• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آصف زرداری سے پلی بارگین شروع ہوگئی، شیخ رشید کا انکشاف

شائع November 25, 2019
بہت ساری باتیں پردے کے پیچھے ہوتی ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
بہت ساری باتیں پردے کے پیچھے ہوتی ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف 5 مقدمات میں پلی بارگین کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے لوگوں نے رقم دینا شروع کردی ہے اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے خزانہ بھرنا شروع کردیا۔

مزید پڑھیں: حکومت اور مولانا کے مابین بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، شیخ رشید

شیخ رشید نے کہا کہ فوج ملک میں معاشی اور اقتصادی استحکام کے لیے کوشاں ہے، جس کی وجہ سے بعض عناصر کے ’پیٹ میں درد‘ ہورہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے فنڈز کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔

شیخ رشید نے کہا کہ تحریک انصاف سرخرو ہو کر نگلے گی فیصلہ الیکشن کمیشن نے نہیں بلکہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔

دوران گفتگو ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی واپسی پر تحقیقات ہونی چاہیے جو ہر چند گھنٹوں میں سابق وزیراعظم کے پلیٹلیٹس کی تعداد بتا کر لوگوں کو خوفزدہ کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن سیاست اور دین میں تصادم چاہتے ہیں، شیخ رشید

ان کا کہنا تھا جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ لینے آئے تھے لیکن خالی ہاتھ اور جیب واپس گئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہیٰ اس سسٹم کا حصہ ہیں اور وزیراعظم عمران خان نے انہیں فون کیا تھا لیکن میں اس سے زیادہ کچھ نہیں کہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کی تاریخ کے وہ وزیراعظم ہیں جن کی شخصیت پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں ہے اور اگر ان کی کابینہ میں کوئی کرپٹ وزیر ہے تو اسے دگنی سزا ہونی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ ’میں تو کہوں گا کہ نواز شریف لندن میں خوش رہیں اور ادھر ہی رہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024