کیا ترک ڈرامے دیریلیش ارطغرل کی اردو ڈبنگ روک دی گئی؟
گزشتہ ماہ دسمبر 2019 میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ’پاکستان ٹیلی وژن‘ (پی ٹی وی) نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کے بعد مسلمانوں کی فتوحات کی کہانی پر مبنی شہرہ آفاق ترکش ڈرامے ’دیریلیش ارطغرل‘ کی اردو ڈبنگ کا آغاز کردیا۔
رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ پی ٹی وی نے معروف ڈرامے کے اردو ترجمے کے بعد اعلیٰ مہارتی ٹیم کے ساتھ اس کی ڈبنگ شروع کردی اور جلد ہی اس کی ڈبنگ کا کام مکمل کرکے اسے قومی ٹی وی پر نشر کیا جائے گا۔
رپورٹس میں یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ ’دیریلیش ارطغرل‘ کو کب تک پی ٹی وی پر نشر کیا جائے گا تاہم خیال کیا جا رہا تھا کہ 2020 کے وسط تک ڈرامے کو نشر کردیا جائے گا۔
تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ ’مبینہ طور‘ پر پی ٹی وی نے ترکش ڈرامے کی اردو ڈبنگ کا کام روک دیا۔
ریڈیو پاکستان کی براڈکاسٹر اور ’دیریلیش ارطغرل‘ کی اردو ڈبنگ کی ٹیم میں شامل وائس اوور آرٹسٹ دیا رحمٰن نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ترکش ڈرامے کی اردو ڈبنگ کا کام روک دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کی فتوحات پر مبنی ڈراما ’دیریلیش ارطغرل‘ پی ٹی وی پر نشر ہوگا
میزبان و براڈ کاسٹر نے ویڈیو میں بتایا کہ فیس بک پر مداح ان سے یہی سوال کرتے ہیں کہ ’دیریلیش ارطغرل‘ کب تک پی ٹی وی پر نشر ہوگا اور اس کی ڈبنگ کا کام کہاں تک پہنچا؟
دیا رحمٰن کا کہنا تھا کہ انہوں نے لوگوں کے سوالوں پر ویڈیو میں جوابات دینے کا سوچا اور وہ سب کو یہ بتانا چاہتی ہیں کہ ’دیریلیش ارطغرل‘ کی ڈبنگ روک دی گئی۔
معروف وائس اوور آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ ڈرامے کی ڈبنگ کس لیے اور کیوں روکی گئی ہے تاہم ان کا خیال ہے کہ شاید اب ڈرامے کی ڈبنگ کوئی نجی چینل کرے گا۔
دیا رحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے دوسرے افراد کے ساتھ مل کر ’دیریلیش ارطغرل‘ کی 6 قسطوں کی ڈبنگ مکمل کرلی تھی تاہم پھر اچانک پی ٹی وی انتظامیہ نے اس کی ڈبنگ روک دی۔
انہوں نے واضح کیا کہ انہیں اس بات کی کوئی خبر نہیں کہ ڈرامے کی ڈبنگ کیوں روکی گئی اور آیا اب نئے سرے سے ڈرامے کی ڈبنگ کی جائے گی یا پھر پی ٹی وی اپنے پارٹنر نشریاتی ادارے سے اس کی ڈبنگ کروائے گا۔
دیا رحمٰن کی مذکورہ ویڈیو کو ’ترکی اردو‘ نے بھی ٹوئٹ کیا اور انہوں نے پی ٹی وی کو ٹوئٹ میں مینشن کیا جس کے بعد سرکاری ٹی وی ادارے نے اس کی وضاحت بھی کی۔
پی ٹی وی نیوز نے ’ترکی اردو‘ کو مینشن کرتے ہوئے دیا رحمٰن کی جانب سے کیے گئے دعووں پر مختصر جواب دیا اور ’دیریلیش ارطغرل‘ کی ڈبنگ روکے جانے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔
پی ٹی وی نیوز کی ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری ٹی وی کے ترجمان نے ترکش ڈرامے کی ڈبنگ کو روکے جانے کی خبروں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ڈرامے کی ڈبنگ جاری ہے اور جلد ہی ڈرامے کو پی ٹی وی پر نشر کیا جائے گا۔
پی ٹی وی کی جانب سے وضاحت جاری کرنے کے بعد ’ترکی اردو‘ کی جانب سے کیے گئے ایک ٹوئٹ پر دیا رحمٰن نے ایک بار پھر کمنٹ کیا اور دعویٰ کیا کہ ترکش ڈرامہ 2020 میں بھی پی ٹی وی پر نشر نہیں ہوگا۔
دیا رحمٰن نے پی ٹی وی کی وضاحت پر کمنٹ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’جن لوگوں کو لگتا ہے کہ پی ٹی وی خود یہ ڈرامہ اُردو میں ڈب کر کہ 2020 میں چلائے گا وہ سب اپنے اپنے نام لکھوا دیں اگر چل گیا تو وہ ان تمام افراد کو گرینڈ دعوت دیں گی۔
خیال رہے کہ مذکورہ ڈرامے کو ترکی کا ’گیم آف تھرونز‘ بھی کہا جاتا ہے اور اس ڈرامے کو 13 ویں صدی میں اسلامی فتوحات کے حوالے سے انتہائی اہمیت حاصل ہے۔
مزید پڑھیں: انٹرنیٹ و کیبل کی بندش کے باوجود کشمیر میں ’دیریلیش ارطغرل‘ دیکھا جانے لگا
’دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی کہانی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13 ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔
ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے۔
یہ ڈراما پاکستان میں اردو زبان میں پیش کیے جانے سے قبل ہی دنیا کے 60 ممالک میں مختلف زبانوں میں نشر کیا جا چکا ہے۔
یہ ڈراما پانچ سیزن اور مجموعی طور پر 179 قسطوں پر مبنی ہے، اس ڈرامے کو ابتدائی طور پر 2014 میں ٹی آر ٹی پر نشر کیا گیا تھا اور اب یہ ڈراما ’نیٹ فلیکس‘ سمیت دیگر آن لائن اسٹریمنگ چینلز پر موجود ہے۔
واضح رہے کہ ارطغرل نامی سپہ سالار کی وفات کے چند سال بعد ہی ان کے چھوٹے بیٹے ’عثمان‘ نے 13 ویں صدی کے آغاز میں ہی ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام کا اعلان کیا اور مسلمانوں کی یہ عظیم سلطنت تقریبا 600 سال تک 1920 تک قائم رہی۔
سلطنت عثمانیہ کو پہلی جنگ عظیم کے بعد انگریزوں نے سازش کے تحت ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور اسی سلطنت میں موجود کئی علاقے آج دنیا کے نقشے میں آزاد ملک کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔