• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

ایرانی فوجی جنرل کو بہت پہلے ہی قتل کردینا چاہیے تھا، ڈونلڈ ٹرمپ

شائع January 3, 2020 اپ ڈیٹ January 21, 2020
ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے کبھی جنگ نہیں جیتی— فوٹو: اے پی
ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے کبھی جنگ نہیں جیتی— فوٹو: اے پی

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کو بہت پہلے ہی قتل کر دینا چاہیے تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ قاسم سلیمانی سے 'بہت سال پہلے ہی نمٹ لینا چاہیے تھا کیونکہ وہ بہت سے لوگوں کو مارنے کی سازش کر رہے تھے لیکن وہ پکڑے گئے۔'

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ 'ایران نے کبھی جنگ نہیں جیتی لیکن کبھی بھی مذاکرات سے محروم نہیں ہوا'۔

متوقع حملے کے خطرے پر فضائی حملہ کیا، امریکی سیکریٹری خارجہ

دوسری جانب امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کا مقصد ایک 'انتہائی حملے' کو روکنا تھا جس سے مشرق وسطیٰ میں امریکیوں کو خطرہ لاحق تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق مائیک پومپیو نے 'فاکس نیوز' اور 'سی این این' کو انٹرویو دیتے ہوئے 'مبینہ خطرے' کی تفصیلات پر بات کرنے سے گریز کیا۔

مزید پڑھیں: امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت پر پاکستان کا اظہار تشویش

تاہم انہوں نے کہا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی سے متعلق 'انٹیلی جنس پر مبنی معلومات' تھیں جس کے بعد ایران کی ایلیٹ قدس فورس کے کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ قاسم سلیمانی خطے میں 'سازش کی تیاری میں مصروف عمل تھے، ایک ایسی بڑی کارروائی جس میں سیکڑوں امریکی جانوں کو خطرہ تھا'۔

سیکریٹری خارجہ نے سی این این کو بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ خطرہ قریب آ گیا تھا۔

مائیک پومپیو نے مزید کہا 'وہ خطرہ خطے میں موجود تھا'۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 'گزشتہ رات کا وقت تھا جب ہمیں اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ حملے میں انتہائی خطرے (قاسم سلیمانی) کو ختم کردیا جائے'۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: فضائی حملوں کے بعد مظاہرین کا امریکی سفارتخانے پر حملہ

علاوہ ازیں مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا، ایران کے ساتھ تناؤ میں کمی کا پابند ہے لیکن واشنگٹن اپنا دفاع کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے خطے میں اپنے اثاثوں کو مضبوط کیا اور سائبر حملے سمیت کسی بھی ممکنہ انتقامی کارروائی کے لیے تیار ہے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ وہ صرف اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ قاسم سلیمانی فضائی حملے میں مارا گیا۔

خیال رہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: پیرا ملٹری دستوں کی مظاہرین سے امریکی سفارتخانے سے نکلنے کی درخواست

ایران نے بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکی حملے میں قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر واشنگٹن سے بدلہ لینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے خطرناک نتائج کی دھمکی دی تھی۔

ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے قاسم سلیمانی کو مزاحمت کا عالمی چہرہ قرار دیا اور ملک میں تین روزہ یوم سوگ کا اعلان کیا تھا۔

جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ صورت اختیار کر گئے ہیں جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2015 کے جوہری معاہدے کے خاتمے اور ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024