جنوبی افریقہ کی پہلی سیاہ فام دوشیزہ مس یونیورس منتخب
اگرچہ ماضی میں امریکا سمیت دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والی سیاہ فام دوشیزائیں خوبصورتی کے عالمی مقابلے ’مس یونیورس‘ کا اعزاز اپنے نام کر چکی ہیں۔
تاہم اب پہلی بار جنوبی افریقہ ملک سے تعلق رکھنے والی سیاہ فام خاتون نے ’مس یونیورس‘ کا اعزاز حاصل کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلپائن کی دوشیزہ مس یونیورس منتخب
صنفی تفریق کے خلاف جدوجہد کرنے والی ’مس جنوبی افریقہ‘ 26 سالہ ززیبنی تنزی نے یورپی ملک جارجیا میں ہونے والے ’مس یونیورس 2019‘ کا مقابلہ جیت کر نئی تاریخ رقم کردی۔
’مس یونیورس 2019‘ کے مقابلے میں بھارت، جنوبی افریقہ، امریکا، برطانیہ، میکسیکو، پیوٹوریکو، ہنڈراس، وینزویلا، فلپائن، آسٹریلیا، چین، جاپان اور اسپین سمیت مجموعی طور پر 90 ممالک کی دوشیزاؤں نے حصہ لیا۔
’مس یونیورس‘ کے مقابلے میں اپنے اپنے ملک کا دفاع کرنے والی دوشیزائیں اپنے ممالک میں خوبصورتی کے مقابلے جیت کر یا پھر ان میں فرسٹ رنر کا اعزاز حاصل کرنے کے بعد عالمی مقابلے میں پہنچی تھیں۔
’مس یونیورس کے آخری مرحلے سے قبل ہونے اہم ترین مرحلے میں جنوبی افریقی دوشیزہ سمیت میکسیکو اور پیوٹو ریکو کی دوشیزہ کے درمیان مقابلہ تھا۔
مذکورہ مرحلے میں میکسیکو کی دوشیزہ مقابلہ ہار گئیں اور وہ دوسری رنز اپ قرار پائیں۔
’مس یونیورس 2019‘ کے آخری اور فیصلہ کن مرحلے میں پیوٹو ریکو اور جنوبی افریقہ کی دوشیزہ کے درمیان مقابلہ تھا۔
پیوٹو ریکو کی دوشیزہ 24 سالہ میڈیسن ایںڈرسن کے حوالے سے خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ اس بار ’مس یونیورس‘ کا اعزاز جیتنے میں کامیاب جائیں گی۔
جنوبی افریقی دوشیزہ کے مقابلے پیوٹو ریکو کی دوشیزہ کو گوری رنگت اور قدر آور ہونے کی وجہ سے اہمیت حاصل تھیں اور عام لوگوں کا خیال تھا کہ وہیں فاتح قرار پائیں گی۔
تاہم مقابلے میں حیران کن طور پر جنوبی افریقی دوشیزہ 26 سالہ ززیبنی تنزی کو ’مس یونیورس 2019‘ کا فاتح قرار دے دیا گیا۔
وہ اپنے ملک کی پہلی سیاہ فام لڑکی ہیں جنہوں نے یہ اعزاز جیتا ہے، اس سے قبل جنوبی افریقہ سے یہ ٹائیٹل جیتنے والی تمام لڑکیاں سفید فام تھیں۔
’مس یونیورس 2019‘ کا اعزاز حاصل کرنے سے قبل انہوں نے اپنے آخری الفاظ میں مقابلے کے دوران کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ انہیں یہ اعزاز دے کر آنے والی نسل کو مختلف زاویے سے خوبصورتی دیکھنا کا موقع دیا جائے۔
مس یونیورس ززیبنی تنزی نے کہا کہ انہیں ان کی رنگت کی وجہ سے خوبصورت نہیں مانا جاتا، تاہم وہ اس رائے سے اتفاق نہیں کرتیں اور وہ چاہتیں ہیں کہ انہیں موقع دیا جائے تاکہ بچے انہیں دیکھ کر خوبصورتی کے نئے زاویے سے بھی واقف ہوں۔ انہیں سابق مس یونیورس فلپائن کی دوشیزہ کیتریونا گرے نے سر پر تاج پہنایا۔