• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

'شکریہ جناح'، اہم شخصیات کا قائد اعظم کو خراج عقیدت

شائع December 25, 2019 اپ ڈیٹ December 26, 2019
بابائے قوم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کیا گیا—فوٹو: بشکریہ حکومت پاکستان ٹوئٹر
بابائے قوم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کیا گیا—فوٹو: بشکریہ حکومت پاکستان ٹوئٹر

برصغیر کے مسلمانوں کو ایک آزاد مملکت کا تحفہ دینے والے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا 144واں یوم ولادت ملی یکجہتی کے ساتھ منایا گیا۔

ٹوئٹر پر قائداعظم کے یوم پیدائش پر ٹاپ ٹرینڈ—اسکرین شاٹ
ٹوئٹر پر قائداعظم کے یوم پیدائش پر ٹاپ ٹرینڈ—اسکرین شاٹ

کراچی سے لے کر خیبر تک جگہ جگہ قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تقاریب، ریلیاں منعقد کی گئیں جبکہ سوشل میڈیا پر بھی لوگوں نے ان سے محبت کا اظہار کیا۔

قائد اعظم کے یوم ولادت پر جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغامات دیے وہیں وفاقی وزرا، سیاسی جماعتوں، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل، صحافی، کرکٹرز، شوبز ستاروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے یوم قائد پر قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کیا اور مملکت خدادا کے لیے ان کی خدمات کو سراہا۔

یوم قائد پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر 'شکریہ جناح' اور 'قائد اعظم' کے ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ رہے اور لوگوں نے بابائے قوم کے اقوال اور تصاویر شیئر کیں اور پیغامات دیے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ہم بابائے قوم کو ایک عظیم لیڈر کی طرح عزت دیتے ہیں جنہوں نے مستقبل کو دیکھا اور یہ پیش گوئی کی کہ اپنی سرزمین کے بغیر مسلمان دوسرے درجے کے شہری رہیں گے۔

اپنے پیغام میں ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا کہ دو قومی نظریہ آج صحیح ثابت ہوگیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے قائداعظم محمد علی جناح کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان کا مشہور قول 'روئے زمین پر کوئی ایسی طاقت نہیں جو پاکستان کو ختم کرسکے' تحریر کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے قائد اعظم کے یوم پیدائش پر قوم کے نام پیغام میں کہا کہ قائد نے ناممکن سالمیت، مثالی کردار، بے لوث عقیدت سے مسلمانوں کے لیے ایک آزاد وطن کی خاطر جدوجہد کی۔

عمران خان نے کہا کہ ان کے کردار نے جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کو پریشان کن وقت اور حالات میں متاثر کیا۔

اپنے پیغام میں وزیراعظم نے لکھا کہ قائد اعظم 20ویں صدی کے عظیم اور بصیرت رکھنے والے قائدین میں شامل ہیں اور انہوں نے دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کیا۔

بابائے قوم کے بارے میں عمران خان نے لکھا کہ انہوں نے فیصلہ کن تحریک آزادی کی قیادت کی، جو ان کی سیاسی بصیرت اور بیداری کے مظہر کے ساتھ ساتھ آخری سانس تک جمہوری نظریات اور قانون کی حکمرانی کے لیے پختہ عزم ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں آج مختلف اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے ساتھ امتیازی اور وحشیانہ اقدامات کے ساتھ بھارتی آئین کے نام نہاد سیکولر نقطہ نظر کو دیکھ رہی ہے، جس میں شہریت ترمیمی ایکٹ 2019 کی منظوری اور اس کے بعد کی صورتحال واضح ہے۔

انہوں نے لکھا کہ درحقیقت ان اقدامات نے ایک مرتبہ پھر قائد اعظم محمد علی جناح کے اس یقین کی تصدیق کردی کہ بھارت کے انتہا پسند ہندو کبھی بھی مسلمانوں کو عزت اور وقار کے ساتھ نہیں رہنے دیں گے۔

ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ آج کے دن ہمیں مقبوضہ کشمیر میں مظلوم لوگوں کو بھی نہیں بھولنا چاہیے جو اس وقت فسطائی آر ایس ایس سے متاثر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کے ہاتھوں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی 'شہ رگ' قرار دیا تھا اور آج کے دن ہمیں اس عزم کا اعادہ کرنا چاہیے کہ پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیریوں کے پیچھے متحد اور چٹان کی طرح کھڑی ہے۔

قائداعظم کا 144واں یوم ولادت منایا گیا—فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
قائداعظم کا 144واں یوم ولادت منایا گیا—فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

آخر میں عمران خان نے لکھا کہ ہم قائد اعظم کے مقروض ہیں کہ انہوں نے ہمیں آزادانہ طور پر زندہ رہنے اور اپنی معاشرتی، ثقافتی اور مذہبی شناخت کو قائم رکھنے کے قابل بنایا۔

ساتھ ہی وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں بانی پاکستان کے نظریات کو پوری طرح سمجھنے اور جس مقصد کے لیے ہمارے آباؤ اجداد نے قربانیاں دیں ان مقاصد کی تکمیل کے لیے ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بابائے قوم کے دیے گئے رہنما اصولوں پر عمل کرتے ہوئے ان تمام مقاصد کو حاصل کرسکتے ہیں، قائد اعظم کے یوم ولادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ان کے ایمان، اتحاد اور نظم وضبط کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہے جو ہمارے لیے نیا پاکستان یعنی واقعی قائد کا پاکستان بنانے کے لیے مشعل راہ ہیں۔

ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک ٹوئٹ میں بانی پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا اور لکھا قائد اعظم محمد علی جناح ایک 'رہنما' تھے جو قانون اور انصاف پر یقین رکھتے تھے۔

انہوں نے لکھا کہ ایک عظیم نظریہ رکھنے والا شخص، جس نے دو الگ الگ قوموں کی اہمیت کا اندازہ کیا اور آج 72 سال بعد قائد کے سخت ناقدین بھی اعتراف کررہے ہیں کہ وہ ٹھیک تھے، 'اے قائد تجھے سلام'۔

اپنے پیغام میں انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے لکھا کہ 'ہمارے بانی قائداعظم محمد علی جناح اور پاکستان کے لیے ان کا وژن، ہمیں ان کے وژن کو سمجھنے کے لیے بہت طویل سفر طے کرنا ہے لیکن ہمیں اسے حاصل کرنے کے لیے مسلسل جدوجہد کرنا ہوگی'۔

ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئٹ میں لکھا کہ آپ نے ہمارے لیے پاکستان حاصل کیا، جس پر جتنا شکریہ ادا کیا جائے وہ کم ہے، جو لوگ اس وقت ان کی مخالفت کر رہے تھے انہیں اب احساس ہورہا ہے، ان کے لیے اب یہ نئی شروعات ہیں۔

بابائے قوم کے یوم ولادت پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے لکھا کہ جہاں ہم قائد اعظم کی سالگرہ منا رہے ہیں وہیں سرحد پار ہونے والے واقعات سے ان کے وژن، سیاسی بصیرت اور دور اندیشی کی ایک مرتبہ پھر تصدیق ہوگئی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ہم پاکستان کا تحفہ دینے پر قائد اعظم کا جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہے۔

قائد اعظم کے یوم ولادت پر حکومت پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی ٹوئٹ کی گئی اور لکھا گیا کہ برصغیر کے مسلمانوں کے عظیم لیڈر، بے مثال شخصیت اور کردار والے بابائے قوم محمد علی جناح کا یوم ولادت ہے۔

ادھر معروف اینکر اور پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے لکھا کہ میرے عظیم قائد کو سالگرہ مبارک، اس یوم قائد پر آپ پاکستان کے واحد لیڈر ہیں جنہیں اپنے لیے ٹرینڈ بنوانے کے لیے کسی سوشل میڈیا ٹیمز کی ضرورت نہیں۔

سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ قائد اعظم مسلمانوں کو اندھیرے سے روشنی کی طرف لے کر گئے اور غلط کے خلاف لڑنا سکھایا، برصغیر کے لیے ان کی خدمات قابل تحسین ہیں اور ان کی متحرک قیادت ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے۔

اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی نے قائد اعظم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے یہ شعر لکھا کہ 'ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے، بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا'۔

پیپلزپارٹی کی ہی رہنما سینیٹر شیری رحمٰن نے قائد اعظم کی سالگرہ پر لکھا کہ آپ کی قیادت، آپ کے عزم، ایک جامع اور ترقی پسند پاکستان اور دنیا کے ساتھ امن کے وژن کے لیے شکریہ، ہم اب بھی اس خواب کے لیے کوشاں ہیں اور ایک طویل سفر باقی ہے۔

یوم قائد پر پاکستان ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے ایک منفرد انداز میں ٹوئٹ کی اور بانی پاکستان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے سوال و جواب کا انداز اپنایا۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں اس طرح لکھا کہ محمد علی جناح سوال کر رہے کہ 'نیا سال کا آغاز ہونے والا ہے آپ میرے نصب العین ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کے فروغ میں اپنا کیا کردار ادا کریں گے؟'

شعیب ملک نے اس سوال کے جواب میں اپنے حوالے سے لکھا کہ تمام کھیلوں کے ذریعے نوجوانوں کے ساتھ رابطہ کریں گے اور ڈیجیٹل کو تمام پلیٹ فارم کو جوڑنے کے لیے استعمال کریں گے، کھیل خوبصورتی سے تمام تینوں ستون فراہم کرتا ہے۔

ادھر پاکستان میں موجود امریکی سفارتخانے نے بھی یوم قائد پر پیغام دیا اور قائد اعظم کا ایک قول شیئر کیا۔

اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانے کے حکام نے لکھا کہ اسلام اور اس کے تصور نے ہمیں جمہوریت کی تعلیم دی ہے، اس نے انسان کی برابری، انصاف اور ہر کسی کے لیے منصفانہ سلوک کی تعلیم دی ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان کے لیے جرمنی کے سفیر برنارڈ شلاگیک نے پاکستانیوں کے لیے بابائے قوم کو سالگرہ کی مبارکباد دی اور لکھا کہ قائد اعظم ایک نڈر قائد، عظیم وژن والے شخص تھے، ان کی بین المذاہب ہم آہنگی کے اہم پیغام کو یاد رکھنا ضروری ہے۔

اسی طرح حال ہی میں شوبز کو عارضی طور پر خیر باد کہنے والے حمزہ علی عباسی نے بھی ایک ٹوئٹ کی جس میں بانی پاکستان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے شکریہ جناح کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔

ادھر اداکار و گلوکار فخر عالم نے قائد اعظم کے مشہور قول کے ساتھ ان کی تصاویر شیئر کیں۔

اس کے علاوہ اداکار فیصل قریشی نے بھی قائد اعظم کا قول کہ 'ناکامی کا مجھے علم نہیں' لکھتے ہوئے بابائے قوم کی سالگرہ کی مبارک باد دی۔

گلوکار فرحان سعید نے لکھا کہ آج محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر میں بطور پاکستان ان کو سلام پیش کرتا ہوں اور جو انہوں نے ہمیں دیا ہے اس پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ جو انہوں نے کہا ہر لفظ وہ سچ ہورہا ہے اور ہم ہمیشہ کے لیے ان کے مقروض ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024