میشا شفیع نے’جھوٹا الزام‘لگانے پر معافی مانگنی چاہی،علی ظفر کا دعویٰ
گلوکار علی ظفر نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پر ’جنسی ہراسانی‘ کا الزام لگانے والی گلوکارہ میشا شفیع ان سے معافی مانگنے کے لیے تیار تھیں۔
اداکار نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب کہ میشا شفیع نے ان کی جانب سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس میں گزشتہ روز 9 دسمبر کو اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔
میشا شفیع نے گزشتہ روز اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ علی ظفر نے انہیں پہلی بار اپنے سسرالیوں کے گھر ہراساں کیا تھا۔
میشا شفیع کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے اپنے سسرالیوں کے گھر ہونے والی ایک تقریب کے دوران انہیں ’چھوا‘ تھا اور انہوں نے اسی وقت ہی یہ بات اپنے شوہر کو بتادی تھی۔
گلوکارہ نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ علی ظفر نے انہیں معافی کے پیغامات بھجوائے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی بار علی ظفر نے سسرالیوں کے گھر پارٹی میں’چھوا‘ بعد میں معافی کے پیغامات بھجوائے: میشا شفیع
میشا شفیع کے مطابق علی ظفر کے مینیجر نے ان سے کہا تھا کہ اگر گلوکار ان سے معافی مانگیں تو عمل قابل قبول ہوگا جس پر انہوں نے رضامندی ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ اگر گلوکار معافی مانگ لیتے ہیں تو معاملات ٹھیک ہو سکتے ہیں، تاہم گلوکار نے آج تک ان سے معافی نہیں مانگی۔
میشا شفیع کی جانب سے عدالت میں بیان ریکارڈ کروانے کے ایک دن بعد اب علی ظفر نے دعویٰ کیا ہے کہ گلوکارہ نے بھی انہیں معافی کے پیغامات بھجوائے۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’انڈیپینڈنٹ اردو‘ سے بات کرتے ہوئے علی ظفر نے دعویٰ کیا کہ گلوکارہ نے انہیں معافی کے پیغامات بھجوائے اور کہا کہ وہ تنہائی میں معافی مانگنیں کو تیار ہیں۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے کہا کہ وہ تنہائی میں معافی مانگنیں کو تیار ہیں، تاہم انہوں نے گلوکارہ کو پیغام بھجوایا کہ معاملہ تب ہی ختم ہو سکتا ہے جب گلوکارہ سرعام معافی مانگیں۔
علی ظفر کے مطابق انہوں نے میشا شفیع کو پیغام بھجوایا کہ وہ وہیں پر معافی مانگیں، جہاں انہوں نے ان پر الزام لگایا تھا۔
میشا شفیع نے کس شخصیت کے ساتھ علی ظفر کو معافی کے پیغامات بھجوائے کہ سوال پر گلوکار ہنس پڑے اور کہا کہ انہوں نے کسی انسان کے ساتھ پیغامات بھجوائے۔
علی ظفر نے انٹرویو میں مزید بتایا کہ لوگ ان کے اور میشا شفیع کے کیس میں غلطی کا شکار ہیں اور عوام کو یہ علم نہیں کہ وہ کیس جیت چکے ہیں۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ اب تک میشا شفیع نے ان کے خلاف جنسی ہراسانی کا کیس تین جگہوں پر دائر کیا تھا اور تینوں جگہوں پر ان کےحق میں فیصلہ آیا اور وہ کیس جیت گئے۔
گلوکار کے مطابق ابتدائی طور پر میشا شفیع نے ان کے خلاف جنسی ہراسانی کا کیس محتسب اعلیٰ کے دفتر میں دائر کیا تھا، جہاں سے ان کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد گلوکارہ نے گورنر پنجاب کے دفتر میں درخواست دائر کی مگر وہاں بھی گلوکارہ کو ناکامی دیکھنی پڑی۔
علی ظفر نے بتایا کہ آخر میں لاہور ہائی کورٹ نے بھی ان کے حق میں فیصلہ دیا اور میشا شفیع کی ٹیم کو جھاڑ بھی پلادی۔
گلوکار نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ میشا شفیع نے ان پر ایک منصوبہ بندی کے تحت جھوٹا الزام لگایا جس سے انہیں کافی نقصان اٹھانا پڑا اور وہ اپنے مالی نقصان کی تلافی کے لیے ہی عدالت گئےہیں۔
خیال رہے کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف دائر کیا گیا ایک ارب روپے کا کیس زیر سماعت ہے جس کی اگلی سماعت رواں ماہ 20 دسمبر کو ہوگی۔
ہتک عزت کے کیس میں علی ظفر اور ان کے گواہوں کے بیانات مکمل ہو چکے ہیں اب میشا شفیع کے گواہوں کے بیانات ہونا باقی ہیں۔