• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

جنوبی کوریا کی معروف گلوکارہ کی پر اسرار موت

شائع November 27, 2019
گوہارا اپنے فلیٹ میں مردہ پائی گئیں—فوٹو: انسٹاگرام
گوہارا اپنے فلیٹ میں مردہ پائی گئیں—فوٹو: انسٹاگرام

گزشتہ ماہ اکتوبر کے وسط میں جنوبی کوریا کی معروف اداکارہ و گلوکارہ 26 سالہ سولی اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھیں اور پولیس نے ابتدائی طور پر ان کی پراسرار موت کو خودکشی کا واقعہ قرار دیا تھا۔

سولی جنوبی کوریا کی معروف، متنازع اور انوکھے فیشن متعارف کرانے والی گلوکارہ و اداکارہ تھیں۔

وہ اپنے نیم عریاں انداز اور عریانیت کو خواتین کی خودمختاری سے تشبیہ دیے جانے کی وجہ سے متنازع شہرت رکھتی تھیں۔

سولی کی پراسرار موت کے ڈیڑھ ماہ بعد اب ان کی ساتھی گلوکارہ 28 سالہ گوہارا بھی اپنے گھر میں مردہ پائی گئیں۔

امریکی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق جنوبی کورین پولیس کو گھر میں مردہ پائی جانے والی گلوکارہ گوہارا کے پڑوسیوں نے فون کرکے ان کی موت کی اطلاع دی۔

گوہارا نے 2004 میں کیریئر کا آغاز کیا—فوٹو: انسٹاگرام
گوہارا نے 2004 میں کیریئر کا آغاز کیا—فوٹو: انسٹاگرام

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس کو خودکشی کے واقعے کی اطلاع دی گئی اور پولیس نے بھی ابتدائی طور پر گوہارا کی پراسرار موت کو خودکشی کا واقعہ قرار دیا لیکن بتایا کہ مزید تفتیش جاری ہے۔

گوہارا نے 2004 میں بطور گلوکارہ اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور جلد ہی انہوں نے شہرت حاصل کرلی۔

گوہارا کا تعلق خواتین کے معروف میوزیکل پاپ بینڈ ’کارا‘ سے تھا اور اس بینڈ کو کافی شہرت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عریانیت کو خواتین کی آزادی قرار دینے والی کورین اداکارہ کی پراسرار موت

خواتین گلوکاراؤں کے اس گروپ نے پہلا گانا 2007 میں ریلیز کیا تھا اور انتہائی کم وقت میں اس گروپ نے شائقین کی توجہ حاصل کرلی تھی۔

چند ماہ قبل ہی گوہارا نے ایک جاپانی کمپنی سے معاہدہ کیا تھا اور انہوں نے ایک جاپانی گانا بھی ریلیز کیا تھا۔

گوہارا کا شمار کوریا کی معروف گلوکاراؤں میں ہوتا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
گوہارا کا شمار کوریا کی معروف گلوکاراؤں میں ہوتا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

گوہارا نے جاپان کے مختلف شہروں میں میوزک فیسٹیول منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا تھا اور ان کے اس اعلان پر جاپانی مداح انتہائی خوش تھے۔

گوہارا جنوبی کوریا اور جاپان سمیت سنگاپور اور خطے کے دیگر ممالک میں بھی شہرت رکھتی تھیں۔

گوہارا رواں برس مئی میں اپنی رہائش گاہ پر بے ہوش پائی گئی تھیں، بعد ازاں یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ انہوں نے خودکشی کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔

گوہارا کو فیشن آئیکون بھی سمجھا جاتا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
گوہارا کو فیشن آئیکون بھی سمجھا جاتا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

گزشتہ ماہ اکتوبر میں گوہارا کی قریبی دوست اداکارہ سولی کی پراسرار موت کے بعد وہ کافی دباؤ میں تھیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے بھی ساتھی اداکارہ کی طرح خودکشی کی ہوگی۔

سولی کی پراسرار ہلاکت سے قبل 2017 میں ان کے بوائے فرینڈ گلوکار جونگ یون نے بھی ڈپریشن کے باعث خودکشی کرلی تھی اور اپنے دوست کی موت کے بعد سولی بھی ڈپریشن کا شکار تھیں۔

گزشتہ 2 سال میں جنوبی کوریا کے متعدد پاپ گلوکار و اداکار ڈپریشن پر کھل کر بات کرنے لگے ہیں اور شوبز سے تعلق رکھنے والی کئی شخصیات کو متعدد بار بے ہوشی کی حالت میں بھی پایا گیا۔

انٹرنیٹ و کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی دوڑ میں بہترین ممالک میں شامل ہونے والے جنوبی کوریا میں گزشتہ چند سال سے ڈپریشن، سماجی دباؤ اور بلیک میل کیے جانے سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے نوجوان افراد کی خودکشی میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

گوہارا کا تعلق خواتین میوزیکل بینڈ کارا سے تھا—فوٹو: انسٹاگرام
گوہارا کا تعلق خواتین میوزیکل بینڈ کارا سے تھا—فوٹو: انسٹاگرام

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024