انسداد پولیو مہم کے آغاز پر سیاسی رہنما متحد
اسلام آباد: رواں برس ملک میں پولیو کے کیسز کی تعداد 104 تک پہنچنے کے بعد اہم سیاسی رہنماؤں نے اپنی جماعتوں سے ہٹ کر ملک میں انسداد پولیو کا آغاز کردیا تاکہ ویکسین سے انکار کرنے والے افراد کو رضا مند کیا جاسکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل کورآڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا کہ ’ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں پولیو مہم کا افتتاح کیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے علاقے گڈاپ ٹاؤن اور وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا افضل پیچو نے نواب شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا‘۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے جھل مگسی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور میں انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا۔
مزید پڑھیں: انسداد پولیو مہم کے آغاز سے قبل خیبرپختونخوا اور پنجاب میں مزید 3 کیسز رپورٹ
ڈاکٹر رانا صفدر نے ڈان کو بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں پارلیمانی سیکریٹری برائے وزارت صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا ۔
واضح رہے کہ یہ انسداد پولیو مہم رواں برس کی آخری مہم جس میں 5 سال سے کم عمر 3 کروڑ 96 لاکھ بچوں کو ویکسین پلانے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
رواں برس صوبے خیبرپختونخوا سے پولیو کے 75، سندھ سے 16، بلوچستان سے 7 اور پنجاب سے 6 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مجموعی تعداد 104 تک پہنچ گئی ہے۔
قبل ازیں ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا تھا کہ 2019 میں 100 سے زائد بچے پولیو سے معذور ہوگئے جس سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’ مزید نقصان سے بچنے کے لیے ہمیں پولیو وئراس کے اس حملے کو پلٹنا ہوگا، ہم نے وائرس کو روکنے کے لیے دسمبر، فروری اور اپریل میں بڑے پیمانے پر 3 مہمات کی منصوبہ بندی کی ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں:ملک بھر میں پولیو کے کیسز کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی
ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا تھا کہ ’ دسمبر کی اعلی معیاری مہم وائرس کو روکنے کے لیے صحیح رفتار طے کرنے کے لیے ضروری ہے، نیشنل پولیو پروگرام نے دنیا کی اعلیٰ ترین ویکسین کی دستیابی کو عوام کے گھر پر یقینی بنانے کے لیے بے انتہا محنت کی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ ملک بھرمیں ہر بچے کی ویکسینیشن کو آسان بنانا اب والدین اور تمام پاکستانیوں کی ذمہ داری ہے‘۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے 24 نومبر کو وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق نیشنل اسٹریٹیجک ایڈوائزری گروپ تشکیل دیا تھا جس میں بڑی سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی شامل تھے تاکہ یقینی بنایا جاسکے کہ پولیو کے خاتمہ کو دیگر جماعتوں کی صوبائی حکومت کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔