• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

فیس بک اور انسٹاگرام سروسز دنیا بھر میں متاثر

شائع November 28, 2019
— رائٹرز فائل فوٹو
— رائٹرز فائل فوٹو

دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک اور اس کی زیرملکیت فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کے صارفین کو مختلف فیچرز استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

فیس بک اور انسٹاگرام مکمل طور پر ڈاﺅن ہونے کی بجائے مخصوص فیچرز کے استعمال میں صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

انسٹاگرام نے بھی ایک ٹوئٹ میں اعتراف کیا 'ہم اس بات سے آگاہ ہیں کہ کچھ افراد کو اس وقت فیس بک فیملی ایپس بشمول انسٹاگرام تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے، ہم اس حوالے سے کام کررہے ہیں تاکہ حالات جلد از جلد معمول پر آسکیں'۔

ویب سائٹس کی ٹریکنگ کرنے والی سائٹ ڈاﺅن ڈیٹیکٹر کے مطابق دنیا بھر میں صارفین نے اس حوالے سے شکایات کی ہیں اور لگ بھگ 4 ہزار شکایات انسٹاگرام جبکہ 600 کے قریب فیس بک کے حوالے سے رپورٹ ہوئیں۔

فیس بک کی میسجنگ ایپ میسنجر میں بھی صارفین کو مختلف مشکلات کا سامنا ہورہا ہے تاہم واٹس ایپ اس سے متاثر نہیں ہوئی۔

دنیا بھر میں یعنی یورپ، امریکا، پاکستان، جنوبی امریکا اور ایشیا سمیت دیگر ممالک میں صارفین کو فیس بک اور انسٹاگرام کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ آخر فیس بک اور اس کی ایپس کو اس مسئلے کا سامنا کس وجہ سے ہے تاہم یہ رواں سال کے دوران چوتھی بار ہے جب فیس بک کو بڑے پیمانے پر سائٹ کی بندش کا سامنا ہوا ہے۔

اس سے پہلے مارچ میں ایسا سروس کنفگریشن چینج کی بدولت ہوا جس کے ایک ماہ بعد فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو ایک بار پھر اس تجربے کا سامنا ہوا اور پھر جولائی میں ایسا ہوا اور اب ایک سال میں چوتھی بار ایسا ہو رہا ہے۔

پاکستان میں فیس بک اور انسٹاگرام صارفین نے سوشل میڈیا کام نہ کرنے پر ٹوئٹر کا رخ کیا اور مختلف ٹوئٹس کیے اور انسٹاگرام ڈاﺅن اور فیس بک ڈاﺅن ٹاپ ٹرینڈ بھی کرنے لگے۔

خیال رہے کہ فیس بک میں اس طرح کے مسائل متعدد ایپس کو متاثر کرتے ہیں جو اس سے جڑی ہوتی ہیں جبکہ دنیا بھر میں اربوں صارفین اس سے متاثر ہوتے ہیں، جو ان ایپس پر انحصار کرتے ہیں، خصوصاً معلومات کی ترسیل بہت مشکل ہوجاتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024