• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

اس مزیدار میوے کے فائدے بھی دل میں جگہ بنانے والے ہیں

شائع December 3, 2019
کشمش کو دن بھر کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو
کشمش کو دن بھر کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر اعتدال میں رہ کر کھایا جائے تو کشمش صحت کے لیے فائدہ مند اور غذا میں شامل کیا جانے والا مزیدار میوہ ہے۔

کشمش سے جسم کو ضروری غذائی اجزا، منرلز حاصل ہوتے ہیں جبکہ کیلوریز اور قدرتی مٹھاس کی شکل میں توانائی بھی ملتی ہے۔

کشمش کو دن بھر کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے۔

اسے دہی یا کسی چیز کے اوپر سجا کر بھی کھایا جاسکتا ہے اور متعدد غذاﺅں کا حصہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔

غذا میں اس سستے میوے کا اضافہ صحت کے لیے کتنا فائدہ مند ہے، وہ درج ذیل ہیں۔

ہاضمے کو بہتر بنائے

غذا میں کشمش کا اضافہ نظام ہاضمہ کو صحت مند رکھنے کا ایک بہت آسان طریقہ ہے، کیونکہ اس سے مددگار حل پذیر فائبر موجود ہوتا ہے جو قبض کی روک تھام یا اس سے نجات میں مدد دے سکتا ہے۔ ہاضمہ بہتر ہوگا تو آپ ہر طرح کے کھانے کو آسانی سے ہضم بھی کرسکیں گے۔

خون کی کمی یا انیمیا کی روک تھام

یہ مزیدار میوہ خون کی کمی کی روک تھام میں بھی کردار ادا کرسکتا ہے، اس میں آئرن، کاپر اور ایسے وٹامنز موجود ہوتے ہیں جو خون کے سرخ خلیات بنانے کے لیے ضروری ہیں اور آکسیجن کو پورے جسم میں پہنچاتے ہیں۔

تیزابیت سے تحفظ

کشمش میں آئرن، کاپر، میگنیشم اور پوٹاشیم کی شکل میں ایسے فائدہ مند منرلز موجود ہیں جو معدے میں تیزابیت کو توازن میں رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

امراض قلب سے تحفظ

ایک تحقیق میں بتایا کہ کشمش کھانا معمول بنانے سے دل کی جانب جانے والی شریانوں کو لاحق ہونے والے خطرات جیسے بلڈ پریشر ریٹ میں کمی آتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ کشمش میں نمکیات کی مقدار بہت کم ہوتی ہے جبکہ یہ پوٹاشیم کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے جو خون کی شریانوں کو سکون پہنچاتا ہے۔

کینسر کے خلیات سے لڑے

کشمش اینٹی آکسائیڈنٹس کے مرکبات کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے، غذائی اینٹی آکسائیڈنٹس سے جسم کو تکسیدی تناﺅ اور فری ریڈیکلز سے تحفظ مل سکتا ہے۔ تکسیدی تناﺅ اور فری ریڈیکلز متعدد اقسام کے کینسر، رسولی کی نشوونما اور بڑھاپے کا باعث بننے والے اہم ترین عناصر ہیں۔

آنکھوں کی صحت کو تحفظ

کشمش میں موجود پولی فیونلز ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس ہیں جو آنکھوں کے خلیات کو نقصان سے بچا سکتے ہیں، اس سے آنکھوں کو مختلف امراض جیسے عمر بڑھنے کے ساتھپ پٹھوں میں آنے والی تنزلی اور موتیے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

جلد کی صحت میں بہتری

کشمش کھانے کی عادت جلد میں موجود خلیات کو جوان رکھنے میں مدد دے سکتی ہے اور عمر بڑھنے سے خلیات کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام کرتی ہے، کشمش میں وٹامن سی، سیلینیم اور زنک ہوتے ہیں، یہ غذائی اجزا اور اینٹی آکسائیڈنٹس کا امتزاج جلد کی صحت کے لیے مددگار اضافہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

بلڈ شوگر میں کمی

ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ دیگر چیزوں کے مقابلے میں کشمش کھانا معمول بنانے سے بلڈ شوگر کی سطح میں کمی آسکتی ہے، حالانکہ کشمش میں تازہ پھلوں کے مقابلے میں مٹھاس زیادہ ہوتی ہے۔

کیا کشمش کھانے سے کوئی نقصان ہوتا ہے؟

ویسے تو کشمش کھانا مجموعی طور پر فائدہ مند ہی ہوتا ہے مگر کئی بار یہ نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

مثال کے طور پر جو لوگ کیلوریز میں کمی لانا چاہتے ہیں انہیں زیادہ مقدار میں کشمش کھانے سے گریز کرنا چاہیے، ایک کشمش میں ایک انگور جتنی ہی کیلوریز ہوتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لوگ بہت آسانی سے بہت زیادہ کھا کر زیادہ کیلوریز جزوبدن بناسکتے ہیں۔

بہت زیادہ کشمش کھانے سے ایک اور مسئلہ بھی ہوسکتا ہے اور وہ ہے بہت زیادہ فائبر جسم میں پہنچ جانا، جو نظام ہاضمہ کے مسائل جیسے درد، گیس اور پیٹ پھولنے کا باعث بن سکتا ہے، کچھ لوگوں کو تو ہیضے کی شکایت بھی ہوسکتی ہے، مگر یہ خیال رہے کہ ایسا اسی وقت ہوتا ہے جب زیادہ مقدار میں کشمش کو کھایا جائے۔

ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ اس کا حجم چھوٹا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں یہ کھانے کے دوران حلق میں پھنس سکتی ہے خصوصاً چھوٹے بچوں میں یہ مسئلہ درپیش ہوسکتا ہے، جن کو اس میوے سے دور رکھنا چاہیے۔

آسان الفاظ میں کشمش کھائیں مگر اعتدال میں رہ کر کھائیں اور بس۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024