کیا آپ نے 2019 میں یہ فلمیں دیکھیں؟
عام طور پر فلمی شائقین سال بھر وہی فلمیں دیکھنا پسند کرتے ہیں جنہیں میڈیا پر کوریج مل رہی ہوتی ہے یا جن فلموں کے بارے میں انہیں ان کے دوست بتاتے ہیں، تاہم کچھ ایسے فلمی شائقین بھی ہوتے ہیں جو میڈیا میں خبروں کی زینت بننے والی فلموں کے بجائے ایسی فلمیں دیکھنا پسند کرتے ہیں جو عام طور پر مقبولیت حاصل نہیں کر پاتیں۔
اگرچہ غیر مقبول فلم ہونے کا مقصد فلم کا فلاپ ہونا نہیں ہوتا تاہم عام طور پر فلمی بین تصور کرتے ہیں کہ جس فلم کو مقبولیت نہیں ملی یا پھر جو فلم ریکارڈ کمائی نہیں کر پائی اس کی کہانی بیکار ہوگی یا پھر اس فلم کے اداکاروں نے جاندار اداکاری نہیں کی ہوگی۔
لیکن اس کے برعکس عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ وہ فلمیں جو باکس آفس پر دھوم نہیں مچا پاتی یا جو مقبولیت کے نئے ریکارڈز نہیں بنا پاتیں وہ فلمیں متعدد فلمی ایوارڈز لے جاتی ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ فلمیں کمائی اور مقبولیت کی محتاج نہیں ہوتیں۔
اور ہم اس مضمون میں بھی سال 2019 کی چند ایسی فلموں کا ذکر کریں گے جنہیں اگرچہ کروڑوں افراد نے دیکھا تاہم پھر بھی ان فلموں کو کئی افراد نہیں دیکھ پائے۔
سال 2019 میں ہولی وڈ میں تقریبا 700 کے قریب فلمیں بنیں، جن میں ایکشن، مزاح، خوفناک، رومانوی، بولڈ، سیاسی، تاریخی اور حقیقی کہانیوں پر مبنی فلمیں شامل تھیں۔
ریلیز ہونے والی ان درجنوں فلموں میں کوئی 20 سے 30 فلمیں ایسی تھیں جو باکس آفس پر ریکارڈ کمائی کرنے میں کامیاب ہوگئیں جب کہ اتنی ہی فلمیں اپنے اچھوتے خیالوں کی وجہ سے میڈیا میں خبروں کی زینت رہیں۔
مگر ہم یہاں ایسی فلموں کی فہرست دے رہے ہیں جو اپنی کہانی، اداکاری اور پروڈکشن کی وجہ سے انتہائی شاندار فلمیں تھیں، تاہم انہیں نہ تو پذیرائی ملی اور نہ ہی انہیں اس طرح دیکھا ہی گیا۔
عین ممکن ہے کہ قارئین یا فلمی شائقین ہماری اس فہرست سے اتفاق نہ کریں تاہم ہم نے مذکورہ فہرست دنیا کی اچھی شوبز ویب سائٹس، تنقید نگاروں کے جائزے اور فلمی میلوں کے نتائج کو دیکھتے ہوئے مرتب کی ہے۔
ٹولکین
’دی ہوبٹ، دی لارڈ آف دی رنگز اور دی سلماریلی‘ جیسے شاہکار ناول لکھنے والے انگریز ناول نگار، فلسفی اور مؤرخ جان رونالڈ روئل ٹولکین کی زندگی پر بنائی گئی اس فلم کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں جہاں ٹولکین کا زمانہ طالب علمی اور ان کا ادب سے وابستہ ہونا دکھایا گیا ہے وہیں فلم میں جنگ عظیم اول کے حالات کو بھی شاندار طریقے سے دکھایا گیا ہے۔
بمبشیل
اس فلم کی کہانی امریکی ٹی وی چینل ’فاکس نیوز‘ کے سابق پروڈیوسر اور دنیا بھر میں میڈیا انڈسٹری میں نمایاں مقام رکھنے والے راجر ایلیز کے کیریئر اور ان پر لگے خواتین کے ساتھ ’ریپ‘ اور ’جنسی ہراسانی‘ کے گرد گھومتی ہے۔
آفیشل سیکریٹ
اس پولیٹیکل تھرلر ڈراما فلم کی کہانی عراق جنگ کے پس منظر کے گرد گھومتی ہے، فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح امریکی خفیہ ادارے، برطانوی خفیہ اداروں کو عراق پر حملہ کرنے اور اس حملے کے لیے اقوام متحدہ میں ووٹ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے انہیں خفیہ پیش کش کرتے ہیں۔
فلم میں حقیقی مناظر دکھانے سمیت سرکاری دستاویزات کے حوالے دیے گئے ہیں۔
فائیو فیٹ اپارٹ
اس ٹریجڈی رومانٹک ڈراما فلم کی کہانی دو نوجوان خوبرو مریضوں کے گرد گھومتی ہے جن کی ملاقات ایک ہسپتال میں ہوتی ہے۔
فلم میں 18 سال کے پھیپھڑوں اور نظام ہاضمہ کی بیماری میں مبتلا لڑکے اور لڑکی کو دکھایا گیا ہے جن کے درد اور مسائل ایک جیسے ہوتے ہیں اور انہیں معلوم ہوتا ہے کہ انہیں کیا مرض لاحق ہے جس وجہ سے وہ ایک دوسرے کے قریب ہونے کے باوجود کچھ فاصلے پر رہتے ہیں۔
سینٹ جڈی
اس فلم کی کہانی ایک خاتون وکیل کی حکومت کے خلاف قانونی جنگ کے گرد گھومتی ہے، یہ فلم امریکا میں پناہ حاصل کرنے کے خواہش مند غیر ملکی افراد کو پیش آنے والے مسائل پر مبنی ہے، فلم میں مہاجرین کے لیے قوانین میں تبدیلی کرنے والی خاتون کو جدوجہد کرتے دکھایا گیا ہے۔
دی ہانٹنگ آف شیرن ٹیٹ
اس فلم کی کہانی ایک خوبرو ماڈل کے پر اسرار قتل کے گرد گھومتی ہے، اس واقعے کو 1960 میں ہولی وڈ میں ہونا والا سب سے بڑا واقعہ قرار دیا گیا تھا، فلم کی کہانی لاس اینجلس میں 4 دہائیوں قبل پراسرار طور پر قتل کی گئی اداکارہ شیرن ٹیٹ کے قتل اور 2 ایسے اداکاروں کے گرد گھومتی ہے جو ہولی وڈ میں جگہ بنانے کی خواہاں ہوتی ہیں۔
شیرن ٹیٹ 1960 اور 1970 کی معروف ہولی وڈ اداکارہ و امریکی ماڈل تھیں، جسے 1969 میں لاس اینجلس کے ایک فلیٹ میں دیگر 4 افراد کے ساتھ پراسرار طور پر قتل کیا گیا تھا۔
محض 26 سال کی عمر میں ماڈلنگ سے اداکاری میں قدم رکھنے والی شیرن ٹیٹ نے بہت ہی کم عرصے میں شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا تھا۔
ان کے قتل پر رواں برس ایک اور فلم ’ونس اپن ٹائم ان ہولی وڈ‘ بھی ریلیز ہوئی تھی۔
گرلز آف دی سن
اس ٹریجڈی وار فلم کی کہانی کرد جنگجو خواتین کے گرد گھومتی ہے جو اپنی زمین اور اہل خانہ کی حفاظت کے لیے انتہاپسندوں اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرتی ہیں۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح کرد جنگجو خواتین بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کرتی ہیں، ساتھ ہی یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ میڈیا کی کوریج سے انہیں کس قدر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
فائٹنگ ود مائی فیملی
ریسلر بننے کی خواہش مند لڑکی اور اس کے بھائی کی کہانی جنہیں بڑی مشکلوں سے ریسلنگ سیکھنے اور آگے جانے کا موقع ملتا ہے۔
دی تھرڈ وائف
اس ٹریجڈی ڈراما فلم کی کہانی ویت نام کی ایک 14 سالہ لڑکی کی زندگی کے گرد گھومتی ہے جس کی والدین غربت کی وجہ سے امیر شخص سے شادی کروا دیتے ہیں، فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کم عمر لڑکی تیسری بیوی بننے کے بعد کس طرح کے مسائل کا سامنا کرتی ہے۔
مڈ وے
اس فلم کی کہانی جنگ عظیم دوئم سے قبل جاپانی فوج کی جانب سے پرل ہاربر پر کیے جانے والے خوفناک حملے اور اس حملے کے بعد ایک اور جاپانی حملے کی منصوبہ بندی کے گرد گھومتی ہے۔
ہیریٹ
اس بائیوگرافیکل ڈراما کی کہانی بیسویں صدی کی عظیم امریکی خاتون سماجی کارکن ہیریٹ ٹیوب مین کے گرد گھومتی ہیں جو ایک غلام کے طور پر پیدا ہوئیں اور غلاموں کے کیمپ میں پلی بڑھیں، جس کے بعد وہ جوان ہونے کے بعد وہاں سے فرار ہوئیں۔
فلم میں سیاہ فام غلاموں کی جدوجہد کو دکھایا گیا ہے اور ساتھ ہی دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک خاتون غلام پیدا ہوئیں تاہم انہوں نے بہادری سے خود کو بھی غلامی سے آزاد کرایا اور اپنے جیسے دیگر درجنوں افراد کی بھی جان چھڑائی۔
دی بیسٹ اینیمیز
یہ فلم امریکا کی ریاست کیلیفورنیا کی ایک سماجی کارکن اور مقامی سیاسی رہنما کی ایک دوسرے کی دشمنی اور مخالفت پر مبنی ہے اور فلم میں دکھایا گیا ہے کہ دونوں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے کیا سے کیا کر دیتے ہیں۔
مس بالا
اس کرائم تھرلر ڈراما فلم کی کہانی دو نوجوان خواتین دوستوں کے گرد گھومتی ہے جن میں سے ایک خاتون نائٹ کلب پر حملے کے وقت اغوا ہوجاتی ہیں، فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اپنی اغوا شدہ خاتون دوست کی بازیابی کے لیے پولیس کی مدد طلب کرنے والی دوسری لڑکی کو کس طرح پولیس کے لوگ ان ہی اغوا کاروں کے حوالے کردیتے ہیں جنہوں نے ان کی دوست کو اغوا کیا ہوتا ہے۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح خطرناک منشیات فروشوں کا جرائم پیشہ ٹولا پولیس کی مدد طلب کرنے والی لڑکی کو غلط مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔
اسٹاک ہوم
سائیکالاجی کرائم تھرلر سے متعلق اس فلم کی کہانی 1970 کی دہانی میں پیش آنے والے ایک سچے جرائم پیشہ واقعے کے گرد گھومتی ہے، فلم میں ایک جرائم پیشہ شخص کی جانب سے معروف بینک ملازمین کے عملے کو یرغمال بنانے اور اس کی جانب سے قید میں موجود اپنے جرائم پیشہ ساتھی کو چھوڑنے کے مطالبے کو دکھایا گیا ہے۔
دی رپورٹ
اس کرائم تھرلر ڈراما فلم کی کہانی امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی اے کے ایجنٹ کی تفتیش کے گرد گھومتی ہے جو امریکا کے طاقتور ترین خفیہ ادارے سی آئی اے کی جانب سے نائن الیون کے بعد اپنائے گئے تفتیش کے طریقوں کی تحقیقات کرتا ہے۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح سی آئی اے نے نائن الیون حملوں کے بعد تفتیش کے طریقہ کار بدلے اور وہ کس قدر غیر انسانی تھے، ساتھ ہی دکھایا گیا ہے کہ کس طرح سی آئی اے کے اہلکار ایف بی آئی کے ایجنٹ کو ان طریقوں سے بے خبر رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
دی کنگ
اس فلم کی کہانی 14 ویں صدی میں انگلینڈ کے بادشاہ ہینری پنجم کی زندگی کے گرد گھومتی ہے، فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح جوان ہنری بھائی کی موت کے بعد اچانک بادشاہ بنتے ہیں اور انہیں تخت پر بیٹھنے کے بعد کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دی کرنٹ وار
اس فلم میں دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی اور ٹیکنالوجی اداروں کے درمیان بڑھتی کشیدگی اور جنگ کو دکھایا گیا ہے۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح دنیا کو بدلنے والے ٹیکنالوجی سائنس کے ادارے اور ان کے سربراہ آپس میں ایک دوسرے کے خلاف خاموش جنگ لڑ رہے ہوتے ہیں۔
دی پروفیسر اینڈ دی میڈ مین
اس فلم کی کہانی 20 ویں صدی کے آغاز کے دور کے گرد گھومتی ہے، فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ’اوکسفورڈ‘ کی پہلی انگریزی ڈکشنری ترتیب دی گئی اور اسے ترتیب دینے والے پروفیسر کو کس قدر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دی آفٹر متھ
اس ٹریجڈی فلم کی کہانی جنگ عظیم دوئم کے دور سے متعلق ہے، فلم میں ایک برطانوی فوجی جوڑے کو جرمنی کے شہر ہیمبرگ منتقل ہوتے اور وہاں پر تنہا رہنے والے ایک جرمن کے گھر میں رہتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
فلم کی کہانی اس وقت دلچسپ بن جاتی ہے جب خاتون کا برطانوی فوجی شوہر گھر سے دور رہنے لگتا ہے اور وہ تنہا جرمن شہری کے گھر میں رہتی ہیں، جہاں ان کے درمیان تعلقات استوار ہو جاتے ہیں۔
گلوریا بیل
اس رومانٹک ڈراما فلم کی کہانی ایک ادھیڑ عمر طلاق یافتہ خاتون کے گرد گھومتی ہے جو شادی ختم ہونے کے بعد عیاشی کی زندگی گزارتی ہے، ڈانس کلب اور ایکسرسائیز جم جانے کے دوران اس طلاق یافتہ خاتون کی ملاقات ایک ہم عمر مرد سے ہوتی ہے جس کے بعد ان کے درمیان رومانس ہوجاتا ہے۔
آل از ٹریو
اس ہسٹری ڈراما فلم کی کہانی شہرہ آفاق ڈراما نگار ولیم شیکسپیئر کی ذاتی زندگی کے گرد گھومتی ہے، فلم میں شیکسپیئر کو جہاں عظیم لکھاری دکھایا گیا ہے، وہیں انہیں فلم میں ایک مجبور والد اور شوہر کے طور پر بھی دکھایا گیا ہے۔
سیرنٹی
اس کرائم تھرلر ڈراما فلم کی کہانی ایک ایسی خوبرو خاتون کے گرد گھومتی ہے جو اپنے نئے شوہر سے جان چھڑانے کے لیے پہلے شوہر سے ایک کروڑ ڈالر کے عوض معاہدہ کرتی ہے۔
خاتون اپنے سابقہ شوہر کو نئے شوہر کو تنگ کرنے، انہیں تشدد کا نشانہ بنانے اور آخر میں قتل کرنے کے لیے پیسہ دیتی ہے۔
آفٹر
رومانٹک میلو ڈراما فلم کی کہانی ہائی اسکول کے طالب علموں کے گرد گھومتی ہے، مرکزی کہانی نوجوان لڑکی کے گرد گھومتی ہے جسے زمانہ طالب علمی میں ہی محبت ہو جاتی ہے، فلم میں اس وقت ٹوئسٹ آتا ہے جب اس لڑکی کی ملاقات ایک ایسے انجانے لڑکے سے ہوتی ہے جو اس کے ہر ذاتی سوال کا جواب دیتا ہے۔
پیٹرلو
اس ہسٹوریکل کرائم تھرلر ڈراما فلم کی کہانی 19 ویں صدی کے آغاز کے گرد گھومتی ہے، فلم کی کہانی برطانوی شہر مانچسٹر میں 1819 کے ایک عوامی جلسے میں ہونے والے قتل عام کے گرد گھومتی ہے، مذکورہ قتل عام پاکستان کے 'جلیانوالہ باغ' کی طرز کا قتل عام تھا جو اس وقت پیش آیا جب یورپ میں نیپولین جنگوں کا اختتامی دور تھا۔
لانگ شاٹ
اس رومانٹک کامیڈی فلم کی کہانی ایک بااثر و خوبرو خاتون سیاستدان کے گرد گھومتی ہے جو امریکی صدارتی الیکشن کی امیدوار ہوتی ہیں، فلم میں اس وقت عجب موڑ آتا ہے جب مذکورہ خاتون کو اپنی تقاریر کے لیے ایک انتہائی ذہین شخص درکار ہوتا ہے اور پھر اچانک اس کی ملاقات سابق بوائے فرینڈ سے ہوتی ہے جو صحافی بن چکا ہوتا ہے۔
سیاستدان خاتون اپنے سابق بوائے فرینڈ کو اپنی تقاریر لکھنے کے لیے بھرتی کرتی ہیں اور ان کے رومانس کے دوران ہی اس فلم کی کہانی گھومتی ہے۔
ویٹا اینڈ ورجینیا
ایک صدی قبل کے واقعے پر بنائی گئی اس فلم کی کہانی دو انگریز ادیبوں کے رومانس کے گرد گھومتی ہے، اس فلم کی کہانی انگریز خاتون ناول نگار ورجینیا وولف اور انگریز شاعر ویٹا سیکول کے رومانس کے گرد گھومتی ہے جس پر بعد ازاں ورجنینیا نے ناول بھی لکھا تھا۔
چارلیز سیز
اس ہسٹوریکل کرائم تھرلر فلم کی کہانی سابق امریکی موسیقار و سیریل کلر ’چارلس مینسن‘ کے گرد گھومتی ہے، فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک معروف موسیقار کس طرح ذہنی بیماریوں میں الجھ کر سیریل کلر (قاتل) بن گیا، فلم میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ کس طرح اس کے پیار میں پھنسی تین خوبرو خواتین نے ان کے لیے لوگوں کو قتل کیا۔
اس واقعے کو ’مینسن فیملی‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس پر پہلے بھی فلمیں بنائی جا چکی ہیں۔