• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

’میرے پاس تم ہو‘ کی آخری قسط رکوانے کیلئے خاتون عدالت پہنچ گئیں

شائع January 22, 2020 اپ ڈیٹ January 23, 2020
ڈرامے کی آخری قسط 25 جنوری کو نشر ہونی ہے—اسکرین شاٹ
ڈرامے کی آخری قسط 25 جنوری کو نشر ہونی ہے—اسکرین شاٹ

تنقید کا نشانہ بننے والے مقبول ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ کی آخری قسط کو نشر ہونے سے رکوانے کے لیے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی خاتون نے عدالت سے رجوع کرلیا۔

’میرے پاس تم ہو‘ کی پروڈکشن ٹیم اور اسے نشر کرنے والے ٹی وی چینل ’اے آر وائے ڈیجیٹل‘ نے ڈرامے کی آخری قسط رواں ماہ 25 جنوری کو ٹی وی سمیت سینما گھروں پر دکھائے جانے کا اعلان کر رکھا ہے اور شائقین ڈرامے کی آخری قسط دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔

اگرچہ ’میرے پاس تم ہو‘ میں خواتین کو منفی کردار میں دکھائے جانے پر اس پر کئی ماہ سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی خاتون ڈرامے کے خلاف عدالت میں گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'میرے پاس تم ہو' کی آخری قسط سینما گھروں میں بھی دکھانے کا اعلان

لاہور کی ماہم جمشید نامی خاتون نے اپنے وکیل کے توسط سے سول کورٹ میں ڈرامے کی آخری قسط کو نشر کرنے سے روکنے سے متعلق درخواست دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مذکورہ ڈرامے میں خواتین کی تضحیک کی گئی اور انہیں منفی کردار میں دکھا کر سماج میں خواتین کی غلط عکاسی کرنے کی کوشش کی گئی۔

ڈرامے کا آغاز اگست 2019 میں ہوا تھا—پرومو فوٹو
ڈرامے کا آغاز اگست 2019 میں ہوا تھا—پرومو فوٹو

ماہم جمشید کے وکیل ماجد چوہدری نے دائر درخواست میں پیمرا قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ پہلی بار پاکستان میں کسی ڈرامے کی آخری قسط کو بڑے پردے پر بھی دکھائے جانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔

درخواست میں ماہم جمشید نے مؤقف اختیار کیا کہ ’میرے پاس تم ہو‘ کے ذریعے عورت کو معاشرے میں کم تر دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ’میرے پاس تم ہو کی آخری قسط کمزور دل افراد دوائیاں ساتھ لے کر دیکھیں'

خاتون نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ ڈرامے نے پاکستانی خواتین میں مثبت خیالات پیدا نہیں کیے بلکہ ڈرامے کے ذریعے 'زن بیزاری' کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

درخواست میں خاتون نے ڈرامے کے لکھاری خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے خواتین کے حوالے سے دیے گئے غلط بیانات کا ذکر بھی کیا۔

ڈرامے میں عائزہ خان کو لالچی خاتون کے طور پر دکھایا گیا ہے—اسکرین شاٹ
ڈرامے میں عائزہ خان کو لالچی خاتون کے طور پر دکھایا گیا ہے—اسکرین شاٹ

ماہم جمشید نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو ہدایات دے کہ ڈرامے کی آخری قسط کو نشر کرنے سے روکا جائے۔

عدالت کو یہ استدعا بھی کی گئی کہ عدالت ڈرامے کی آخری قسط کو سینما گھروں میں دکھائے جانے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کرے۔

خاتون کی درخواست پر عدالت نے پیمرا، فلم سینسر بورڈ، ٹی وی چینل کی انتطامیہ اور ڈرامے کی پروڈکشن ٹیم کو طلب کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: آخری قسط میں کیا ہوگا؟ عدنان صدیقی نے انکشاف کردیا

خیال رہے کہ ’میرے پاس تم ہو‘ کی کہانی شادی شدہ جوڑوں کے گرد گھومتی ہے، ڈرامے میں ایک شادی شدہ خاتون کو دوسرے شادی شدہ مرد کے ساتھ تعلقات استوار کرتے ہوئے اور اپنے شوہر سے طلاق حاصل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ مہوش (عائزہ خان) ایک غریب گھرانے کی شادی شدہ خاتون ہوتی ہیں جو پیسوں کی لالچ میں اپنے شوہر (ہمایوں سعید)کو دھوکا دے کر ان سے طلاق لے کر امیر شخص 'شہوار' (عدنان صدیقی) سے تعلقات استوار کرکے ان سے شادی کرنے کی خواہش مند ہوتی ہے۔

ڈرامے کو بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا—اسکرین شاٹ
ڈرامے کو بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا—اسکرین شاٹ

دونوں کی شادی سے قبل ہی امیر شخص شہوار کی پہلی اہلیہ امریکا سے واپس آجاتی ہیں اور مہوش کو بے عزت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے امیر شوہر کو جیل بھجوا دیتی ہیں۔

ڈرامے کی کہانی کو بہت زیادہ لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ تنقید کے باوجود اس ڈرامے کو بہت زیادہ دیکھا جا رہا ہے اور سوشل میڈیا پر آئے دن اس ڈرامے سے متعلق کوئی نہ کوئی بحث ہوتی رہتی ہے۔

سویرا ندیم نے بھی ڈرامے میں اہم کردار ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ
سویرا ندیم نے بھی ڈرامے میں اہم کردار ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024