وزیراعظم آئندہ ماہ کوالالمپور میں مسلم امہ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان آئندہ ماہ کوالالمپور میں مسلم امہ کے مسائل پر بات چیت کے لیے ہونے والے پہلے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ملائیشیا جائیں گے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کو سربراہی اجلاس کا دعوت نامہ ملائیشیا کے وزیراعظم کے خصوصی سفیر اور نائب وزیر خارجہ مرزوکی بن حاجی یحییٰ نے دیا۔
مذکورہ سربراہی اجلاس 18 سے 20 دسمبر تک ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں منعقد ہوگا، جس میں انڈونیشیا، ترکی، پاکستان اور قطر شرکت کریں گے جبکہ ملائیشیا اس کی میزبانی کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، ترکی، ملائیشیا کا 'اسلاموفوبیا' کا مقابلہ کرنے کیلئے انگریزی چینل شروع کرنے کا فیصلہ
اجلاس کا عنوان ’قومی سلامتی کے حصول میں ترقی کا کردار‘ ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر مسلم برادری کو پیش آنے والے مسائل کو سمجھنا اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کرنا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’وزیراعظم عمران خان نے دعوت نامے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ کوالالمپور میں سربراہی اجلاس میں شرکت کے متمنی ہیں‘۔
مذکورہ اجلاس میں امن، سلامتی اور دفاع؛ تجارت اور سرمایہ کاری؛ ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ گورننس؛ ترقی خودمختاری؛ سالمیت؛ گڈ گورننس؛ ثقافت و شناخت اور انصاف و آزادی سے متعلق مسائل پر گفتگو کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا پہنچ گئے
ملائیشین وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازع پر ملائیشیا کے اصولی مؤقف کو سراہا اور انہیں 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کے بعد سے کشمیری عوام پر غیر انسانی لاک ڈاﺅن اور وہاں پیدا ہونے والی سنگین انسانیت سوز صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے عالمی برادری پر زوردیا کہ مقبوضہ وادی سے کرفیو اور پابندی ہٹانے اور مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل نکالنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
دوسری جانب ملائیشیا کے نائب وزیر خارجہ نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی اور انہیں آئندہ ماہ ملائیشیا میں منعقد ہونی والی “کوالالمپور کانفرنس” کی تفصیلات سے آگاہ کیا، وزیر خارجہ نے “کوالالمپور کانفرنس” کے انعقاد کو احسن اقدام قرار دیتے ہوئے پاکستان کی طرف سے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ برس نومبر میں ملائیشیا کا 2 روزہ سرکاری دورہ کیا تھا جبکہ ملائیشین وزیراعظم مہاتیز محمد راوں برس مارچ میں 3 روزہ دورے پر پاکستان آئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کی 3 روزہ دورے پر پاکستان آمد
قبل ازیں ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا نے ایک ساتھ مل کر اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے انگریزی چینل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ توہین رسالت کے معاملے کا سیاق و سباق درست کیا جائے گا، اپنے لوگوں کے ساتھ دنیا کی تاریخ اسلام سے آگہی، واقفیت کے لیے سیریز یا فلمیں تیار کی جائیں گی اور میڈیا میں مسلمانوں کے وقف حصے کا اہتمام کیا جائے گا۔