• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پاکستان نے 13 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ سیریز جیت لی

شائع December 23, 2019
قومی ٹیم نے 10 سال بعد پاکستان میں ہونے والی سیزیر اپنے نام کی—فوٹو: پی سی بی ٹوئٹر
قومی ٹیم نے 10 سال بعد پاکستان میں ہونے والی سیزیر اپنے نام کی—فوٹو: پی سی بی ٹوئٹر
476 رنز  کے ہدف کے تعاقب میں سری لنکا کی پوری ٹیم 212 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔  — فوٹو: پی سی بی ٹوئٹر
476 رنز کے ہدف کے تعاقب میں سری لنکا کی پوری ٹیم 212 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ — فوٹو: پی سی بی ٹوئٹر

پاکستان نے نسیم شاہ کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 263رنز سے شکست دیتے ہوئے دو ٹیسٹ میچز کی سیریز 0-1 سے اپنے نام کرلی۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے دوسری اننگز 555رنز تین کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کرکے سری لنکا کو جیت کے لیے 476 رنز کا ہدف دیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے دیے گئے ہدف کے تعاقب میں سری لنکن ٹیم صرف 212 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

میچ کے پانچویں اور آخری روز سری لنکن ٹیم نے 212 رنز 7 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو امبلدینیا اور اوشادا فرنینڈو کریز پر موجود تھے۔

تاہم پانچویں روز کھیل کے آغاز میں پہلے اوور میں نسیم شاہ کی پہلی گیند پر امبلدینیا اپنے اسکور میں بغیر کسی اضافے کے ہی آؤٹ ہوگئے۔

جس کے بعد اگلے اوور میں دوسری اننگز میں سب سے زیادہ اسکور بنانے والے سری لنکن بلے باز اوشادا فرنینڈو 102 رنز بنا کر یاسر شاہ کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

مزید پڑھیں: کراچی ٹیسٹ میں سری لنکا شکست کے دہانے پر، پاکستان کو فتح کیلئے 3وکٹیں درکار

ٹیسٹ میچ کے پانچوٰیں روز کے تیسرے اوور میں سری لنکا کے آخری کھلاڑی وشوا فرنینڈو کوئی رنز بنائے بغیر 212 کے مجموعی اسکور پر نسیم شاہ کی گینڈ پر آؤٹ ہوئے۔

دوسری اننگز میں نسیم شاہ نے 5 وکٹیں حاصل کیں اور ایک میچ میں 5 وکٹیں حاصل کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین فاسٹ باؤلر بن گئے۔

اس کے علاوہ محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور حارث سہیل نے دوسری اننگز میں ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن پاکستانی ٹیم نے 385 رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کرنے کی تھی اور کپتان اظہر علی اور بابر اعظم نے سنچریاں اسکور کرتے ہوئے 555 پر اننگز ڈکلیئر کی تھی۔

پاکستان کے بڑے ہدف کے تعاقب میں سری لنکا نے اننگز کا آغاز کیا تو ایک ایک کرکے کھلاڑی آؤٹ ہوتے رہے اور سری لنکا کی 7ویں وکٹ گرنے کے بعد امپائرز نے دن کا کھیل ختم کرنے کا اعلان کیا۔

جب میچ کے چوتھے دن کھیل ختم ہوا تو سری لنکا نے 7وکٹوں کے نقصان پر 212رنز بنائے تھے اور اسے میچ میں فتح کے لیے مزید 264رنز درکار تھے۔

تاہم میچ کے پانچویں روز سری لنکن ٹیم ایک بھی رنز نہیں بناسکی اور تیسرے ہی اوور میں 212 رنز پر پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی۔

خیال رہے کہ پاکستان نے ہوم گراؤنڈ پر 10 سال بعد کھیلی گئی پہلی ٹیسٹ سیریز جیت لی جبکہ اس سے قبل پاکستان نے 13 برس قبل کراچی ہی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں کامیابی حاصل کی تھی۔

کراچی ٹیسٹ میں کامیابی کے ساتھ ساتھ پوری سیریز میں عمدہ پرفارمنس پر نوجوان بلے باز عابد علی کو مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا کیخلاف 4سنچریاں، پاکستانی بلے بازوں نے تاریخ رقم کردی

علاوہ ازیں ٹیسٹ سیریز میں کامیابی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کپتان اظہر علی نے کہا کہ ہمیں جیت کی ضرورت تھی اور میچ میں کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔

ساتھ ہی انہوں نے پاکستان آنے والی سری لنکن ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم سب نے پہلی مرتبہ ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ کھیلا، یہ سیریز ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل تھی۔

کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں نے بہترین کارکردگی کامظاہرہ کیا، نوجوان کھلاڑی بہت باصلاحیت ہیں۔

قبل ازیں دونوں ٹیموں کے درمیان راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کے ذریعے ملک میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوئی تھی۔

تاہم 3 سے 4 روز بارش کی آنکھ مچولی کے باعث راولپنڈی میچ ڈرا ہو گیا تھا البتہ پاکستان کے بلے باز عابد علی نے ڈیبیو ٹیسٹ میچ میں سنچری بنا کر اپنی بہترین فارم کا ثبوت دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024