• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

پاکستان سمیت مختلف ممالک کے شہریوں کو عراق کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

شائع January 8, 2020
عراق میں امریکی افواج پر فضائی حملے کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
عراق میں امریکی افواج پر فضائی حملے کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں حالیہ اضافے اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے پیشِ نظر پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک نے اپنے شہریوں کو عراق کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

خیال رہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران کی جانب سے بدھ کی رات ڈیڑھ بجے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی ہے۔

پاکستان کے شہریوں کو عراق کے سفر میں احتیاط کی ہدایت

پاکستان کے دفتر خارجہ نے خطے میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں پاکستانی شہریوں کو عراق جانے کی منصوبہ بندی میں زیادہ سے زیادہ احتیاط کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کے خاتمے میں کردار ادا کرے، وزیر خارجہ

اس حوالے سے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے حالات میں آنے والی تبدیلیوں اور سیکیورٹی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پاکستانی شہری اس موقع پر عراق جانے میں احتیاط کریں۔

دفتر خارجہ نے ہدایت کی کہ وہ پاکستانی شہری جو پہلے سے عراق میں موجود ہیں وہ بغداد میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہیں۔

علاوہ ازیں دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی شہریوں کو عراق میں سفر سے احتیاط برتنے سے متعلق بیان کی تصدیق کی۔

پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک نے بھی مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر اپنے شہریوں کو عراق چھوڑنے کی ہدایات جاری کردی۔

شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بھارت

علاوہ ازیں برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عراق میں امریکی افواج پر ایران کے میزائل حملوں کے بعد بھارت نے سفری انتباہ جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو عراق کا ’غیر ضروری‘ سفر نہ کرنے کی ہدایت کردی۔

بھارتی وزیر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’عراق میں موجودہ صورتحال کے تناظر میں بھارتی شہریوں کو کسی دوسرے نوٹیفکیشن تک عراق کے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا جوابی وار، عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملے

بیان میں کہا گیا کہ ’عراق میں موجود بھارتی شہری الرٹ رہیں اور عراق کے اندر سفر سے گریز کرسکتے ہیں‘۔

اس میں مزید کہا گیا کہ بغداد میں بھارتی سفارت خانہ اور اربیل میں بھارتی قونصل خانہ فعال رہیں گے۔

فلپائن کا شہریوں کو عراق سے باحفاظت نکالنے کا حکم

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق فلپائن کی حکومت نے عراق میں موجود فلپائنی ملازمین کو لازمی طور پر باحفاظت نکالنے کا حکم دیا ہے۔

اس حوالے سے فلپائن کی کوسٹ گارڈ نے کہا کہ امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے باعث وہ اپنے شہریوں کو باحفاظت نکالنے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری جہاز بھیج رہے ہیں۔

فلپائن کے دفتر خارجہ نے کہا کہ حکومت نے عراق میں الرٹ جاری کردیا ہے جس کے تحت کشیدگی میں اضافے کی وجہ سے سیکیورٹی خطرات کے پیشِ نظر فلپائنی شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ضرورت ہے۔

فلپائنی شہری خود سے یا فلپائنی حکومت کی مدد سے عراق سے جاسکتے ہیں۔

برطانیہ کی عراق اور ایران کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

برطانیہ نے بھی قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد اپنے شہریوں کو عراق اور ایران کے سفر گریز کرنے کی ہدایت کردی۔

اس حوالے سے سیکریٹری خارجہ ڈومینیک راب نے کہا کہ ’خطے میں کشیدگی میں اضافے کی وجہ سے دفتر خارجہ شہریوں کو عراق کے کردستان کے حصے کے علاوہ دیگر علاقوں کا سفر نہ کرنے اور ایران کے سفر میں چاہے سفر کرنا ضروری ہی کیوں نہ ہو، احتیاط کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’ہم اس حوالے سے نظرِ ثانی کرتے رہیں گے‘۔

فرانس کے شہریوں کو عراق اور ایران کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق فرانس نے انتہائی تیزی سے سیکیورٹی کی بدلتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اپنے شہریوں کو عراق اور ایران کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بیان کے مطابق فرانس کے دفتر خارجہ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ زیادہ محتاط ہوتے ہوئے عارضی طور پر یہ ممالک نہ چھوڑیں بلکہ تجویز دی گئی ہے کہ وہ عراق اور ایران میں سفر کو محدود کریں۔

امریکا کی ایئرلائنز پر عراقی حدود کے استعمال پر پابندی

امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے کہا ہے کہ امریکی طیاروں پر عراق، ایران، خلیج عمان اور سعودی عرب اور ایران کے درمیان موجود سمندر میں فضائی حدود میں جانے پر پابندی عائد ہوگی۔

ایف اے اے نے کہا کہ فضائی حدود کی پابندی ’مشرق وسطیٰ میں فوجی سرگرمیوں اور سیاسی تناؤ میں اضافے کی وجہ سے لگائی گئی ہے جو امریکی شہری ہوابازی کے لیے ایک غیر ارادی خطرہ ظاہر کررہا ہے‘۔

مزید پڑھیں: ایران کا کسی بھی جارحیت کی صورت میں امریکا کو مزید حملوں کا انتباہ

اس سے قبل عراق میں فضائی حملے میں قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیا کے کمانڈر ابو مہدی المہندس کی ہلاکت کے بعد بغداد میں امریکی سفارت خانے نے شہریوں کو فوری طور پر عراق چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

کئی ایئرلائنز کا عراق کی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کا فیصلہ

دوسری جانب ملائیشیا کی ایئرلائنز ’ایران کی فضائی حدود‘ کے استعمال سے گریز کریں گی جبکہ تائیوان کی سب سے بڑی چائنہ ایئرلائنز خطے میں کشیدگی کی وجہ سے عراق اور ایران کی فضائی حدود استعمال نہیں کرے گی۔

چائنہ ایئرلائنز نے ایک جاری بیان میں کہا کہ وہ صورتحال کی نگرانی کرتے رہیں گے اور اس کے مطابق روٹس طے کریں گے۔

علاوہ ازیں ایمریٹس ایئرلائن اور فلائے دبئی نے بھی بغداد جانے والی پروازیں منسوخ کردی ہیں۔

فلائے دبئی نے کہا کہ ’عراق کے شہروں بصرہ اور نجف کی پروازیں فعال رہیں گی، ہم متعلقہ حکام سے رابطے میں ہیں اور صورتحال کی نگرانی کررہے ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024