4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 34 فیصد کمی
اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ملک کا تجارتی خسارہ 34 فیصد کم ہوا جس کے باعث برآمدات میں معمولی اضافہ اور غیر ضروری مصنوعات کی درآمدات میں دوگنا کمی ریکارڈ کی گئی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق ابتدائی چار ماہ میں تجارتی خسارہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 11 ارب ڈالر سے کم ہوکر 7 ارب ڈالر تک رہ گیا، جو تجارتی خسارہ میں 4 ارب ڈالر یعنی 33.52 فیصد کمی ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: 2 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 38 فیصد کمی
پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق درآمدات سے متعلق حکومتی اصلاحی اقدامات کے نتیجے میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر اور دباؤ میں تنزلی سے رواں مالی سال میں تجارتی خسارہ کم ہونے کا رجحان رہا۔
رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ اکتوبر میں 29.43 فیصد کمی کے ساتھ 2 ارب ڈالر پر رہا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ارب 90 کروڑ ڈالر تھا۔
علاوہ ازیں حکومت کا منصوبہ ہے کہ سال 2020 تک سالانہ تجارتی خسارہ 27 ارب 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ جائے گا، 19-2018 میں ملک کا تجارتی خسارہ 31 ارب 82 کروڑ ڈالر تھا جس میں 15.33 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ جولائی-اکتوبر کے اعدادوشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ گذشتہ مالی سال کے دوران سالانہ تجارتی خسارہ رواں مالی سال میں 12 ارب ڈالر سے 19 ارب ڈالر ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 15 برس میں پہلی مرتبہ برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے اور بیک وقت درآمدات کم ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا تجارتی خسارہ 14 فیصد کمی کے بعد 23 ارب 45 کروڑ ڈالر کی سطح پر
عبدالرزاق داود نے مزید کہا کہ برآمدات میں اضافہ مقدار کے لحاظ سے زیادہ اہم ہے اور برآمدات پر مبنی شعبوں میں بڑھتی ہوئی پیداوار اور معاشی سرگرمی کو ظاہر کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ درآمدات میں تیزی سے کمی کی وجہ سے تجارتی فرق میں کمی 20-2019 کی پہلی سہ ماہی کے مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ کھاتوں کے خسارے میں نمایاں کمی واقع ہوگی اور قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں درآمدات 15 ارب 32 کروڑ ڈالر ہوئیں، جو گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 19 ارب 21 کروڑ ڈالر کی کمی سے 18 ارب 96 کروڑ ڈالر تھیں۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں درآمدی سامان کی قیمت میں 4 ارب 70 لاکھ ڈالر یعنی 15.14 فیصد کمی واقع ہوئی جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 4 ارب 80 کروڑ ڈالر تھی۔
مزید پڑھیں: رواں مالی سال: 4 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 33.5 فیصد تک کمی
علاوہ ازیں اس کے برخلاف برآمدات جولائی تا اکتوبر میں 3.81 فیصد اضافے سے 7 ارب 54 کروڑ ڈالر ہوگئیں، جو گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران 7 ارب 27 کروڑ ڈالر تھیں۔
حکومت نے رواں مالی سال کے دوران برآمدات کو 26 ارب 18 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک لانے کا منصوبے بنا رکھا ہے جو مالی سال 2019 میں 24 ڈالر سے زائد تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت نے اگست 2018 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے بڑھتے ہوئے درآمدی بل کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔