• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ملک بھر میں بارش اور برفباری کے مناظر

شائع January 14, 2020 اپ ڈیٹ January 15, 2020

ملک بھر میں شدید بارشوں اور برفباری کے باعث گزشتہ 3 دنوں میں مجموعی طور پر 82 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

موسم کی خراب صورتحال کے باعث سب سے زیادہ 61 افراد آزاد کشمیر میں جاں بحق ہوئے جبکہ صوبہ بلوچستان میں بارشوں، برفباری کے باعث مختلف حادثات میں 20 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے۔

ہزارہ ڈویژن، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور مالاکنڈ ڈویژن میں لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودہ گرنے کی وجہ سے شاہراہِ قراقرم سمیت دیگر اہم شاہراہیں اور سڑکیں بند ہوگئیں جبکہ چترال کا صوبے کے دیگر حصوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری کے باعث مختلف حادثات میں 29 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ 35 مکانات کو نقصان پہنچا۔

شانگلہ میں پہاڑوں پر جمی برف کا ایک خوبصورت منظر— فوٹو: عمر باچا
شانگلہ میں پہاڑوں پر جمی برف کا ایک خوبصورت منظر— فوٹو: عمر باچا
شدید سردی اور برفباری کے سبب اسکول بند ہیں اور بچے برفباری میں کھیل کر چھٹیوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں— فوٹو: عمر باچا
شدید سردی اور برفباری کے سبب اسکول بند ہیں اور بچے برفباری میں کھیل کر چھٹیوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں— فوٹو: عمر باچا
شانگلہ میں برف کی سفید چادر نے پہاڑوں کو ڈھکا ہوا ہے— فوٹو: عمر باچا
شانگلہ میں برف کی سفید چادر نے پہاڑوں کو ڈھکا ہوا ہے— فوٹو: عمر باچا
برفباری کے دوران ایک دکاندار نے پھلوں کی فروخت کا خوبصورت و منفرد طریقہ ڈھونڈ لیا— فوٹو: عمر باچا
برفباری کے دوران ایک دکاندار نے پھلوں کی فروخت کا خوبصورت و منفرد طریقہ ڈھونڈ لیا— فوٹو: عمر باچا
شانگلہ میں ایک گھر کی چھت پر جمی برف سے برفباری کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے— فوٹو: عمر باچا
شانگلہ میں ایک گھر کی چھت پر جمی برف سے برفباری کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے— فوٹو: عمر باچا
شانگلہ کے گھروں اور درختوں سمیت ہر چیز نے برف کی چادر اوڑھ لی— فوٹو: عمر باچا
شانگلہ کے گھروں اور درختوں سمیت ہر چیز نے برف کی چادر اوڑھ لی— فوٹو: عمر باچا
برفباری کے بعد بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے مری آباد کا ایک دلفریب منظر— فوٹو: رائٹرز
برفباری کے بعد بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے مری آباد کا ایک دلفریب منظر— فوٹو: رائٹرز
لائن آف کنٹرول کے قریب واقع وادی نیلم میں شدید برفباری کے بعد ایک بچہ اپنے گھر کی چھت سے برف ہٹا رہا ہے— فوٹو: رائٹرز
لائن آف کنٹرول کے قریب واقع وادی نیلم میں شدید برفباری کے بعد ایک بچہ اپنے گھر کی چھت سے برف ہٹا رہا ہے— فوٹو: رائٹرز
کوئٹہ کے گردونواح میں شدید برفباری کے سبب راستے بند ہو گئے اور لوگوں کو آمد و رفت میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا— فوٹو: رائٹرز
کوئٹہ کے گردونواح میں شدید برفباری کے سبب راستے بند ہو گئے اور لوگوں کو آمد و رفت میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا— فوٹو: رائٹرز
وادی نیلم میں برفانی تودہ گرنے سے تباہ ہونے والے مکان کے ڈھیر کو مقامی افراد ہٹانے میں مصروف ہیں— فوٹو: اے ایف پی
وادی نیلم میں برفانی تودہ گرنے سے تباہ ہونے والے مکان کے ڈھیر کو مقامی افراد ہٹانے میں مصروف ہیں— فوٹو: اے ایف پی
کوئٹہ سے 75 کلومیٹر دور واقع خانوزئی کے علاقے میں شدید برفباری کے سبب راستے بند ہو جانے کے بعد لوگ پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے— فوٹو: اے ایف پی
کوئٹہ سے 75 کلومیٹر دور واقع خانوزئی کے علاقے میں شدید برفباری کے سبب راستے بند ہو جانے کے بعد لوگ پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے— فوٹو: اے ایف پی
وادی نیلم میں برفانی تودہ گرنے سے زخمی ہونے والوں کو فوجی ہیلی کاپٹر میں محفوظ مقام پر منتقل کر کے طبی امداد فراہم کی گئیں— فوٹو: اے ایف پی
وادی نیلم میں برفانی تودہ گرنے سے زخمی ہونے والوں کو فوجی ہیلی کاپٹر میں محفوظ مقام پر منتقل کر کے طبی امداد فراہم کی گئیں— فوٹو: اے ایف پی