• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ہتک عزت کیس: میشا شفیع پہلی مرتبہ عدالت میں پیش

دونوں کا کیس ڈیڑھ سال سے زیر سماعت ہے — فوٹو: فیس بک
دونوں کا کیس ڈیڑھ سال سے زیر سماعت ہے — فوٹو: فیس بک

لاہور کی مقامی عدالت میں اداکار علی ظفر کی جانب سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس میں گلوکارہ میشا شفیع پہلی مرتبہ عدالت میں پیش ہوگئی، تاہم وہ اپنا بیان ریکارڈ نہ کرواسکیں۔

صوبائی دارالحکومت کی سیشن عدالت میں جج امجد علی شاہ نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔

عدالت کے طلب کرنے پر میشا شفیع اپنی والدہ صبا حمید کے ہمراہ بیان ریکارڈ کرانے پہنچیں، تاہم عدالت نے کیس کی سماعت کل (ہفتہ) گیارہ بجے تک ملتوی کرتے ہوئے انہیں دوبارہ طلب کرلیا۔

میشا شفیع اپنی والدہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں — فوٹو: ڈان نیوز
میشا شفیع اپنی والدہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں — فوٹو: ڈان نیوز

جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آج وہ میٹنگ کی وجہ سے مصروف ہیں اور میشا شفیع کل عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروانے آجائے جس پر میشا شفیع کے وکیل ثاقب جیلانی نے حامی بھرتے ہوئے کہا کہ وہ کل عدالت آجائیں گی۔

البتہ ایڈووکیٹ ثاقب جیلانی نے عدالت کو یاد دلاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ علی ظفر کو بیان قلمبند کروانے کے لیے 3 دن دیے گئے تھے۔

اس پر جج نے کہا کہ میشا شفیع تین کی بجائے چار دن تک بیان قلمبند کروا لیں۔

واضح رہے کہ میشا شفیع نے 2018 میں ٹوئٹر پر گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد سے اب تک ان دونوں کے درمیان قانونی جنگ جاری ہے۔

میشا شفیع کی جانب سے لگائے الزامات کے بعد علی ظفر نے اداکارہ کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر کیس چل رہا ہے، دوسری جانب میشا شفیع نے بھی علی ظفر کے خلاف اسی عدالت میں 2 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

یہ کیس گزشتہ ڈیڑھ سال سے زیر سماعت ہے اور اس کی متعدد سماعتیں ہوچکی ہیں، اسی کیس میں میشا شفیع نے سیشن جج پر بھی بد اعتمادی کا اظہار کیا تھا اور ان کی درخواست پر سماعت کرنے والے جج کو بھی تبدیل کیا گیا تھا۔

اسی کیس میں تاخیری حربے استعمال کرنے کے خلاف میشا شفیع نے لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بھی درخواستیں دائر کی تھیں اور دونوں اعلیٰ عدالتوں نے سیشن کورٹ کو گواہوں کو جرح کے لیے وقت دینے سمیت مناسب وقت میں کیس کا فیصلہ سنانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

مذکورہ کیس میں علی ظفر کی جانب سے پیش کیے گئے 12 گواہان نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ انہوں نے علی ظفر کو میشا شفیع کو جنسی ہراساں کرتے ہوئے نہیں دیکھا اور ان کے سامنے ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

یاد رہے کہ گلوکارہ کی والدہ صبا حمید نے بھی لاہور کے سیشن کورٹ میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

صبا حمید نے دعویٰ کیا تھا کہ گلوکار و اداکار علی ظفر نے ان کی بیٹی کے علاوہ دیگر خواتین کو بھی جنسی طور پر ہراساں کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024