• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

نیب آرڈیننس کا معاملہ پارلیمنٹ میں زیر بحث آئے گا، فردوس عاشق اعوان

شائع December 31, 2019
فردوش عاشق اعوان نے کہا کہ برآمدات 10 اعشاریہ 3 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں—فوٹو:ڈان نیوز
فردوش عاشق اعوان نے کہا کہ برآمدات 10 اعشاریہ 3 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں—فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نئے سال کے شروع میں یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے 6 ارب کی سبسڈی اور نادار افراد کے لیے فنانشل اسسٹنس کارڈ کا اجرا کرنے جارہے ہیں۔

اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم عمران خان اور کابینہ نے 5 ماہ سے معصوم اور نہتے کشمیریوں کے ساتھ دہشت گردی کی شکل میں جاری بھارتی حکومت کے ریاستی جبر کی مذمت کی اور ایک متفقہ قرارداد منظور کی’۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کایبنہ کو کشمیر کے حوالے سے عالمی سطح پر جہاں اس مسئلے کو اٹھایا جاسکتا ہے اور جو اقدامات کیے جاسکتے ہیں اس حوالے سے اعتماد میں لیا جبکہ کابینہ نے وزیراعظم کی کاوشوں کو سراہا اور عالمی رہنماؤں اور اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں جبر و ستم کا نوٹس لیں۔

یہ بھی پڑھیں:سالِ نو پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 روپے 10 پیسے تک اضافے کا خدشہ

معاون خصوصی نے کہا کہ کابینہ نے نریندر مودی کی اقلیتوں اور خصوصاً مسلمانوں کی قانونی سازی کے ذریعے استحصال کی مذمت کی، اس کے ساتھ ہی مودی کے آر ایس ایس اور ہندوتوا نظریات کے تحت اقلیتوں سے ناروا سلوک کی بھی مذمت کی گئی۔

کابینہ اجلاس میں زیربحث آنے والے معاملات اور فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان جنوری کے پہلے ہفتے میں یوٹیلٹی کارپوریشن کے ذریعے بنیادی اشیا خور و نوش پر 6 ارب کی سبسڈی کا پروگرام شروع کرنے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوری کے آخری ہفتے میں وزیر اعظم پسے ہوئے، نادار اور غریب طبقے کی بنیادی ضروریات پوری کرنے جارہے ہیں اور اس کے لیے 'فنانشل اسسٹنس کارڈ' کا اجرا کیا جارہا ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سروے کے مطابق ایک نظام کے ذریعے ہم طبقے کی مالی تعاون کریں اور دوسری طرف صحت کارڈ کے ذریعے صحت کی ضروریات پوری کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ڈیٹا سسٹم جو رجسٹر نہیں ہیں لیکن مزدوری نہ حاصل کرپانے والے افراد کو اپنے گھر کے افراد کو تعاون کے لیے لنگر کے ذریعے مدد کی جائے، فٹ پاتھ اور دیگر کھلی جگہوں پر سونے والے مزدوروں کے لیے عارضی رہائش کے طور پر پناہ گاہوں کے ذریعے مدد کی جائے گی اور وزیراعظم کا احساس پروگرام کے تحت ہر شہر میں پناہ گاہیں بنانے پر بھی کابینہ نے زور دیا۔

نیب آرڈیننس پر ان کیمرا بریفنگ

معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اجلاس سے قبل ان کیمرا بریفنگ ہوئی جس میں نیب آرڈیننس، نیب قوانین اور اس کے ساتھ جڑے بہتری کے روڈ میپ پر تفصیل سے بحث بھی ہوئی جبکہ اراکین نے اپنا نکتہ نظر بھی کابینہ کے سامنے پیش کیا۔

وزیراعظم نے کاروباری طبقے کو مخاطب کرکے کہا کہ انہوں نے نیب آرڈیننس کے ذریعے ان کے راستے کے کانٹے چننے کی کوشش کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس کا معاملہ پارلیمنٹ میں زیر بحث آئے گا اور اپوزیشن کی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔

سوشل میڈیا میں وفاقی اور صوبائی وزرا کی مبینہ ویڈیوز کی گردش کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 'ٹیکنالوجی جہاں زندگی کو آسان بناتی ہے وہی زندگی کو جہنم بھی بنا دیتی ہے۔'

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایجنڈے کے پہلے نکتے میں کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 23 دسمبر کے فیصلوں کی توثیق کی اور دوسرے نمبر میں نیپرا ایکٹ میں ترامیم کی سفارش پر جو سقم تھے ان کو دور کرنے کے لیے ای سی سی کے پاس بھیج دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے نیشنل کالج آف آرٹس کو انسٹی ٹیوٹ میں تبدیل کرنے کے مجوزہ بل کی منظوری دی اور چاروں صوبوں میں اس کے کیمپس کھو لے جائیں گے تاکہ پاکستان کے اندر فن اور فنکار کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کیا جائے۔

کابینہ اجلاس کی کارروائی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی 2008 کی مالی اسسمنٹ رپورٹ کی اشاعت کی منظوری دی گئی گو کہ یہ ویب سائٹ پر موجود ہے لیکن اشاعت کے لیے کابینہ کی منظوری درکار تھی جو دی گئی۔

مزید پڑھیں:کابینہ نے ’مفاد عامہ‘ کے 8 آرڈیننس کی منظوری دے دی، وزیر قانون

انہوں نے کہا کہ ایجنڈے کا پانچواں نکتہ ناروے کے شہری محمد اویس کے حوالے سے تھا جو وہاں ریپ اور گھریلو تشدد کے سنگین الزامات کے بعد پاکستان واپس آیا تھا تاہم کابینہ نے منظوری دی کہ ایڈیشنل کمشنر کے ذریعے معاملے کی انکوائری کروائی جائے جس کے لیے وزارت داخلہ کو متعلقہ ملک نے درخواست کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام کو مطلوب قتل مقدمے میں ملوث سہیل احمد خان کو مجسٹریٹ کے ذریعے انکوائری کے تحت معاملے کو حل کرنے کی درخواست پر تبادلہ خیال کے بعد ایڈیشنل مجسٹریٹ کے تحت معاملے کو حل کرنے کی منظوری دے دی۔

کابینہ کے ساتویں نکتے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محمد ہاشم رضا کو چیف ایگزیکٹو آف اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

انہوں نے کہا کہ آٹھواں نکتہ حکومت کے ایک سال کے اقتصادی اشاریوں پر بریفنگ تھی جس میں بتایا گیا کہ ایک سال میں حکومت نے کیا کھویا اور پایا، ملک کو کہاں چیلنج کا سامنا تھا جس کو ہم نے دور کیا۔

اقتصادی اشاریوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے وزیراعظم اور کابینہ کو بریفنگ دی۔

اسد عمر نے کابینہ کو بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں پچھلے سال کے مقابلے میں 73 فیصد بہتری آئی ہے، تجارتی توازن میں 40 فیصد کمی آئی ہے، گزشتہ برس تجارتی توازن 13 اعشاریہ 4 ارب ڈالر تھا جو مالی سال 2019-20 میں 8 ارب ڈالر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای کامرس پالیسی کی منظوری

وزیر منصوبہ بندی کی بریفنگ سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ کو بتایا کہ برآمدات میں 4 اعشاریہ 7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور گزشتہ مالی سال میں اعداد و شمار 9 اعشاریہ 9 ارب ڈالر تھے جو اب 10 اعشاریہ 3 ارب تک پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درآمدات گزشتہ مالی سال میں 23 اعشاریہ 2 ارب ڈالر تھی اور اس برس 18 اعشاریہ 3 ارب ڈالر ہیں، سروس بیلنس میں 6.6 فیصد بہتر آئی ہے، ترسیلات زر گزشتہ سال کی سطح پر برقرار رہے جو 9 اعشاریہ 3 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے، پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کی مد میں اب تک 87 ارب خرچ ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرونی مالی شعبے میں بہتری سے رئیل سیکٹر میں مثبت اثرات نمایاں ہوئے ہیں، غیرملکی سرمایہ کاری حوالے سے بتایا گیا کہ 1268 فیصد بہتری آئی جو گزشتہ مالی سال میں محض 147 ملین ڈالر تھی جو اب بڑھ کر فیصد 2 ہزار 6 ملین تک پہنچی ہے اور انہی اشاریوں کی بنیاد پر وزیراعظم نے 2020 کو معیشت کے استحکام کا سال قرار دیا ہے اور اگلے سال کے اوائل میں ایسے اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام تک فائدہ پہنچ سکے۔

وفاقی کابینہ کے آخری نکتے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شاہد سلیم خان کو منیجنگ ڈائریکٹر، چیف ایگزیکٹو افسر، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024