مائلی سائرس سے طلاق کی درخواست دینے پر لیام ہیمس ورتھ پھنس گئے
مبینہ طور پر اپنی ہم جنس پرست بیوی سے طلاق کے لیے امریکی عدالت سے رجوع کرنے والے ہولی وڈ اداکار لیام ہیمس ورتھ کو عدالت نے طلاق کے لیے نامکمل کاغذات جمع کرائے جانے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے ان پر جرمانہ عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔
گلوکارہ مائلی سائرس اور اداکار لیام ہیمس ورتھ نے رواں برس اگست میں علیحدگی اختیار کرلی تھی، رپورٹس کے مطابق دونوں نے مائلی سائرس کے متنازع جنسی رجحانات کی وجہ سے علیحدگی اختیار کی تھی، تاہم دونوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ باہمی رضامندی سے الگ ہو رہے ہیں۔
دونوں نے ایک دوسرے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کیریئر میں آگے بڑھنے کے خیالات کے باعث ایک دوسرے سے الگ ہو رہے ہیں، تاہم ان کا رابطہ ہمیشہ ہی رہے گا۔
بعد ازاں امریکی و برطانوی میڈیا میں یہ رپورٹس بھی سامنے آئیں کہ مائلی سائرس اپنی بقیہ زندگی اپنی خاتون دوست کیتھلین کارٹر کے ساتھ گزارنا چاہتی ہیں، جس وجہ سے انہوں نے شوہر سے علیحدگی اختیار کی۔
رپورٹس کے مطابق مائلی سائرس اور کیتھلین کارٹر کے درمیان کافی عرصے سے تعلقات قائم تھے، تاہم گلوکارہ نے سب سے اپنے جنسی رجحانات خفیہ رکھے اور بعد ازاں راز کھلنے پر مائلی سائرس اور ان کے شوہر لیام ہیمس ورتھ کے درمیان تنازعات ہوگئے اور دونوں نے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا۔
اگست کے آخر میں ہی یہ خبر سامنے آئی تھی کہ لیام ہیمس ورتھ نے مائلی سائرس سے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
24 اگست 2019 کو لیام ہیمس ورتھ نے لاس اینجلس کی عدالت میں مائلی سائرس سے طلاق کی درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ دونوں باہمی رضامندی سے طلاق چاہتے ہیں۔
اداکار نے درخواست میں مزید لکھا تھا کہ دونوں کے بچے نہیں ہیں اور وہ کیریئر میں آگے بڑھنے کے لیے الگ ہو رہے ہیں۔
تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ لاس اینجلس کی عدالت نے لیام ہیمس ورتھ کو طلاق کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں نامکمل درخواست دینے پر جرمانہ سنائے جانے کا عندیہ دیا۔
شوبز ویب سائٹ ’ای آن لائن‘ کے مطابق لاس اینجلس کی عدالت نے لیام ہیمس ورتھ کو ایک نوٹس جاری کیا ہے، جس میں عدالت نے اداکار پر واضح کیا ہے کہ انہوں نے ’نامکمل درخواست دائر کی‘ ہے۔
رپورٹ کے مطابق عدالتی نوٹس میں لیام ہیمس ورتھ کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے دستاویزات جمع کرانے سمیت قانونی طریقہ کار کی پیروی کریں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عدالت نے لیام ہیمس ورتھ کو 21 جنوری 2020 تک تمام مطلوب دستاویزات سمیت مکمل درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی ہے، ساتھ ہی عدالت نے ان پر واضح کیا ہے کہ اگر انہوں نے عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا تو ان کی درخواست خارج کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مائلی سائرس سے طلاق کے لیے شوہر نے درخواست دائر کردی
نوٹس میں عدالت نے لیام ہیمس ورتھ پر یہ بھی واضح کیا کہ عدالتی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر جہاں ان کی درخواست خارج کی جا سکتی ہے، وہیں ان پر عدالت جرمانہ بھی عائد کر سکتی ہے، اس لیے 21 جنوری 2020 تک تمام ہدایات پر عمل کرکے مکمل درخواست دائر کی جائے۔
دوسری جانب رپورٹس ہیں کہ عدالت میں تمام دستاویزات کے ساتھ دوبارہ مکمل درخواست دائر کرنے سے قبل لیام ہیمس ورتھ اور مائلی سائرس ممکنہ طور پر ایک ملاقات کریں گے۔
واضح رہے کہ اگرچہ دونوں نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ ان دونوں کی علیحدگی کس وجہ سے ہوئی، تاہم خبریں ہیں کہ ممکنہ طور پر دونوں کی علیحدگی مائلی سائرس کے ہم جنس پرست رجحانات کی وجہ سے ہوئی۔
لیام ہیمس ورتھ سے علیحدگی کے بعد جہاں مائلی سائرس کو خاتون دوست کیتھلین کارٹر کے ساتھ رومانوی انداز میں دیکھا گیا تھا اور خود مائلی سائرس نے بھی کہا تھا کہ وہ بقیہ زندگی ان کے ساتھ گزاریں گی، تاہم بعد ازاں ان دونوں کے درمیان بھی علیحدگی کی خبریں سامنے آئیں۔
خاتون دوست سے علیحدگی کے بعد یہ خبریں سامنے آئیں کہ مائلی سائرس نے 22 سالہ آسٹریلوی گلوکار کوڈی سمپسن سے تعلقات استوار کرلیے اور ان دونوں کو متعدد بار ایک ساتھ رومانوی انداز میں بھی دیکھا گیا۔
مائلی سائرس کو ہم جنس پرست رجحانات کی وجہ سے شوہر سے علیحدگی اور پھر خاتون سے تعلقات استوار کرکے اس سے بھی علیحدگی اختیار کرکے ایک بار پھر مرد سے تعلقات استوار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
خود پر متنازع جنسی رجحانات کی وجہ سے تنقید کے بعد مائلی سائرس نے کہا تھا کہ ’بالغ ہونے کے ناطے وہ اپنی مرضی سے کسی بھی شخص کے ساتھ تعلقات استوار کر سکتی ہیں‘۔