عابد شیر علی کو رواں ہفتے شواہد جمع کروانے کے بعد این سی اے کے دفتر سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا گیا جس سے متعلق انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے فیصل واڈا کی غیر قانونی جائیدادوں کے ثبوت فراہم کردیئے ہیں۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے الزام عائد کیا کہ فیصل واڈا کی برطانیہ میں 11 جائیدادیں ہیں لیکن وہ کیسے خریدیں یہ دیکھانے کے لیے کوئی منی ٹریل موجود نہیں۔
مزید پڑھیں: فیصل واڈا کا معاملہ، قائمہ کمیٹی پیمرا پر برہم
انہوں نے کہا کہ 'میں نے تمام ثبوت این سی اے کو دیے ہیں جن میں اراضی ریکارڈز، جائیداد کی فوٹیج اور فیصل واڈا کے کاغذات نامزدگی شامل ہیں جس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ پراپرٹیز کیسے خریدی گئیں، اب یہ نیشنل کرائم ایجنسی پر ہے'۔
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ انہوں نے فیصل واڈا کے خلاف این سی اے سے اس لیے رجوع کیا ہے کیونکہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین کے خلاف کرپشن الزامات لگاتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں قومی احتساب بیورو (نیب) سے اپیل کرتا ہوں کہ فیصل واڈا کے خلاف تحقیقات کریں اور ثابت کریں کہ وہ میری جماعت کے خلاف قانونی کارروائیوں میں انصاف نہیں کررہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے فیصل واڈا کی ٹاک شوز میں شرکت پر پابندی عائد کردی
جرائم اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی برطانیہ کی ایجنسی این سی اے نے اس حوالے سے تفصیلات کے لیے ڈان کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔
گزشتہ ماہ این سی اے نے اس وقت خبروں میں جگہ بنائی تھی جب برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے خاتمے کی کوششوں کے تحت ملک ریاض کے خاندان سے وابستہ جائیداد اور بینک اکاؤنٹس کو ضبط کیا گیا تھا۔
دوسری جانب عابد شیر علی کی جانب سے شکایت درج کروانے پر فیصل واڈا نے کہا وہ اس معاملے پر اس وقت تک تبصرہ نہیں کریں گے جب تک ٹاک شوز میں ان کی شرکت پر عائد پابندی نہیں اٹھالی جاتی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں فیصل واڈا ایک فوجی بوٹ لائے تھے اور انہوں نے پروگرام کے دوران اس کو میز پر رکھتے ہوئے آرمی چیف کی توسیع سے متعلق پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے کردار کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس پر وزیراعظم عمران خان نے فیصل واڈا پر کسی بھی ٹاک شو پر آئندہ دو ہفتوں کے لیے شرکت پر پابندی عائد کردی تھی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی قسم کی ڈیل سے متعلق قیاس آرائیوں کے سوال پر عابد شیر علی نے کہا کہ اگر کوئی ڈیل ہوتی تو کیا مسلم لیگ (ن) کی آدھی قیادت جیل میں ہوتی؟
قومی اسمبلی میں سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق ووٹ کی حمایت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی منطق سے متعلق انہوں نے کہا کہ 'ہم مسلح افواج کا بہت احترام کرتے ہیں اور محسوس کرتے ہیں کہ اس موقع پر تنازع پیدا کرنا مناسب نہیں'۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور ایران سے متعلق پاکستان کو درپیش موجودہ حالات کی روشنی میں یہ ملک کے بہترین مفاد میں ہے کہ اداروں کے ساتھ کوئی تصادم نہ ہو۔
عابد شیر علی نے کہا کہ 2020 نئے انتخابات کا سال ہوگا اور شفاف اور آزاد انتخابات کے بعد حکومت میں تبدیلی آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن)، نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے اور ان کا فیصلہ حرفِ آخر ہے۔
عابد شیر علی گزشتہ برس نومبر سے برطانیہ میں مقیم ہیں، 2018 کے انتخابات کے بعد ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کے بعد وہ فیصل آباد کے حلقہ این اے 108 میں دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
یہ خبر 26 جنوری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
تبصرے (1) بند ہیں