کولمبیا میں پہلی ہم جنس پرست خاتون میئر منتخب
جنوبی امریکا کے ملک کولمبیا کے دارالحکومت بگوٹا میں پہلی مرتبہ ایک ہم جنس پرست خاتون کو میئر منتخب کیا گیا ہے۔
بگوٹا کا شمار دنیا کے بڑی آبادی والے شہروں میں ہوتا ہے اور عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ جو سیاستدان اس شہر کا میئر بنتا ہے وہ مستقبل میں ملک کی حکومت کے سربراہ یعنی صدر بننے کے لیے سب سے پسندیدہ شخص بن جاتا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق کولمبیا کے دارالحکومت بگوٹا کی تاریخ میں پہلی بار ہم جنس پرست خاتون 49 سالہ کلادیا لوپیز میئر منتخب ہوئی ہیں۔
کلادیا لوپیز گزشتہ برس ہونے والے عام صدارتی انتخابات میں نائب صدر کی امیدوار بھی تھیں اور اس سے قبل وہ سینیٹر بھی رہ چکی ہیں۔
1990 سے قبل سیاست میں آنے والی کلادیا لوپیز کا تعلق متوسط طبقے سے ہے اور انہیں قدرے روشن خیال سیاستدان تصور کیا جاتا ہے۔
کلادیا لوپیز نے سیاست میں انٹری دینے سے قبل گھریلو ملازمت کرنے سمیت متعدد شعبوں میں ملازمت اختیار کی اور انہوں نے سیاسیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔
کلادیا لوپیز کے میئر بننے سے اس بات کے امکانات زیادہ ہوگئے ہیں کہ وہ مستقبل میں کولمبیا کی صدر بننے کے لیے فیورٹ بن جائیں گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کولمبیا کی زیادہ تر آبادی سخت گیر مذہبی افراد پر مشتمل ہے اور کیتھولک مسیحی ہم جنس پرستی سمیت عریانیت اور روشن خیالی کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔
تاہم اس کے باوجود کلادیا لوپیز کیتھولک مسیحیوں کی زیادہ آبادی والے شہر کی پہلی ہم جنس پرست خاتون میئر منتخب ہونے میں کامیاب ہوئیں۔
کلادیا لوپیز اپنے حریف مرد سیاستدان کے مقابلے 4 فیصد زیادہ ووٹ لینے میں کامیاب ہوئیں اور انہوں نے جیت کے بعد اپنی خاتون پارٹنر اور سابق سینیٹر کو سب کے سامنے بوسہ دیا۔
کولمبیا کے روشن خیال سیاستدانوں اور سماجی رہنماؤں نے کلادیا لوپیز کے میئر منتخب ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ بگوٹا کے لیے بہتر میئر ثابت ہوں گی۔