بجلی کی قیمت میں ایک روپے 83 پیسے فی یونٹ اضافہ منظور
اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے ٹیرف میں ایک روپے 83 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے سابق واپڈا کی بجلی کی ترسیل سے وابستہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے 24 ارب روپے کے ریونیو کے حصول کے لیے ستمبر میں استعمال کی جانے والی بجلی کی ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے لیے ٹیرف میں اضافہ کیا۔
مذکورہ فیصلہ نیپرا کے رکن پنجاب سیف اللہ چٹھہ کی زیر صدارت عوامی سماعت میں ہوا جس میں بلوچستان کے نیپرا رکن رحمت اللہ بلوچ بھی شریک تھے۔
مزید پڑھیں: بجلی کی قیمت میں 2 روپے 50 پیسے کا اضافہ
اضافی ایندھن کی قیمت آئندہ ماہ دسمبر کے بلوں میں صارفین پر عائد کی جائے گی تاہم اس اضافے کا اطلاق کے الیکٹراک اور دیگر ڈسکوز کے 50 یونٹ سے کم استعمال کرنے والے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔
سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی (سی پی پی اے) نے سابق واپڈا کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے لیے ستمبر کے مہینے کے لیے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت 2 روپے 84 پیسے کے اضافے کی منظوری طلب کی۔
سی پی پی اے نے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں تجویز کردہ 2 روپے 84 پیسے فی یونٹ کے بجائے 5 روپے 81 پیسے فی یونٹ اخراجات آئے تھے لہٰذا ڈسکوز کو آئندہ ماہ صارفین سے 2 روپے 97 پیسے یونٹ ریکور کرنے کی اجازت دی جائے۔
قبل ازیں ماہانہ سماعت 30 اکتوبر کو ہوئی تھی لیکن نیپرا نے درخواست مسترد کردی تھی کہ فرنس آئل سے 7 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت صارفین سے وصول نہیں کی جاسکتیں جبکہ سستے ذرائع دستیاب ہوں۔
نیپرا نے بجلی کے پیداواری نظام میں موجودہ صلاحیت سے متعلق پلانٹس کی تفصیلات طلب کی تھیں کہ کس طرح فرنس آئل پر مبنی پلانٹس کو معاشی طریقہ کار کے مطابق لایا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 1.78 روپے کا اضافہ
گزشتہ روز سابق واپڈا کی تمام ڈسکوز کی درخواست گزار سی پی پی اے نے بجلی کے پلانٹس کا ڈیٹا جمع کروایا تھا جس پر نیپرا نے کہا تھا کہ اس حوالے سے درکار ڈیٹا کی تصدیق کی ضرورت ہے۔
ساتھ ہی نیپرا نے سی پی پی اے کو منظور شدہ کے طریقہ کار کے مطابق متعلقہ معلومات فراہم کرنے کا بھی کہا جس پر سی پی پی اے نے کہا کہ انہیں معلومات کی فراہمی میں 2 ہفتوں کا وقت لگے گا لیکن اس دوران انہیں رقم کی ترسیل متاثر ہوگی۔
نیپرا نے تصدیق شدہ ڈیٹا کی بنیاد پر ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں غیرمتنازع اضافے کی اجازت کا فیصلہ کیا۔