ورثے میں جرمنی، سوئٹزرلینڈ کی معیشت نہیں ملی، فیصل جاوید
تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو ورثے میں سوئٹزلینڈ یا جرمنی کی معیشت نہیں ملی تھی بلکہ ایک ایسی معیشت ملی تھی جس کا دیوالیہ نکل چکا تھا۔
سینیٹ کے اجلاس میں فیصل جاوید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلے مرحلے میں قومی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جبکہ دوسرے مرحلے میں اسے مستحکم کیا۔
مزیدپڑھیں: تحریک انصاف کو کسی وصیت سے مینڈیٹ نہیں ملا، اعظم سواتی
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے دور اقتدار کے پہلے سال میں مہنگائی کی شرح بالترتیب 21 فیصد اور 8.4 فیصد تھی جبکہ ہمارے دور میں مہنگائی کی شرح سب سے کم ہے۔
انہوں نے کہا اصلاحات کے معاملے میں پاکستان چھٹے نمبر پر آیا ہے تاہم اصلاحات کے نیتجے میں بہتری آتی ہے جس کے ثمرات 2020 میں عوام پر نمایاں ہوں گے۔
اس دوران چیئرمین سینیٹ نے فیصل جاوید کو سیاسی انتقام پر بحث تک محدود رہنے کی ہدایت کی۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان 20 سال کا گند صاف کررہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پر بنائے گئے تمام مقدمات عمران خان کے دور میں نہیں بنائے گئے بلکہ ان کے اپنے دور میں بنے اس لیے سیاسی انتقام کا جواز ہی نہیں بنتا۔
یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ کے خلاف تحریک انصاف کی خواتین کا انوکھا احتجاج
تحریک انصاف کے سینیٹر نے کہا کہ ’جہاں تک نیب کا تعلق ہے وہاں تو تحریک انصاف کے لوگ بھی گئے ہیں اور ہمارے وزرا نے استعفیٰ بھی دیے‘۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اپوزیشن دونوں ایوان میں پروڈکشن آرڈر کی بات کرتے ہیں لیکن عوام کے لیے کچھ نہیں کہتے۔
انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا اور اب کشمیر کاز عالمی سطح پر اجاگر کیا۔
فیصل جاوید نے کہا کہ اپوزیشن مفادات کے لیے ایک طرف اور عمران خان عوام کے ساتھ ہیں۔
اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو بلاول بھٹوزرداری کےذکر پر برہم ہوگئے۔
مولانا بخش چانڈیو کی حکومتی ارکان کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی جہاں ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین صاحب آپ فیصل جاوید کو اٹھا کر پھینک دیں، اب کچھ کہا تو اٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔