• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

میرے پاس تم ہو! ‘دانش جانتا تھا سکون صرف قبر میں ہے’

شائع January 26, 2020 اپ ڈیٹ January 27, 2020
میرے پاس تم ہو کی آخری قسط پر سوشل میڈیا میں میمز بنیں—فوٹو:پرومو
میرے پاس تم ہو کی آخری قسط پر سوشل میڈیا میں میمز بنیں—فوٹو:پرومو

مشہور ڈرامہ سیریل ‘میرے پاس تم ہو’ کی آخری قسط مداحوں کی بے چینی کو دوبھر کرنے کے بعد نشر کی گئی اور 'ختم بھی ہوگئی' جس پر سوشل میڈیا میں مختلف انداز میں اپنے جذبات اور ردعمل کا اظہار میمز کے ذریعے کیا گیا۔

معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر کی تخلیق میرے پاس تم ہو کو نجی ٹی وی ‘اے آر وائی ڈیجیٹل’ کی جانب سے پیش کیا گیا جو نہ صرف پاکستان بلکہ ملک سے باہر بھی مقبول ہوا جبکہ آخری قسط کو بڑے شہروں میں سینما گھروں میں بھی دکھایا گیا۔

میرے پاس تم ہو کی آخری قسط کے حوالے سے بڑا سسپنس پیدا کیا گیا تھا لیکن آخری قسط کے نشر ہونے کے بعد مداحوں نے سوشل میڈیا نکتہ چینی کا نشانہ بھی بنایا اور مختلف میمز بھی بنائیں لیکن ڈرامے کے کرداروں اور مکالموں کی تعریف بھی کی گئی۔

خیال رہے کہ ‘میرے پاس تم ہو’ کی آخری قسط کو روکنے کے لیے عدالت سے بھی رجوع کیا گیا تھا لیکن عدالت نے اس حوالے سے اٹھائے گئے اعتراضات کو مسترد کردیا تھا۔

مزید پڑھیں:'میرے پاس تم ہو' کی آخری قسط پر پابندی؟ عدالت کا فیصلہ سامنے آگیا

'میرے پاس تم ہو' ڈرامے کو مداحوں کی جانب سے پسند کیا گیا تھا لیکن بعض خواتین نے اس کے خلاف آواز بھی اٹھائی اور لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اس ڈرامے کی آخری قسط پر پابندی لگوانے کے لیے عدالت تک پہنچ گئی تھیں۔

لاہور سے تعلق رکھنے والی ماہم جمشید نامی خاتون نے اپنے وکیل کے توسط سے سول کورٹ میں ڈرامے کی آخری قسط کو نشر ہونے سے روکنے کے لیے درخواست دائر کی تھی لیکن عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ماہم جمشید کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ آخری قسط آج ہی نشر ہوگی۔

خاتون نے اپنی درخواست میں الزام عائد کیا تھا کہ مذکورہ ڈرامے میں خواتین کی تضحیک کی گئی اور انہیں منفی کردار میں دکھا کر سماج میں خواتین کی غلط عکاسی کرنے کی کوشش کی گئی۔

ان کے وکیل ماجد چوہدری نے درخواست میں پیمرا قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلی بار پاکستان میں کسی ڈرامے کی آخری قسط کو بڑے پردے پر بھی دکھائے جانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔

خاتون نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ ڈرامے نے پاکستانی خواتین میں مثبت خیالات پیدا نہیں کیے بلکہ ڈرامے کے ذریعے 'زن بیزاری' کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

درخواست میں خاتون نے ڈرامے کے لکھاری خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے خواتین کے حوالے سے دیے گئے متنازع بیانات کا بھی ذکر کیا تھا۔

عدالت میں سماعت کے دوران ڈرامے کی پروڈکشن ٹیم اور چینل کی جانب سے ایڈووکیٹ میاں عرفان اکرم اور وقاص احمد عزیز عدالت میں پیش ہوئے۔

انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ڈرامے میں خواتین کو نیچا دکھانے کی کوشش نہیں کی گئی بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ڈراما معاشرے میں غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کے عمل کے خلاف بنایا گیا۔

سول عدالت کی جج نائلہ ایوب نے خاتون درخواست گزار کے اعتراضات کو مسترد کردیا اور اپنے فیصلے میں کہا کہ ڈرامے کی تمام اقساط ٹیلی ویژن پر نشر کی گئیں جبکہ آخری قسط سینما گھروں میں پیش کی جائے گی اور سنسر بورڈ نے اس کے لیے کلیئرنس سرٹیفیکیٹ بھی جاری کردی ہے۔

'میرے پاس تم ہو کے بعد یہ قوم کیا کرے گی'

مداحوں نے ٹویٹر میں ڈرامے کی آخری قسط میں مرکزی کردار دانش کی دل کا دورہ پڑنے سے موت پر میمز بنائیں اور ایک صارف نے وزیر اعظم عمران خان کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'دانش نے وزیر اعظم کا پیغام صحیح سمجھا، سکون صرف قبر میں ہے'۔

ڈرامے میں ہمایوں سعید کی اداکاری کو بھی سراہا گیا اور ان کے مکالموں کی ادائیگی کو بھی بہترین قرار دیا گیا۔

آخری قسط میں مرکزی کردار کو مداحوں نے نشانہ بنایا۔

مداحوں نے ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر پر بھی میمز بنائیں اور آخری قسط کے حوالے سے اپنے غصے کا اظہار کیا۔

سینما میں ڈرامے کی آخری قسط دیکھنے والے مداحوں کو میمز کا موضوع بنایا گیا۔

ٹویٹر صارفین نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان جاری ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 'میرے پاس تم ہو' کا پوسٹر لیے مداحوں کی تصاویر بھی جاری کیں۔

کئی صارفین نے آخری قسط پر کڑی نکتہ چینی کی اور یہاں تک کہہ دیا کہ میں نے اپنا وقت اور سینما جاکر پیسے ضائع نہ کیے اور میمز بنا کر دانش کی موت کا مذاق اڑایا۔

ایک صارفین نے لکھا کہ 'میرے پاس تم ہو کے بعد یہ قوم کیا کرے گی۔'

ڈرامے کے ایک مداح نے لکھا کہ 'ایسے کون مرتا ہے بھائی'۔

ڈرامے کی آخری قسط

ڈرامے کی آخری قسط میں مرکزی کردار دانش نے اپنی سابقہ بیوی مہوش سے ملنے کا فیصلہ کیا اور اپنے پرانے فلیٹ میں چلے گئے جہاں مہوش مقیم تھیں اور وہی انہیں دل کا دورہ پڑا جس پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔

دانش نے ہسپتال میں دم توڑ دیا جبکہ انہوں نے رومی کے کہنے پر ہانیہ کی انگوٹھی ان کے حوالے کی تھی جو رومی نے یہ کہتے ہوئے واپس کی کہ 'پاپا نے وعدہ کیا ہے کہ خواب میں آئیں گے'، اس موقع پر مہوش بھی ہسپتال میں موجود تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024